حوزہ نیوز ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق، صدر مملکت جمہوری اسلامی ایران حجۃ الاسلام والمسلمین سید ابراہیم رئیسی نے آج بروز منگل تہران یونیورسٹی کے سامنے دفاع مقدس کے 200 گمنام شہداء کے الوداعی مراسم میں حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی شہادت کے موقع پر تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا: اگرچہ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی شخصیت کو صحیح درک کرنا بہت مشکل ہے لیکن انسانیت کے لیے بطورِ نمونہ ان کی سیرت ہمارے سامنے ہے۔
صدر مملکت نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ ہمارے لیے حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی سیرت، ان کے قول، عمل اور ان کی زندگی کو جاننا ممکن ہے، مزید کہا: حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی خصوصیات میں سے ایک ان کا صدیقہ اور سچا ہونا ہے اور صدیق وہ ہوتا ہے جس کی ساری زندگی سچائی پر مبنی ہو اور اس کے قول و فعل ایک دوسرے کی تائید کرتے ہوں۔
حجۃ الاسلام والمسلمین رئیسی نے کہا: حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی صداقت کی علامت ان کی شہادت تھی۔ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا ہمیشہ ذکر و فکرِ خدا میں رہتیں۔ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا تاریخ کی ایک عظیم، با اثر اور تبدیلی لانے والی شخصیت ہیں۔
انہوں نے اپنے خطاب کے دوران حالیہ فسادات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: گذشتہ دنوں پیش آنی والی مشکلات چند جاہ طلب، منافقین اور مستکبرین کے مختلف گروہوں کی طرف سے انجام دی جانے والی سرگرمیوں کا حصہ تھیں جسے قومی و ملی اتحاد نے ناکام بنا دیا۔