۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۷ شوال ۱۴۴۵ | Apr 26, 2024
کرگل

حوزہ/ جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل کے صدر نے مجلس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیرت زہرا سلام اللہ علیہا یہ ہے نماز کی ادائیگی میں سستی نہ برتی جائے اور نماز اول وقت میں انجام دینے کی کوشش کریں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ایام عزاء فاطمیہ کی مناسبت سے جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل کے زیر اہتمام مجالس عزا کا انعقاد کیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق،ملک ہندوستان کے دیگر ریاستوں اور دوسرے ملکوں میں کورونا کے بڑھتے معاملات کے پیش نظر کرگل میں جلوس عزاء فاطمیہ پر پابندی عائد کر دی گئی اور صرف 50 فیصد عزاداروں کو مجلس عزا میں شرکت کی اجازت دی گئی۔

تفصیلات کے مطابق،ایام عزائے فاطمیہ بمناسبت شہادت ام الائمہ, صدیقہ کبرا حضرت فاطمہ زہرا سلام الله علیہا کی مناسبت سے جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل, لداخ کے زیر اہتمام 13 جمادی الاول سے 3 جمادی الثانی تک 20 دن مجالس عزا منعقد کی گئی، ضلع کرگل میں ضلع انتظامیہ کی طرف سے دفعہ 144 نافذ کئے جانے کے باوجود ضلع کے مختلف علاقوں اور گردونواح کے محلہ جات سے ہزاروں کی تعداد میں عزاداروں نے شرکت کرکے امام زمانہ عجل الله تعالیٰ فرجہ الشریف کے محضر مبارک میں آپ کے جدہ ماجدہ کی شہادت دلسوز پر تعزیت کی اور پرسہ پیش کی, ان مجالس میں ضلع کرگل کے مختلف علاقوں سے مدعو علماء کرام نے مجالس سے خطاب کئے۔

تصویری جھلکیاں: کرگل میں ایام فاطمیہ کی مناسبت سے ۲۰ روزہ مجالس عزاء منعقد

مجالس ایام عزائے فاطمیہ سے اپنے خطاب میں علماء نے ایام فاطمیہ کو عاشورہ ثانی سے تعبیر کیا اور لوگوں پر زور دیا کہ ایام فاطمیہ کو محرم کے مجالس کی طرح ہی انعقاد کریں تاکہ حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کی دلسوز شہادت اور بعد از رحلت رسول اکرم صل اللہ علیہ والہ و سلم مظلومانہ زندگی اور ظلم ستم کی انتہا اور تاریخ اسلام کی پہلی دہشتگردی کے حوالے سے دنیا کو آگاہ کیا جائے، ان مجالس میں علماء نے خواتین کو تلقین کی کہ وہ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کو اپنے لئے نمونہ عمل قرار دیں اور ان کے دکھائے ہوئے راستے پر چلتے ہوئے اپنے معاشرے کو صحیح معنوں میں ایک اسلامی معاشرہ بنانے میں اپنی کردار ادا کریں,۔

ان مجالس میں بلتی مرثیہ خوانی, نوحہ خوانی اور سینہ زنی بھی کی گئی جن علماء کرام نے ان مجالس سے خطاب کئے ان میں حجۃ الاسلام والمسلمین شیخ محمد امینی, حجۃ الاسلام والمسلمین شیخ ابراہیم فلسفی, حجۃ الاسلام والمسلمین شیخ مہدی ایمانی, حجۃ الاسلام والمسلمین شیخ حسن صابری, حجۃ الاسلام والمسلمین سید طاہ رضوی, حجۃ الاسلام والمسلمین شیخ اصغر صادقی, حجۃ الاسلام والمسلمین شیخ مصطفی کمال, حجۃ الاسلام والمسلمین شیخ اسحاق بالائی, حجۃ الاسلام والمسلمین شیخ طاہ شاعری, حجۃ الاسلام والمسلمین علم الہدای ذاکری, حجۃ الاسلام والمسلمین شیخ محمد انصاری, حجۃ الاسلام والمسلمین شیخ علی نقی مبلغی اور حجۃ الاسلام والمسلمین شیخ ناظر مہدی محمدی کے نام قابل ذکر ہیں.

