۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
فرحزاد

حوزہ / حرم حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کے خطیب نے کہا: پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بیٹی کا اصلی نام فاطمہ ہے اور بقیہ اسماء ان کے القاب ہیں۔ امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا "فاطمہ(س) کا نام فاطمہ(س) اس لئے رکھا گیا ہے کیونکہ عام لوگ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے مقام کا ادراک نہیں کر سکتے ہیں"۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام والمسلمین فرحزاد نے حرم حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا میں خطاب کرتے ہوئے کہا: پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت سلمان سے فرمایا "جو بھی میری بیٹی فاطمہ سلام اللہ علیہا سے محبت کرے گا وہ جنت میں میرے ساتھ ہو گا اور جو ان سے دشمنی کرے گا وہ جہنم کی آگ میں جلے گا۔ اے سلمان! فاطمہ سلام اللہ علیہا کی محبت انسان کے سو جگہ پر کام آئے گی کہ ان میں سے آسان ترین موت کے وقت، قبر، صراط، میزان اور محاسبہ کے وقت ہے"۔

انہوں نے مزید کہا: یہ ایام حضرت فاطمہ الزہرا سلام اللہ علیہا سے متعلق ہیں۔ آپ کی شہادت اور ولادت دونوں ماہ جمادی الثانی میں ہیں۔

انہوں نے کہا: حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا کا اصلی نام فاطمہ سلام اللہ علیہا ہے اور بقیہ سب ان کے القاب ہیں۔ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے سو سے زائد القاب ہیں جن میں سے مشہور زہرا، زہره، رضیه، راضیه، مرضیه، محدثه، تقیه، نقیه، وجیهه، حمیده، منصوره، مطهره، سعیده، زکیه، طاهره، بتول، عالمه، فاضله، حلیمه، وحیده، فریده، هانیه، ساجده، ممتحنه، صدیقه و … ہیں۔

حرم حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کے خطیب نے کہا: فاطمہ (س) کا معنی "جدا کرنے والی" ہے۔ حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا "فاطمہ کا نام اس لئے رکھا گیا ہے کہ کیونکہ عام لوگ حضرت فاطمہ (س) کی شناخت سے جدا اور دور ہیں اور وہ ان کے مقام کو درک نہیں کرسکتے ہیں"۔ ایک روایت میں نقل ہوا ہے کہ فاطمہ کا جسم بہشتی پھلوں اور غذاؤں سے اور ان کی روح عظمتِ خدا کے نور سے خلق ہوئی ہے"۔

حجۃ الاسلام والمسلمین فرحزاد نے کہا: امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا "جس نے حضرت فاطمہ (س) کے مقام کی معرفت حاصل کی ہے اس نے شب قدر کی حقیقت کو درک کر لیا"۔

انہوں نے کہا: روایات میں آیا ہے کہ جب حضرت زہرا سلام اللہ علیہا صحرائے محشر سے گزریں گی تو وہ نورانی اونٹ پر سوار ہو گی۔ اس ان کی مہار حضرت امیر المومنین علیہ السلام کے ہاتھ میں ہو گی اور اونٹ کے دائیں طرف حضرت جبرائیل علیہ السلام بائیں طرف حضرت عزرائیل علیہ السلام اور پیچھے امام حسن اور امام حسین علیہما السلام ہوں گے اور کوئی بھی شخصیت اس عظمت و احترام کے ساتھ صحرائے محشر کو عبور نہیں کرے گی"۔

حجۃ الاسلام والمسلمین فرحزاد نے کہا: سب سے پہلے جنت میں داخل ہونے والی شخصیت حضرت زہرا سلام اللہ علیہا ہوں گی اور جب حضرت زہرا سلام اللہ علیہا اس عظمت کے ساتھ صحرائے محشر سے گزر رہی ہوں گی تو خداوند عالم تمام خلائق کو خطاب کرکے فرمائے گا "اپنی آنکھوں کو بند کر لو اور سروں کو نیچے کر لو" کیونکہ حضرت زہرہ (سلام اللہ علیہا) کا نور اس قدر تابناک ہوگا کہ خلائق اسے دیکھنے کی تاب نہیں رکھتے ہوں گے اور حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا جب صحرائے محشر کو عبور کرکے بہشت میں وارد ہوں گی تو سورہ مبارکہ فاطر کی آیات نمبر 34 اور 35 کی تلاوت کر رہی ہوں گی اور خدا کا شکر بھی ادا کر رہی ہوں گی۔

انہوں نے کہا: خداوند متعال صحرائے محشر میں فرمائے گا "یہ آپ کے پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بیٹی، آپ کے امام امیرالمؤمنین علیہ السلام کی بیوی اور امام حسن و امام حسین علیہما السلام کی ماں "فاطمہ" ہیں"۔ پھر حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا سے خطاب کرکے فرمائے گا "اے فاطمہ! مجھ سے کچھ چاہو تاکہ میں عطا کروں اور مجھ سے آرزو کرو تاکہ اسے پورا کروں"۔ تو حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا کہیں گی "اے خدا! میں تجھ سے تجھی کو چاہتی ہوں اور تم سے خواہش کرتی ہوں کہ میرے چاہنے والوں اور میری ذریت (اولاد) کو آتش جہنم میں جلنا جلانا"۔ خداوندعالم جواب میں فرمائے گا "مجھے اپنی ذات کی قسم! آپ کی یہ خواہش آسمانوں اور زمین کی خلقت سے پہلے قبول کی جا چکی ہے"۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .