۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
مولانا افضل حیدر نجفی

حوزہ/ اگر صدیقہ طاہرہ نہ ہوتیں تو صفات کمالیہ کا کوئی مصداق نہ ملتا لہذا اگر کوئی یہ چاہتا ہے کہ ایک کامیاب اور باکمال زندگی گذارے تو اس پر لازم ہے کہ سیرحضرت زہراؐ کی پیروی اور اتباع کرے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لکھنؤ/ حسینہ جنّت مآب سید تقیؒ میں سہ روزہ مجالس کا سلسلہ جناب فاطمہ سلام اللہ علیہا کی شہادت کی مناسبت سے جاری ہے آج کی دوسری مجلس ٹھیک 7بجے شب میں منعقد ہوئی۔ مجلس کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا بعدۂ شعراء کرام میں وجیہہ الحسن صاحب ، جناب رہبر عسکری وغیرہ نے بارگاہ جناب سیدہ سلام اللہ علیہا میں منظوم نذرانۂ عقیدت پیش کیا ۔ نظامت کے فرائض مولانا تصور حسین نے انجا م دیا ۔

مجلس کو عالیجناب مولانا افضل حیدر صا حب نجفی نے مجلس کو خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سردار ملک نے دنیا کو بتادیا کہ جب شہزادی کے درپر جانا ہو اتو سردار ملک نے اپنے آپ کے درزی بتا کر دنیا کو سبق دے دیا کہ دیکھو در زہراؑپر آنا چھوٹا بن کے آنا کامیاب رہو گے اگر بڑے بن کے آؤ گے ناکام رہوں گے ۔ دنیا نے دیکھا کہ جب شہزادی نے اپنے بچوں سے وعدہ کیا تو صبح فرشتہ درزی بن کے آگیا اب دنیا سمجھ لے کہ جب شہزادی کا وعدہ اتنا عظیم ہے تو پھر دعویٰ کتنا مستحکم ہو گا۔

مولانا افضل حیدر صا حب نجفی نے جناب سیدہ فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہاکی حیات طیبہ کے مختلف پہلوؤں کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ جتنے بھی صفات کمالیہ ہیں ان سب کا محور جناب فاطمہ زہراؐ ہیں اگر صدیقہ طاہرہ نہ ہوتیں تو صفات کمالیہ کا کوئی مصداق نہ ملتا لہذا اگر کوئی یہ چاہتا ہے کہ ایک کامیاب اور باکمال زندگی گذارے تو اس پر لازم ہے کہ سیرحضرت زہراؐ کی پیروی اور اتباع کرے۔

آخر میں مولانا موصوف نے جناب فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا پر ہونے والے مصائب کو بیان کیا ،مجلس میں مومنین کرام نے کثیر تعداد میں شرکت کی بعد مجلس نذر مولا کا اہتمام کیا گیا ۔ کل یعنی 27دسمبر کی آخری مجلس کو عالیجناب مولانا سید افضال حسین کاظمی خطاب فرمائیں گے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .