پیر 3 نومبر 2025 - 14:06
آیت اللہ مروی: نظامِ امامت، تشیع کا سب سے بڑا امتیاز ہے / ایام فاطمیہ منانے سے کسی صورت پیچھے نہیں ہٹیں گے

حوزہ/ حوزہ ہائے علمیہ کی سپریم کونسل کے نائب سیکریٹری آیت اللہ حاج شیخ جواد مروی نے کہا ہے کہ شیعہ مکتب کی تمام خصوصیات اور کامیابیاں نظامِ امامت کی مرہونِ منت ہیں، اور ایام فاطمیہ کا احیاء دراصل اسی اصلِ امامت کا دفاع ہے جو تشیع کی شناخت ہے، ہم کسی صورت فاطمیہ منانے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ ہائے علمیہ کی سپریم کونسل کے نائب سیکریٹری آیت اللہ حاج شیخ جواد مروی نے کہا ہے کہ شیعہ مکتب کی تمام خصوصیات اور کامیابیاں نظامِ امامت کی مرہونِ منت ہیں، اور ایام فاطمیہ کا احیاء دراصل اسی اصلِ امامت کا دفاع ہے جو تشیع کی شناخت ہے، ہم کسی صورت فاطمیہ منانے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

آیت اللہ مروی نے ایامِ شہادتِ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے موقع پر درسِ خارج فقہ کے اختتام پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات نے دنیا بھر میں مکتبِ تشیع پر توجہ بڑھا دی ہے، اور ہر جگہ یہ سوال اٹھ رہا ہے کہ اس مکتب کی کامیابی کا راز کیا ہے؟

انہوں نے کہا: اس کا جواب ایک لفظ میں ہے؛ نظامِ امامت۔ شیعہ مکتب کے تمام امتیازات اسی نظام کا ثمرہ ہیں، اور عزائے فاطمیہ اسی حقیقت کی علامت ہے جو امامت کے دفاع کو تقویت بخشتی ہے۔

انہوں نے مرحوم صاحبِ جواہر الکلام کے واقعہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ امامت کا موضوع اتنا عظیم ہے کہ علما نے اپنی زندگیاں اس کے بیان و دفاع میں وقف کر دیں، ہمیں امت کو یہ بتانا ہوگا کہ امامت سے انحراف نے امتِ مسلمہ کو کس قدر نقصان پہنچایا، یہ تاریخ کا تجزیہ ہے، سبّ و شتم نہیں۔

انہوں نے زور دیا کہ ہمیں امامت کے نظام کی وضاحت اور حضرت زہراؑ کے دو خطبوں کے تجزیے کو مرکزِ توجہ بنانا چاہیے، کیونکہ انہی خطبوں میں انحراف کی جڑیں اور راہِ حق کی وضاحت موجود ہے، مرحوم شرف‌ الدین لکھتے ہیں کہ اہلِ بیتؑ اپنے بچوں کو ان دو خطبوں کو حفظ کرنے کی ایسی تلقین کرتے تھے جیسے قرآن کو حفظ کرنے کی۔‘‘

آیت اللہ مروی نے مزید کہا کہ مبلّغین کو چاہیے کہ مکتبِ اہلِ بیتؑ کی حقائق بیان کرتے وقت حکمت، متانت اور بصیرت کا دامن نہ چھوڑیں، اہلِ بیتؑ علیہم السلام اور علما ہمیشہ حکمت کے ساتھ ولایت کے حقائق بیان کرتے تھے تاکہ جذبات کے بجائے فہم و ادراک پیدا ہو۔

انہوں نے آخر میں کہا کہ عزائے فاطمیہ کا احیاء اور حضرت زہراؑ کے خطبات کی تبیین دراصل امامت کے دفاع کا حقیقی ذریعہ ہے، اور یہی تشیع کی فکری بنیاد ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha