حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل, لداخ کے صدر حجت الاسلام والمسلمین شیخ ناظر مہدی محمدی نے جمعہ کی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مرکز کے زیر انتظام لداخ یوٹی انتظامیہ کا یوم جمہوریہ ہندوستان کے موقع پر لداخ کی نمائندگی کرنے جا رہے ٹیبلو جانکھی کہ جس میں لداخ کو یوٹی بنائے جانے کے بعد پہلی مرتبہ لداخ میں بس رہے تمام مذاہب کے تاریخی مقامات، ثقافت اور تمدن کو دنیا کے سامنے پیش کرنے کا موقع فراہم کیا گیا لیکن افسوس کا مقام ہے کہ یوٹی انتظامیہ نے لداخ کے دیگر تمام مذاہب کو نظر انداز کرکے صرف لداخ کے بدھ مذہب کو دنیا کے سامنے پیش کرنے کی کوشش کی ہے جبکہ سب کو بجوبی علم ہے کہ لداخ میں مسلمانوں کی اکثریت ہے اور لداخ میں دیگر مذاہب بھی بستے ہیں۔
یوٹی انتظامیہ کے اس حرکت کی شدید مذمت کرتے ہوئے شیخ ناظر مہدی محمدی نے کہا کہ مرکزی حکومت اور یوٹی انتظامیہ یہ دکھانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ لداخ میں صرف ایک ہی مذہب کو ماننے والے بستے ہیں۔
شیخ ناظر مہدی محمدی نے حکومت کو انتباہ کیا کہ اس ٹیبلو یعنی جانکھی میں لداخ کے دیگر تمام مذاہب کو نمائندگی دی جائے اگر اس قلیل مدت میں یہ ممکن نہ ہو تو کرگل کے عوام مطالبہ کرتے ہیں کہ اس جانکھی کو 26 جنوری پریڈ میں شامل نہیں کیا جائے اور آنے والے سالوں میں لداخ کے تمام مذاہب کو نمائندگی دیتے ہوئے لداخ کے جانگھی کو 26 جنوری کے پریڈ میں شامل کیا جائے۔