حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایرانی شہر قم کے امام جمعہ اور دینی مدارس کے سربراہ آیت اللہ علی رضا اعرافی نے قم میں نماز جمعہ کے خطبے میں کہا کہ صنعت کاری اورخدمت رسانی کا رابطہ یونیورسٹی سےہے اور اسی طرح اجتماعی پروگراموں کا رابطہ دینی مدارس سے ہے اس لئے یونیورسٹی اور دینی مدارس کا روابطہ بہت اہمیت کا حامل ہے.
آیت اللہ اعرافی نے کہا کہ جب بھی دینی مدارس اور یونیورسٹیاں ایک ساتھ ہوئے ہیں ملک میں ترقی اور خوشحالی آئی ہےاور جب بھی یہ ایک دوسرے سےالگ ہوئے ہیں تو ملک کو نقصان اٹھانا پڑا ہے.
انہوں نے مزید کہا کہ ہم دینی مدارس کے طلباء ہونے کے ناطے یونیورسٹی اور علم ریسرچ کا استقبال کرتے ہیں اور ملکی ترقی و خوشحالی اور بیگانہ وابستگیوں سے قطع تعلق کیلئے ایک دوسرے کے ساتھ دیں.
انھوں نے ایران میں ہفتہ ریسرچ اور تحقیقات کی مناسبت سے ہونے والے پروگرام کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ ریسرچ اور تحقیق کی حمایت ایک اصولی امر ہے اسے ہمیں غافل نہیں ہونا چاہیے اور وہ تمام کام جو اب تک ہوا ہے مطلوب ہے لیکن اصل اہداف تک پہنچنے میں اب بھی کافی فاصلہ باقی ہے.
انہوں نے پارلیمنٹ کے انتخابات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : انتخابات میں جتنی زیادہ شرکت ہوگی ملک اسی حساب سے زیادہ ترقی کرے گا اور ہمیں ایک ایسی پارلیمنٹ کی ضرورت ہے جو کرپشن سے پاک ہو اور ہمیشہ میدان میں اترنے والی ہو .
انہوں نے یورپ کے انتخابات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے مزید کہا یورپ کے انتخابات طاقت اور پیسوں کے بل بوتے ہوتے ہیں جبکہ سعودی عرب انتخابات کے معنی سے ہی بے خبر ہے.
دینی مدارس کے سربراہ کا مزید کہنا تھا اسلامی جمہوریہ ایران میں اب تک 40 کامیاب انتخابات ہوئے ہیںاب بھی خدا کے فضل و کرم سے سب دیکھ لینگے ایرانی قوم پیچھے نہیں ہٹے گی اور دشمن کو ایک دفعہ پھر ناامید کرے گی.
آخر میں انہوں نے نائیجرین حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا شیخ زکزاکی ایک ایسا مجاہد ہیں کہ جنھوں نے اپنے چھے بیٹوں کو اسلام اور نائجیریا کے لوگوں کی خاطر قربان کر دیا اور اس وقت یہ مظلوم مجاہد جیل میں ہیں ایران نائجیریا کی حکومت سے مطالبہ کرتا ہے منطقی طور پر عمل کرتے ہوئے شیخ زکزاکی پر مزید ظلم اور زیادتی بند کریں۔