۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
ایام فاطمیہ

حوزہ/ ایام فاطمیہ (دوم) شہادت صدیقہ کبرا حضرت فاطمہ زہرا سلام الله علیہا کے دلسوز مناسبت پر انجمن جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل,لداخ کے زیر اہتمام احاطہ حوزہ علمیہ اثنا عشریہ کرگل میں مجالس عزا منعقد۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، کرگل,لداخ/ ایام فاطمیہ (دوم) بمناسبت شہادت شہزادی کونین, ام الائمہ, اُمّ اَبیہا,سَیدۃنِساءالعالَمین جگر گوشہ رسول حضرت فاطمہ زہرا سلام الله علیھا کے سلسلے میں احاطہ حوزہ علمیہ اثنا عشریہ کرگل میں مسلسل تین روز مجالس عزا کا انعقاد کیا گیا. 

شدید سردی کے باوجود ضلع بھر کے مختلف علاقوں اور محلہ جات سے ہزاروں کی تعداد میں محبان حضرت فاطمہ زہرا سلام الله علیھا نے اشک بار آنسوں سے حضرت فاطمہ زہرا (س) کی دلسوز شھادت پر امام زمانہ (عج) کے خدمت میں آپ کے جدہ ماجدہ کی شھادت دلسوز کے مناسبت پر عرض تسلیت اور تعزیت پیش کی۔

ایام فاطمیہ (دوم) کے پہلے روز حجت الاسلام والمسلمین شیخ علی علمی نے مجلس پڑھی اور عزاداروں سے خطاب کیا، ایام فاطمیہ کے دوسرے روز حجت الاسلام والمسلمین شیخ محمد حسین مجلسی نے مجلس پڑھی اور ایام فاطمیہ کے تیسرے روز حجت الاسلام والمسلمین سید محمد طاہ نے مجلس پڑھی اور عزاداران صدیقہ کبرا فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا سے خطاب کیا۔

ان مجالس میں خطبا نے حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی پاک ذات کو خواتین کیلئے نمونہ عمل قرار دیتے ہوئے خواتین کو تلقین کی کہ وہ شہزادی کونین حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی دکھائی ہوئی راستوں پر چلے اور اپنے کردار کے ذریعے قوم کو ایک بہتر مستقبل دے کیونکہ کسی بھی قوم کا مستقبل اس قوم کے ماؤں کے ہاتھ میں ہوتا ہے ایک ماں ہی ہے کہ جو اپنے اولاد کو صحیح اور غلط میں فرق کو واضح طور پر سمجھا سکتی ہے خواہ وہ انفرادی معاملات ہو یا اجتماعی لہذا ایک ماں کی کردار معاشرے کو ایک بہترین دینی اور اسلامی معاشرہ بنا سکتی ہے اور صحیح معنوں میں ہماری ماں، بہنے اور بیٹیاں حضرت فاطمہ زہرا سلام الله علیھا، حضرت زینب سلام اللہ علیہا, حضرت ام کلثوم سلام اللہ علیہا، حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا جیسی شخصیات کی پیروکاروں میں شامل ہو سکتی ہیں۔

ایام فاطمیہ کے آخری روز حجت الاسلام سید طاہا رضوی نے حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی مظلومیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ بعد از وفات پیغمبر اسلام چاروں طرف سے مصیبتوں کا پہاڑ علی علیہ السلام پر گرتا دیکھ کر ظلم و بربریت اور دشمنوں کا ہجوم علی کے طرف آتا دیکھ اور امیرالمومنین علی ابن ابی طالب علیہ السلام کی ولایت کی، قرآن کی اور جانشین پیغمبر اسلام کا مدافع بن کر زہراء مرضیہ نے علی کو حوصلہ دیتے ہوئے فرماتی ہیں کہ یا علی کیا دنیا آپ کے طرف ہجوم لا رہی ہے، کیا دنیا آپ کو ستانے لگی ہے، کیا دنیا آپ کو بائیکاٹ کر رہی ہے، کیا لوگ آپ کو سلام نہیں کر رہے ہیں اور کیا معاشرہ اس حد پر پہنچ گیا ہے کہ جب آپ سلام کرتے ہو تو آپ کے سلام کا جواب نہیں دے رہے ہیں!  لیکن یا علی میں زہرا آپ کے ساتھ ہوں اور سیدہ کونین نے اپنی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے فرماتی ہیں کہ یا علی میری روح آپ پر فدا ہو اور میری نفس اور جان آپ پر فدا ہو جب بھی آپ پر کوئی مصیبت اور مشکلات ٹوٹ پڑے تو میں زہرا ان مشکلات اور مصیبتوں کے درمیان کھڑی ہو جاؤں گی اور وہ سختیاں میں برداشت کروں گی، زہرا سلام اللہ علیہا کی یہ جملے سن کر علی علیہ السلام کے حکمت اور حوصلے میں اضافہ ہوا اور زہرا سلام اللہ علیہا نے ولایت علی کے دفاع کا اعلان کیا۔

حجت الاسلام والمسلمین سید محمد طاہ رضوی نے شہادت صدیقہ کبرا کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ خاتون جنت حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی شہادت عالم اسلام کی تاریخ کا سب سے سیاہ دن ہے کہ جس دن خود رسول مکرم اسلام صل اللہ علیہ والہ و سلم کے امت آپ کی بیٹی کی شہادت کا سبب بنی، مجلس کے بعد مرکزی ماتمی دستہ ٹریسپون اور کرگل کے مشہور و معروف نوحہ خوان جواد زاہدی، شجاعت علی شجائی اور حاجی محمد حسین بابا اور انکے ساتھیوں نے بلتی اور اردو زبانوں میں نوحہ خوانی کی اور سینہ زنی کرکے امام زمانہ عج اللہ تعالٰی فرج الشریف کو آپ کے جدہ ماجدہ کی شہادت پر پرسہ دیا۔

مجلس کے آخر میں صدر انجمن جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل حجت الاسلام والمسلمین شیخ ناظر مہدی محمدی نے عالم اسلام میں بالعموم اور جمہوری اسلامی ایران، عراق، شام اور ملک ہندوستان میں بالخصوص امن و امان کیلئے خصوصی دعائیں کی اور مرجع تقلید شیعیان جہان حضرت آیت الله العظمی سید علی حسینی سیستانی(مدظلہ العالی)، رہبر معظم حضرتِ آیت اللہ العظمی سید علی حسینی خامنہ ای(مدظلہ العالی) اور تمام مراجع عظام کے لئے خصوصی دعائیں کی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .