۳۰ فروردین ۱۴۰۳ |۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 18, 2024
امام

حوزہ/ ساری دنیا کی نگاہیں آج کے نماز جمعہ کے خطبے پر ہیں،انیس سو اسی سے لیکر آج تک کے حماسہ ساز خطبات کی ایک مختصر جھلک پیش کی جاتی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای 24 جنوری 1958 کو،امام خمینیؒ کی جانب سے تہران کے امام جمعہ منتخب ہوئے تھے۔
تب سے لیکر آج تک آپ نے 240 بار نماز جمعہ پڑھائی ہے۔ اس دوران  24 مارچ 1983 میں آپ پر ہوئے مہلک بم دھماکے میں 18 افراد شہید اور آپ بال بال بچ بچےتھے۔

آپ کی اقامت میں بحیثت ولی فقیہ پہلی نماز جمعہ امام خمینیؒ کی رحلت کہ  چالیس دن بعد 1989میں پڑھائی گی تھی اور اب تک کی آخری نماز جمعہ آٹھ سال قبل 2012 میں  پڑھائی گئی تھی۔

16 اپریل 1980 کے خطبۂ جمعہ میں، آپ نے  صدام ملعون کی جانب سے عراقی شیعہ عوام پر ہورہے ظلم کی مذمت کی اور عراقی عوام کو ظالم کے خلاف قیام کرنے کی گزارش کی اس خطبے کے بعد عراق اور ایران نیز دیگر ممالک میں اس موضوع پر وسیع پیمانے پر تبادلہ خیال اور بحث و مباحثہ ہوا تھا اور عراق میں اس کے اثرات واضح طور پر نظر آئے تھے۔

26 جنوری 1997 میں، امریکہ سے مزاکرات کے معاملے کو لیکر آپ نے کھل کر اعتراض کیا تھا، اور اسی خطبے کے ذریعہ امریکہ اور اس کے ساتھی ممالک کا ایران کے خلاف سیاسی اور معاشرتی سازشوں کو بے نقاب کیا تھا۔

18 جنوری 1998 میں، بہت سے ایرانی رہنماؤں اور شخصیات کے قتل کی سازش کو بے نقاب کیا تھا۔

29 جون ، 2009 کو، الیکشن کے سلسلے میں ہوئے فتنے اور سازش کو لیکر آپ نے عوام سے خطاب کیا اور ایک دردناک انداز میں، امام مہدی (عجل) سے فریاد کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں ایک ناقابل جان ہوں اور اس ملک کے مالک اور صاحب ’’حضرت امام زمانہ(عجل)ؔؔہیں۔ اس تاریخی خطبے کو آج بھی یاد کیا جاتا ہے۔

15 فروری 2010 کے جمعہ میں، آپ نے مصر سے لیکر تیونس میں اٹھی اسلامی بیداری کے سلسلے کو مدنظر رکھتے ہوئے، دونوں ممالک کے لوگوں کو بصیرت کے ساتھ ملکر کام کرنے کی نصیحت کی تھی۔

2012 میں، آپ کا آخری خطبۂ جمعہ ہوا، جس میں آپ نے باراک اوباما کے بیان کو رد کرتے ہوئے کہا تھا کہ "[ایران] کو جنگ سے ڈرانے کے نتائج امریکہ کے لئے مہلک ثابت ہوں گے، کوئی بھی جنگ دس گنا ان پر بھاری ہوگی!"

اور اب، 17 جنوری 2020 کو شہید قاسم سلیمانی اور شہید ابو مہدی المہندس اور ان کے ساتھیوں کی شہادت کے بعد، دنیا کی نگاہ اس نماز جمعہ کے خطبے پر ہے جسمیں آپ نے فرمایا:

خدانےسورہ ابراہیم میں حضرت موسی(ع) کوچندحکم دیئے۔کہ آپ بنی اسرائیل کوایام اللہ یاد دلائیں ۔۔ایام اللہ میں دواحتمال پائےجاتےہیں 
۱۔ایام الہی کویادکریں جواللہ سےمنسوب ہیں 
۲۔ایام اللہ کی یادتازہ کریں تاکہ اللہ و قیامت کی یادتازہ ہو
اس کےبعد حکم ہےکہ صبوررہیں اورشاکررہیں 
صبوریعنی سرتاپامقاومت 
پہلےمرحلہ میں نعمتوں کوپہچانیں پھر ان کاشکر کریں ۔
ملت ایران کی کامیابی کاراستہ یہی ہےکہ مقاومت کرےاورشکرگزارہےاس سےپہلےبھی یہ ملت اس راہ پرگامزن رہی ہےاس راہ کوآگےبڑھائیں ۔۔
●سردارسلیمانی اورابومہدی المھندس کی شہادت اللہ کی نعمت ہے۔
●ان دوشہیدوں کی شہادت ،ان کی تشییع میں لوگوں کا ہجوم،امریکہ پرایران کاحملہ یہ سب ایام اللہ ہیں ۔
●امریکہ، جنگ میں ان دونوں کاکچھ نہیں بگاڑسکا اس نےپھرفریب سےبزدلانہ حملہ کیاجو خود امریکہ کی رسوائی کاسبب بنا۔
●امریکہ اسکے بعد کہتا ہے ہم نےمزیدپابندیاں لگادی ہیں یہ پابندیاں امریکہ کورسوائی سےنہیں بچاسکتیں ۔
●امریکہ اورعالمی میڈیانےکوشش کی کہ سردارکودہشت گردثابت کریں مگراللہ کےکرم سےوہ اس میں ناکام رہے۔
●امریکہ کوجواب دیاگیاہےجس کواس نےبہت چھپایامگرذلت ان کامقدرہے۔
●امریکہ کوآئندہ ایسےجوابات دیئےجائیں گےتاکہ وہ ایسی غلطی دہرانےکی کوشش نہ کرے،یقیناوہ کوئی غلطی نہیں کرپائےگا۔
●ملت ایران کوہرمیدان میں ترقی کرنی چاہیےنہ کہ صرف فوجی طاقت میں۔ 
●تعلیم وتربیت میں ترقی ہواقتصاد میں اتنی ترقی ہو کہ کوئی ایران کا کچھ نہ بگاڑ سکے۔
●اورآنےوالےزمانےمیں ایران اتناقوی ہوگاکہ امریکہ کوئی پابندی لگانےکی ہمت بھی نہ کرسکےگا۔
●تین حکومتوں نےپھرکھیل کھیلنےکی کوشش کی ہےبرطانیہ جرمنی اورفرانس ۔یہ حکومتیں مخالف رہی ہیں انھوں نےہمارےدشمنوں کاساتھ دیاانھوں نےصدام کاساتھ دیااس کوہتھیارپہنچائے،میں نےآغازمیں ہی کہاتھاکہ یہ اعتمادکےقابل نہیں ہیں، مذاکرہ ضعف کےساتھ نہ ہوں بلکہ قوت کےساتھ ہو۔
●کئی لوگوں نےبلکہ ساری دنیانےکوشش کی کہ یوکرین کےجہازکےکریش کےسائے میں سردارسلیمانی اورابومہدی المھندس کی شہادت اوران کی تشییع کوفراموش کراسکیں لیکن یہ شہادت فراموش نہیں ہوگی ان کہ ایئربیس  پر حملہ اوریہ شھادتیں ان کی یاد روز بروز زیادہ ہوگی ۔
●میں یوکرین میں اپنےعزیزوں کےمرنےپرہمدردی کااظھارکرتاہوں واقعاان جوانوں کےگھروالےصاحب فضل ہیں دشمن کےفتنوں میں نہیں آئےثابت قدم رہے۔۔ان میں سےایک کی ماں نےمجھےخط لکھاکہ ہم انقلاب کےساتھ ہیں آپ کی مستقل حمایت کرتےرہیں گے۔
●اس حادثہ سےہمیں رنج ہواہےاس سےکہیں زیادہ اس پرکہ دشمن اس سےخوش ہواہے،اس حادثہ کی تحقیق ہواورساتھ ہی تدبیربھی کہ اس طرح کاکوئی حادثہ مستقبل میں پیش نہ آئے۔اس کےبہانےفریب شدہ لوگوں کانشانہ سپاہ ہے،ملک کی امنیت وسلامتی ہےدشمن قطعااس مکاری میں کامیاب نہیں ہوگا۔
●جب تہمارا سرغنہ امریکا ایرانی عوام کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور نہیں کرسکا تو تمہاری کیا اوقات ہے۔
●دشمن کے مذاکرات فریب اور دھوکہ ہیں اور مذاکرات کی میز پر بیٹھنے والے جنٹل مین ہی بغداد ہوائی اڈے پر دہشت گردانہ حملہ کرنے والے دہشت گرد ہیں انہوں نے صرف بھیس بدل لیا ہے اور بھیس بدل بدل کر مخملی لبادے میں آتے رہتے ہیں۔
●سردارسلیمانی اورابومہدی المھندس کوصرف شخصیت کی نگاہ سےنہ دیکھیں بلکہ ان کوایک مکتب ایک مدرسہ کی نگاہ سےدیکھیں۔ 
●سردارسلیمانی نےدہشت گردوں سےمقابلہ کیاہےامریکہ کوکامیاب نہ ہونےدیاخطہ میں اس کورسواکیاہے۔اور ایسے جوانوں کی تربیت کی ہےجواسلامی اوردینی ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .