حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ۱۴ جمادی الاول ۱۴۴۷ھ (۵ نومبر ۲۰۲۵) کو ابوجا میں تحریکِ اسلامی نائجیریا کے سربراہ شیخ ابراہیم زکزاکی کی رہائشگاہ پر حضرت فاطمہ زہرا سلاماللہعلیہا کی شہادت کی مناسبت سے مجلسِ عزا منعقد ہوئی جس میں علمائے کرام، طلاب اور مومنین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
علامہ زکزاکی نے اپنے خطاب میں کہا کہ حضرت زہراؑ کی شہادت تاریخِ اسلام کا سب سے بڑا المیہ ہے، لیکن افسوس کہ آج بھی بہت سے لوگ ان واقعات کی حقیقت سے ناواقف یا منکر ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ ان مظالم کا انکار دراصل اہل بیتؑ کی شناخت سے محرومی ہے۔
انہوں نے کہا کہ امام علیؑ کا صبر کسی کمزوری کی علامت نہیں بلکہ وصیتِ نبویؐ کے مطابق ایک الٰہی فریضہ تھا تاکہ حجت تمام ہو۔ شیخ زکزاکی نے وضاحت کی کہ حضرت زہراؑ کی نمازِ جنازہ شب کے وقت خفیہ طور پر ادا کی گئی اور ان کا مزار بھی دشمنوں کے خوف سے پوشیدہ رکھا گیا۔
سربراہ تحریک اسلامی نے کہا کہ اگر ہم کہیں کہ تاریخ کو چھوڑ دیا جائے تو دین بھی تاریخ بن جائے گا، اس لیے ضروری ہے کہ امت کو حقیقت سے آگاہ کیا جائے مگر عقلانیت، صبر اور گفتگو کے ذریعے، نہ کہ تندی اور جذبات سے۔
انہوں نے پیروانِ اہل بیتؑ کو وصیت کی کہ تبلیغ میں بردباری اور نرم خوئی کو اپنائیں اور علمی تحقیق کے ذریعے شبہات کا ازالہ کریں۔ اختتام پر انہوں نے دعا کی کہ خدا امتِ مسلمہ کو بیداری عطا فرمائے، ظالموں کے فریب سے محفوظ رکھے اور ظہورِ امامِ زمانہؑ کو قریب کرے۔









آپ کا تبصرہ