ایام فاطمیہ کی آخری مجلس سے اپنے خطاب میں جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل کے صدر حجۃ الاسلام والمسلمین شیخ ناظر مہدی محمدی نے عزاداروں سے اپنے خطاب میں فرمایا کہ ہمیں اللہ تعالیٰ کا لاکھ لاکھ شکر ادا کرنا چاہئے کہ ایک بار پھر ایام فاطمیہ کے مجالس سے ملاقات ہوئی اور ان عظیم مجلسوں میں زہرا سلام اللہ علیہا کی شان و عظمت و منزلت سے آشنا ہوئے, امام حسن عسکری علیہ السلام کے ایک قول کی طرف اشارہ کرتے ہوئے شیخ ناظر مہدی محمدی نے کہا کہ امام حسن عسکری علیہ السلام نے فرمایا کہ ہم ائمہ اطہار تمام مخلوقات پر خدا کی طرف سے حجت ہیں اور فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا خدا کی طرف سے ہم پر حجت ہیں۔

شیخ ناظر مہدی محمدی نے فرمایا کہ امام حسن عسکری علیہ السلام کے اس قول کے ذریعے ہمیں یہ پیغام دے رہے ہیں کہ اے زہرا سلام اللہ علیہا چاہنے والوں زہرا ہم سب کیلئے ایک نمونہ عمل ہیں, ہم سب کو چاہئے کہ زہرا سلام اللہ علیہا کی سیرئ عملی کے ذریعے اپنے زندگی کو منور و رونق کریں, زہرا سلام اللہ علیہا صرف خواتین کیلئے سیدہ نہیں ہے بلکہ تمام مخلوق کیلئے سیدہ ہیں, زہرا سلام اللہ علیہا کی پاک زندگی کا مطالعہ کرکے خواتین ہو یا غیر خواتین سب کو استفادہ حاصل کرنا چاہئے اور زہرا سلام اللہ علیہا کی نقش قدم پر چلتے ہوئے زندگی گزارنا چاہئے, زہرا سلام اللہ علیہا کی ہر پہلوئ زندگی کی طرف ہم اگر نظر کریں تو کمال انسانیت ہمیں زہرا سلام اللہ علیہا کی وجود پاک میں دکھائی دیتی ہیں کہ خدا وندعالم نے اس کائنات کو زہرا مرضیہ سلام اللہ علیہا کے بابا رسول اکرم محمد مصطفیٰ صل اللہ علیہ والہ و سلم اور آپ کے شوہر امیرالمومنین علی ابن ابی طالب علیہ السلام کیلئے خلق کی گئی, یہ زمین اور آسمان یہ روئ زمین یہ تمام کائنات اللہ تعالیٰ نے زہرا سلام اللہ علیہا اور آپ کے اولاد کے خاطر وجود میں لائی گئی اس بی بی کو ہم اپنے زندگی میں نمونہ عمل قرار دے کر زندگی گزاریں.

شیخ ناظر مہدی محمدی نے زہرا سلام اللہ علیہا کی شان بیان کرتے حضرت محمد مصطفیٰ صل اللہ علیہ والہ و سلم کی ایک قول کے طرف اشارہ کیا کہ جس میں نبی اکرم فرماتے ہیں کہ میری بیٹی فاطمہ پورے عالم کے اولین و آخرین کی عورتوں کا سردار ہے وہ میرا ٹکڑا ہے میری آنکھوں کا نور دل کی دھڑکن اور میری روح رواں ہے انسان کی شکل میں وہ حور ہے جب عبادت کے لئے محراب میں کھڑی ہوجاتی ہے تو آپ کا نور فرشتوں کو چمکتا ہوا نظر آتا ہے لہٰذا خدا نے ملائکوں سے خطاب کیا تم میری کنیز کی طرف دیکھو جو میری عبادت کے لئے محراب میں کھڑی ہے ان کے اعضاوجوارح میرے خوف سے لرزرہے ہیں ،تمام اعضاء وجوارح میری عبادت میں مشغول ہیں اے فرشتو! گواہ رہنا فاطمہ اور فاطمہ کے پیروکاروں کو جہنم کی آگ سے نجات دینے کی ضمانت دیتا ہوں, شیخ ناظر مہدی محمدی نے حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی شان بیان کرتے ہوئے مزید کہا کہ فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا وہ بی بی ہیں کہ جب وہ خدا کی عبادت کی تیاری میں مصروف ہوتے تھیں تو حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی نور سے تمام اہل زمین روشن ہو جاتے ہیں اور عرش پر ملائکہ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کچھ اس طرح دکھائی دیتی ہیں کہ جیسے ہم اہل زمین رات کو آسمانوں پر تارے دیکھتے ہیں, زہرا سلام اللہ علیہا کی عبادات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے شیخ ناظر مہدی محمدی نے محمد مصطفےٰ صل اللہ علیہ والہ و سلم کی ایک قول کے طرف اشارہ کیا کہ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا نے اپنے بابا سے فرمایا اے بابا اگر کوئی شخص نماز کی ادائیگی میں سستی کرے تو اس کیلئے خدا کی کیا عذاب ہے تو رسول گرامی اسلام نے فرمایا کہ جو شخص خواہ وہ مرد ہو یا عورت اگر نماز کی ادائیگی میں سستی برتے وہ پندرہ قسم کی عذاب میں مبتلا ہو جائے گا جس میں سے چھ عذاب دنیا میں, تین عذاب قبض روح کے وقت, تین عذاب قبر میں اور تین عذاب روز قیامت کیلئے اور دنیا میں ایسے اشخاص کے عمر کی برکت میں کمی واقع ہوتی ہے, رزق کی برکت میں کمی اور اسکے چہرہ کی نور میں کمی واقع ہوگی, لہٰذا سیرت زہرا سلام اللہ علیہا یہ ہے نماز کی ادائیگی میں سستی نہ برتی جائے اور نماز اول وقت میں انجام دینے کی کوشش کریں۔

شیخ ناظر مہدی محمدی نے آخر میں تمام عالم تشیع بالخصوص مراجع عظام, علماء کرام کے حق میں خصوصی دعائیں کی اور کرگل کے دیگر علاقے جہاں جلوس ایام عزاء فاطمیہ برآمد کئے گئے ان تمام عزاداروں اور ان علمائے کرام کا شکریہ ادا کیا جن کے قیادت میں یہ جلوس عزا برآمد ہوئے, یہ بات قابل ذکر ہے کہ جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل کے صدر شیخ ناظر مہدی محمدی کے جلوس عزاء فاطمیہ کے نکالے جانے کے اعلان کے بعد لداخ یوٹی انتظامیہ نے کرگل ٹاؤن کو فوجی چھاؤنی میں تبدیل کر دیا اور کرگل شہر میں داخل ہونے والی تمام جگہوں پر لداخ پولیس کے طرف سے ناکے لگائے گئے اور صبح گیارہ بجے کے قریب ہل کونسل کے قائم مقام چیئرمین سید عباس رضوی, ایگزیکٹو کونسلر سید حسن ارمان اور اسسٹنٹ ایس پی لداخ پولیس کے گزارش پر جلوس عزا کے نکالے جانے کی اعلان کو واپس لیا گیا اور احاطہ حوزہ علمیہ اثنا عشریہ کرگل میں مجلس عزا ہی منعقد کی گئی جبکہ دوسری طرف لیہ ضلع میں پی جے پی کی طرف سے نکالی گئی ایک کنڈل مارچ کو یوٹی انتظامیہ کی طرف سے اجازت دی گئی جسے لیکر کرگل کے عوام میں شدید ناراضگی اور غم و غصہ پایا جاتا ہے اور اس سلسلے میں لداخ خود مختار پہاڑی ترقیاتی کونسل کے سربراہ فیروز احمد خان اور کرگل ڈیموکریٹک الائنس میں جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل کے نمائندے سجاد حسین کرگلی نے بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر پر ٹوئیٹ کے ذریعے اپنے شدید ناراضگی کا اظہار کیا ہے.

تبصرہ ارسال

You are replying to: .