حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شام میں نمائندہ ولی فقیہ حجت الاسلام والمسلمین سید ابوالفضل طباطبایی اشکذری نے کرونا وائرس پھیلنے کے بعد حرم حضرت زینب سلام اللہ علیہا میں پہلی نماز جمعہ کے خطبوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ فلسطین دنیائے اسلام کا پہلا مسئلہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا: ماہ مبارک رمضان کے آخری جمعہ کو یوم القدس قرار دینے کے امام خمینی رحمتہ اللہ علیہ کے بے سابقہ اقدام نے مسئلہ فلسطین کو فراموش نہیں ہونے دیا۔
حجت الاسلام والمسلمین طباطبایی نے کہا: عالمی استکبار اور صہیونیوں کی سیاست یہ تھی کہ مسئلہ فلسطین فراموش ہوجائے اور اس عمل میں بعض اسلامی ممالک نے ان کی مدد بھی کی لیکن وہ مسئلہ فلسطین سے دنیا کی توجہ ہٹانے میں کامیاب نہیں ہوسکے۔
انہوں نے فلسطینیوں کی سرزمین پر اسرائیل کے غاصبانہ قبضے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: صہیونیوں نے مظلوم فلسطینیوں پر بدترین مظالم ڈھائے اور اب بھی ان پر ظلم و ستم کی انتہا ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا: اسرائیل کینسر کا پھوڑا ہے جسے بہت جلد خطے سے نابود ہو جانا چاہیے۔ تمام مسلمانوں اور دنیا کے آزاد انسانوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس راہ میں فلسطینیوں کی مدد کریں۔
اسلامی جمہوریہ ایران اور مقاومتی(مزاحمتی) محاذ اپنی ذمہ داری سمجھتا ہے کہ وہ فلسطینیوں کی مدد کرے۔
شام میں نمائندہ ولی فقیہ نے کہا: غاصب صہیونی فوج آج مزاحمتی گروہوں اور حزب اللہ کے مقابلے میں بہت کمزور ہے۔
حجت الاسلام والمسلمین طباطبائی نے اپنی گفتگو کے آخر میں کہا: تجربات سے ثابت ہو چکا ہے کہ مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں اور فلسطینیوں کی حتمی فتح کا واحد راہ حل مزاحمت ہے۔