۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
رہبر انقلاب اسلامی

یوم بعثت پیغمبر اسلامۖ کی مناسبت سے آیت اللہ خامنہ ای کا خطاب کے چند اہم اقتباسات

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،عید بعثت رسول پر رہبر انقلاب اسلامی نے عالم اسلام سے خطاب کرتے ہوئے یوکرین کی جنگ کے سلسلے سے کہا کہ یوکرین میں ایران جنگ بندی کا طرفدار ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ وہاں جنگ ختم ہو جائے تاہم کسی بھی بحران کا حل تبھی ممکن ہے جب اس کی جڑوں کو پہچان لیا جائے۔ یوکرین کے بحران کی جڑ امریکہ کی بحران ساز پالیسیاں ہیں اور یوکرین ان پالیسیوں کی بھینٹ چڑھ گیا۔

رہبر انقلاب اسلامی نے کہا کہ امریکہ نے یوکرین کو اس حالت میں پہنچایا ہے۔ امریکہ نے اس ملک کے داخلی امور میں دخل اندازی کرکے، رنگین بغاوتیں کرواکر، ایک حکومت کی معزولی اور دوسری کی تشکیل کا سلسلہ شروع کرکے یوکرین کی یہ حالت کر دی۔

انہوں نے کہا کہ یوکرین کے واقعات سے دو عبرتیں ملتی ہیں: جو حکومتیں امریکہ اور یورپ کی مدد کے سلسلے میں خوش فہمی میں ہیں، جان لیں کہ یہ حمایت 'سراب' ہے حقیقت نہیں۔ آج یوکرین کل افغانستان۔ دونوں ملکوں کے صدور نے کہا کہ ہم نے امریکہ اور مغرب پر اعتماد کیا اور انھوں نے ہمیں بے سہارا چھوڑ دیا۔

آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ حکومتوں کا سب سے بڑا سہارا عوام ہیں۔ یہ بحران یوکرین کی دوسری عبرت ہے۔ اگر یوکرین کے عوام میدان میں اتر پڑتے تو یوکرین کی حکومت کی یہ حالت نہ ہوتی۔ عوام میدان میں نہیں اترے کیونکہ حکومت سے مطمئن نہیں تھے۔

مزید کہا کہ آج دنیا میں جدید جاہلیت، تفریق، ظلم و بحران سازی کا مظہر امریکہ ہے۔ در اصل امریکی رژیم بحران پیدا کرنے اور بحرانوں میں جینے والی رژیم ہے جو اطراف عالم میں گوناگوں بحرانوں سے اپنے مفادات پورے کرتی ہے۔ یوکرین اسی سیاست کی نذر ہو گیا۔

نوٹ: خبر کچھ دیر میں۔۔۔۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .