۲۸ فروردین ۱۴۰۳ |۷ شوال ۱۴۴۵ | Apr 16, 2024
سید حسن نصرالله

حوزہ/ لبنان کی عوامی اور مزاحمتی تحریک حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل نے اب سے تھوڑی دیر قبل لبنانی اور علاقائی عوام سے اپنے براہ راست خطاب میں لبنان کے حالیہ سانحے، جاری سیاسی کشمکش اور 33 روزہ جنگ پر روشنی ڈالی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لبنان کی عوامی اور مزاحمتی تحریک حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل نے جمعہ کے روز لبنانی اور علاقائی عوام سے اپنے براہ راست خطاب میں لبنان کے حالیہ سانحے، جاری سیاسی کشمکش اور 33 روزہ جنگ پر روشنی ڈالی۔

حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے 33 روزہ جنگ میں اسرائیل پر فتح اور کامیابی کی سالگرہ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے اسلامی مزاحمت کے شہداء کو خراج تحسین پیش کیا ۔ سید حسن نصر اللہ نے اسرائیل کی غاصب اور ظالم و جابر حکومت پرحزب اللہ کی تاریخی فتح اور کامیابی پر دنیا بھر کے تمام حریت پسندوں اور مسلمانوں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے شہید عماد مغنیہ، شہید مصطفی بدرالدین ، سپاہ اسلام کے عظيم الشان کمانڈر میجر جنرل سلیمانی اور دیگر شہداء کو خراج تحسین پیش کیا۔

سید حسن نصر اللہ نے 33 روزہ جنگ میں اسلامی مزاحمت کی کامیابی میں شہید قاسم سلیمانی سلیمانی اور دیگر کمانڈروں کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی محاذ کی فتح اور کامیابی میں کردار ادا کرنے والے تمام افراد کی قدردانی کرنا چاہیے۔

لبنان کی عوامی اور مزاحمتی تحریک حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے اپنی نشری تقریر میں لبنان میں جاری سیاسی کشمکش اور دارالحکومت بیروت میں ہوئے حالیہ سانحے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے خطے میں رونما ہونے والے واقعات منجملہ متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے مابین ہونے والے معاہدے پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم امارات کے اقدام سے غافلگیر نہیں ہوئے کیونکہ ہمیں پہلے سے علم تھا کہ بعض عرب ممالک کے اسرائیل کے ساتھ خفیہ تعلقات پائے جاتے ہیں۔ اور امارات کے اقدام سے صاف ظاہر ہوگیا ہے کہ بعض عرب ممالک خطے میں امریکہ کے غلام ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ متحدہ عرب امارات کے اس اقدام سے دشمن اور دوست کا چہرہ کھل کا سامنے آ گیا ہے منافقوں اور خائنوں کے چہروں سے نقاب ہٹ گئی ہے عالم اسلام کو یہ جان لینا چاہیے کہ دوست کون ہے اور دشمن کون۔

انھوں نے کہا کہ امارات کے بعد بعض دیگر ممالک بھی اسی قسم کا معاہدہ کرنے کے لئے صف میں کھڑے ہیں۔ امارات اور بعض دیگر عرب ممالک امریکی صدر ٹرمپ کو انتخابات میں کامیاب کرانے کے سلسلے میں اپنے خفیہ منصوبوں کو اب آشکار کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل جو خود کا شکست ناپذیر طاقت سمجھتا ہے 33 روزہ جنگ میں حزب اللہ نے اسکی کوئی بھی شرط قبول کیے بغیر اسے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہر چند کہ عالمی سطح پر حزب اللہ کی حمایت کی گئی لیکن عسکری حوالے سے میدان میں ہم تنہا تھے اور ہم نے اسرائیل کی بڑی اور مضبوط فوج کے سامنے مزاحمت کی اور کامیابی حاصل کی۔ انہوں نے 33 روزہ جنگ میں اسلامی جمہوریہ ایران ،شام اور دیگر مزاحمتی جماعتوں اور ممالک کی حمایت کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ اسلامی مزاحمت کا سلسلہ بیت المقدس کی آزادی تک جاری رہے گا اور کامیابی امریکہ کے غلام عرب حکمرانوں کو نہیں بلکہ اسلامی مزاحمت کو نصیب ہوگی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .