۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۵ شوال ۱۴۴۵ | Apr 24, 2024
پیام تبریک آیت الله اعرافی
میں آپ سب سے عاجزانہ طور پر گھروں میں رہنے کی درخواست کرتا ہوں

حوزہ / قم کے امام جمعہ نے کہا: میری عاجزانہ گزارش ہے کہ مراجع تقلید، رہبرانقلاب اسلامی، میڈیکل عملے اور دیگر مربوطہ اداروں کی شرعی اور صحت و سلامتی سے متعلق ہدایات پر عمل کریں ۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قم کے امام جمعہ آیت اللہ اعرافی نے قم کے عوام اور کرونا جیسے موذی مرض کے خلاف برسرپیکار میدیکل عملہ سمیت تمام افراد  کی تعریف کرتے ہوئے عوام الناس کے نام اپنا پیغام جاری کیا ہے۔

ان کے اس پیغام کا متن مندرجہ ذیل ہے:

بسم الله الرحمن الرحیم و به نستعین انه خیر ناصر و معین و صلوات الله علی محمد و آله الطاهرین سیما بقیة الله فی الارضین عجل الله فرجه الشریف۔

شہر قم اور اطراف کے مکین حضرات، بانشاط جوانوں، طلباء عزیز، ایثار کے جذبے سے سرشار ڈاکٹرز و نرسز، لوگوں کی خدمت میں مصروف خواتین و حضرات، ہسپتالوں کے کارکنان، مخیر حضرات اور ائمہ جمعہ آپ سب پر درود و سلام ہو۔

سب سے پہلے بعثت پیغمبر اکرم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے پر مسرت موقع پر آپ سب کو ہدیہ تبریک و تہنیت پیش کرتا ہوں۔ کرونا وائرس سے مقابلے کے سلسلہ میں آپ کے درمیان ہم آہنگی اور باہمی تعاون کی مثال نہیں ملتی۔ جس پر آپ کا تہہ دل سے مشکور ہوں۔

یہاں پر آپ کی توجہ چند نکات کی طرف مبذول کرانا چاہتا ہوں:

1. انتہائی ادب و احترام کے ساتھ عرض کرتا ہوں کہ افسوسناک امر یہ ہے کہ لوگوں کے گھروں میں موجود رہنے اور صحت و سلامتی اور میڈیکل اصولوں کی رعایت کی صورتحال مطلوبہ نہیں ہے اور  کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے میں ہم اب تک مکمل کامیاب نہیں ہو پائے ہیں۔ چونکہ بعض شہریوں نے اب تک کرونا وائرس کے خطرات کو سنجیدگی سے نہیں لیا ہے۔ میری عاجزانہ گذارش ہے کہ مراجع تقلید، رہبرانقلاب اسلامی، میڈیکل عملے اور دیگر مربوطہ اداروں کی شرعی اور صحت و سلامتی سے متعلق ہدایات پر عمل کریں۔ حوزہ علمیہ کے اساتذہ، ائمہ جمعہ، حوزہ علمیہ کے اساتذہ کی انجمن (جامعہ مدرسین) اور دیگر حوزوی اداروں نے ابتداء ہی سے اس کی تاکید کی ہے۔

2. عبادات کے ان ایام میں زیارت، مناجات، دعاؤں اور ماہ رجب و شعبان اور رمضان کے اعمال سے غفلت نہ کریں اور صحت و سلامتی کے اصولوں پر بھی کاربند رہیں لیکن عبادات اور مناجات کو گھروں کے اندر خلوت میں انجام دیں اور اس فرصت سے تذکیہ نفس کے لئے بہترین استفادہ کریں۔

3. ضروری ہے کہ ہم ڈاکٹرز، نرسز، اسپتالوں کے عملے، ہیلتھ سینٹرز اور دیگر مراکز کی حمایت اور قدردانی کریں۔

4. مخیرحضرات، رضاکار فورسز، ایثار اور قربانی کے جذبے سے سرشار خواہران و برادران اور علمائے کرام سے گزارش ہے کہ وہ مکمل ہم آہنگی کے ساتھ اس مصیبت سے نجات حاصل کرنے کے لیے پہلے کی طرح ایک دوسرے کے ساتھ ہر طرح کا تعاون کریں۔

5. ان معروض حالات میں تمام مہمانوں، زائرین اور مسافروں سے معذرت کے ساتھ عرض کرتا ہوں کہ محروم اور حاجت مند افراد کی مدد کرنے میں دریغ نہ کریں اور نقدی اور خوردونوش کے سامان کی صورت میں ان کی امداد کریں۔ میری تجویز ہے کہ جشن کی محافل اور دیگر مختلف تقریبات کے اخراجات حاجتمندوں، فقیروں اور اس حادثے کے شکار افراد کو دیئے جائیں اور تمام لوگ متعلقہ ذمہ دار افراد کے ساتھ مل کر ضرورت مندوں کی مدد کسی بھی قسم کی مدد سے دریغ نہ کریں۔

6. لوگوں سے توقع ہے کہ وہ سکورٹی فورسز اور رضاکار فورسز کے افراد سے آمدورفت کو کنٹرول کرنے میں تعاون کریں گے اور متعلقہ اداروں سے بھی توقع ہے کہ وہ صحت وسلامتی کے اصولوں کے اجراء اور لوگوں کی آمدورفت کو کنٹرول کرنے کے لئے سنجیدہ نوعیت کے اقدامات کریں تاکہ اللہ تعالی کے فضل و کرم سے بہت جلد ہم اس بیماری کو کنٹرول کرنے میں کامیاب ہوجائیں۔

7. یہ مصیبت ایک قسم کا امتحان ہے۔ بشر کے بیدار ہونے، خلقت کے مبداء اور معاد کی طرف توجہ طلب کرنے، علمی میدانوں میں پیشرفت کرنے اور اخلاقی فضائل کے اظہار کے کے لیے اور یہ حادثہ پروردگارعالم اور اولیاء الہی سے التجا کرنے اور روح کو بصیرت و توانائی حاصل کرنے کی بہترین فرصت ہے۔ امید ہے کہ ان تمام تربیت ساز عناصر پر توجہ دیتے ہوئے ہمارا ملک اس بین الاقوامی مشکل کو حل کرے گا اور اس سے ہماری علم و دانش میں اضافہ ہوگا۔

8. دینی مدارس، علمائے کرام اور حوزوی ادارے رہبر انقلاب اسلامی اور مراجع تقلید کی پیروی کرتے ہوئے ملت ایران اور آپ قوم کے لوگوں کے مدیون و ممنون ہیں اور آپ لوگوں،  اسلام، انقلاب اسلامی اور ملت ایران سے کئے گئے عہد و پیمان پر زندگی کے آخری لمحات تک قائم ہیں اور رہیں گے۔ اس کا آپ اپنی آنکھوں سے نظارہ کر چکے ہیں اور انشاءاللہ یہ سلسلہ جاری رہے گا۔

امید ہے خدا وند متعال کی عنایات حضرت ولی عصر (ارواحنا فداہ) اور حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا کے الطاف ہمارے شامل ہوں گے اور ملت ایران کرونا وائرس کے خطرات اور اس کی وجہ سے پیدا ہونے والی بے سروسامانیوں اور اس کے اثرات پر کنٹرول حاصل کرکے فتح و  کامرانیوں کی بلندیوں کو چھوئے گی۔

 خداوند عالم تمام جاں بحق ہونے والوں کو اپنی مغفرت کا مستحق قرار دے اور پسماندگان کو صبر جمیل اور اجرجزیل عنایت فرمائے اور تمام بیماروں کو شفاء عاجل عنایت فرمائے اور اس بلا اور مصیبت سے ایران، امت اسلامی اور پوری دنیا کو اپنے فضل و کرم سے نجات دے۔

علی رضا اعرافی

22مارچ 2020ء

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .