حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایرانی دینی مدارس کے سربراہ و امام جمعہ شہر قم آیت اللہ اعرافی نے کہا کہ شہید قاسم سلیمانی ایمان اور اخلاص کے مظہر تھے اخلاق ادب تواضع اور مہربانی قاسم سلیمانی کی شخصیت کی نشانی تھے، اس شہید کے شجاع اور انقلابی ہونا مالک اشتر کی شجاعت کی مانند تھا اور شہید قاسم سلیمانی رہبر معظم انقلاب کی عظیم نصیحتوں پر عمل پیرا ہونے کے ساتھ انکو حجت الہی جانتے تھے۔
انھوں نے کہا کہ شہید قاسم سلیمانی کی شخصیت بین الاقوامی تھی وہ امت اسلامیہ اور تمام مذاہب اسلامی کی وحدت کے داعی تھے اور انکی حکمت عملی عقل اور شعور کی رہبر معظم انقلاب تائید کرتے تھے،سردار سلیمانی فوجی کارروائی میں تھنک ٹینک کی حیثیت رکھتے تھے امریکہ کی اس دہشت گردی سے دنیا پر واضح ہوگیا کہ وہ واقعی دہشت گرد ہے۔
انکا کہنا تھا کہ امریکہ کی دہشت گردی کے بعد ایران اور عراق کی دوستی پہلے سے زیادہ مضبوط ہو گئی، دوسری جنگ عظیم کے بعد پہلا ملک ایران ہے جس نے امریکیوں کی فوجی چھاؤنی پر حملہ کیا امریکہ نے ایران سے ایک ایسی مار کھائی ہے جسے تاریخ یاد رکھے گی اور عراقی پارلیمنٹ نے بھی ایک اچھا راستہ اختیار کیا ہے امید کرتے ہیں کہ امریکہ کو عراق سے نکال باہر کرینگے۔
انھوں نے کہا کہ انتقام کا سلسلہ اس بین الاقوامی دہشت گردی کے بعد بہت جلد ختم نہیں ہو گا اور اس مقاومت کا سلسلہ اس وقت تک جاری رہے گا جب تک اسلامی دنیا سے امریکہ کی دہشت گردی ختم نہیں ہوتی۔