۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۷ شوال ۱۴۴۵ | Apr 26, 2024
سید حسن نصراللہ

حوزہ/ حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے یمن پر سعود عرب اور امریکہ کی مسلط کردہ جنگ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہم مظلوم اور ستمدیدہ عوام کے ساتھ ہیں اور خطے میں امریکہ اور اسرائیل کے ایجنٹوں اور نوکروں کے خلاف ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،یوم عاشور کے موقع پر اپنے خطاب میں حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے کہا کہ اسرائیل کا مقابلہ کرنا ہمارے سرفہرست اقدامات اور ترجیحات میں شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم فلسطینیوں کے ساتھ فلسطین کی بحر سے نہر تک آزادی تک کھڑے ہیں ۔ مظلوموں کی حمایت مکتب حسینی کا طرہ امتیاز ہے۔

سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ غاصب صہیونی حکومت کو مقبوضہ فلسطین سے نکلنا ہوگا کیونکہ غاصبوں کا انجام ذلت آمیز اخراج پر منتج ہوتا ہے۔

سید حسن نصر اللہ نے عراق کی اسلامی مزاحمتی تنظیموں کی طرف سے فلسطین کی حمایت پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین کی آزادی باہمی اتحاد اور تعاون کے ساتھ ممکن ہے اور ہم سب مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔

سید حسن نصر اللہ نے یمن پر سعود عرب اور امریکہ کی مسلط کردہ جنگ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یمن کے مظلوم عوام کے خلاف مسلط کردہ جنگ بند ہونی چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ ہم بحرین کے مظلوم اور ستمدیدہ عوام کے ساتھ ہیں ہم خطے میں امریکہ اور اسرائیل کے ایجنٹوں اور نوکروں کے خلاف ہیں۔

سید حسن نصر اللہ نے شہید سلیمانی کی شہادت اور ان کے کٹے ہوئے ہاتھ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ بغداد ايئر پورٹ پر شہید سلیمانی کا کٹا ہوا ہاتھ اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ ایران اپنے اتحادیوں اور خطے میں اسلامی مزاحمت کے ساتھ کھڑا ہے۔

سید حسن نصر اللہ نے لبنان میں امریکی سفارتخانہ کو جاسوس خانہ قراردیتے ہوئے کہا کہ بیروت میں امریکی سفارتخانہ لبنانی عوام کے خلاف سرگرمیوں میں ملوث ہے اور ان شاء اللہ لبنانی عوام بیروت میں امریکی سفارتخانہ کی معاندانہ سرگرمیوں کو شکست سے دوچار کردے گی۔

سید حسن نصر اللہ نے افغانستان میں امریکہ کی شکست فاحش کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ عراق اور شام سے بھی امریکی فوجیوں کو نکلنا پڑے گا اورعراقیوں کو امریکی فوجی مشاورین کے بارے میں افغانستان کے تجربے کو سامنے رکھنا چاہیے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .