حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،امام جمعہ نجف اشرف حجۃ الاسلام والمسلمین سید صدر الدین قبانچی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ افغانستان میں رونما ہونے والے حالیہ واقعات،امریکہ کی شکست اور ذلت و خواری ہے اور یہ کوئی حکمت عملی نہیں ہے،کہا کہ ویت نام میں تاریخی شکست کے بعد یہ امریکہ کی دوسری شکست ہے۔
انہوں نے طالبان کو افغانستان کے شیعوں کو نشانہ بنانے کے خلاف خبردار کیا اور کہا کہ ہم واضح طور پر کہتے ہیں کہ افغانستان کے شیعوں کو کسی بھی طرح کے ظلم و ستم سے طالبان کا تختہ الٹ دیا جائے گا، کیونکہ شیعہ اکیلے نہیں ہیں اور ان کی آزادی اور حقوق کی خلاف ورزی نہیں ہونی چاہئے۔
امام جمعہ نجف اشرف نے طالبان کو عراق میں داعش کے انجام سے عبرت لینے پر زور دیا اور مزید کہا کہ قتل و غارتگری اور ظلم پر مبنی حکومت کبھی نہیں چلے گی۔
کوئی بھی حکمران قانونی حیثیت حاصل کرنا چاہتے ہیں تو انہیں انتخابات کا سہارا لینا ہوگا
حجۃ الاسلام والمسلمین قبانچی نے طالبان کو ایک اور پیغام دیتے ہوئے کہا کہ جو حکومت جواز حاصل کرنا چاہتی ہے اسے انتخابات کا سہارا لینا چاہئے، قتل و غارتگری اور مسلح تحریکوں کے ذریعے کوئی حکومت نہیں چل سکتی۔
عاشورا کے دن کربلا میں 60 لاکھ سے زائد زائرین نے شرکت کی
انہوں نے عاشورائے حسینی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ اس سال کربلا میں عاشورا کے دن 60 لاکھ سے زائد زائرین موجود تھے،مزید کہا کہ زائرین کا یہ عظیم اجتماع،عراقی عوام کی حسینی شناخت کو ظاہر کرتا ہے۔
امام جمعہ نجف اشرف نے زائرین ابا عبداللہ الحسین علیہ السلام کی حفاظت کو یقینی بنانے میں سیکورٹی فورسز کے اقدامات کی قدردانی کی اور کہا کہ دنیا جلد ہی شیعوں کی مرضی کے سامنے تسلیم ہو جائے گی۔
آخر میں،حجۃ الاسلام والمسلمین قبانچی نے 11محرم الحرام سے شروع ہونے والے امام حسین علیہ السلام کے تبلیغی جدوجہد پر مشتمل انقلاب کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ اس عظیم تحریک کی تین شخصیات نے قیادت کی، سب سے پہلے امام حسین (ع) کا مبارک سر جس نے تاریخ کے مطابق مختلف مقامات پر گفتگو کی۔
دوسرے عظیم رہبر امام زین العابدین (ع) تھے،آپ نے کوفہ میں ابن زیاد اور شام میں یزید کے دربار میں عظیم الشان خطبے دیئے اور تیسری عظیم رہبر حضرت زینب کبری (س) ہیں آپ کے خطبے بھی ابن زیاد اور یزید کی مجلس میں مشہور ہیں۔