حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،دبیرخانہ شہید سردار سلیمانی، قم، ایران میں شہید سردار سلیمانی، ابوالمہدی مہندس، اور انکے ہمراہ حضرت زینب (س) کے روضے کی حفاظت میں خود کو قربان کرنے والے شہداء کی یاد میں آج دبیرخانہ بنام شہید سردارسلیمانی ؒ دوسری برسی کے موقع پر رسمی طور پر اس آفس کا افتتاح ہوا ،جسمیں حجۃ الاسلام والمسلمین آقای محمد صرفی معاون فرہنگی،تربیتی مجتمع آموزش عالی فقہ نے کہا کہ شہید حاج قاسم سلیمانی افتخارات انقلاب اسلامی کے درخشندہ ترین افتخار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس مرد مجاہد کی مجاہدت کہ جو اس نے اپنے اخلاص ایمان کے ذریعہ مکتب اہل بیت علیہم السلام کا بھرپور دفاع کیا اس کی یہ مجاہدت و جانثاری تاریخ کی پیشانی پر گوھر پر نور بن کر ہمیشہ چمکتی رہے گی۔ایسا انسان کہ جو شجاعت کے میدان میں اہل تدبر و تفکر تھا میں تمام ا وروں کے لئے سرمشق تھا وہ ایسا تھا کہ مکتب سلیمانی بنا گیا اس مکتب کی بنیاد اساسی عبودیت، اخلاص،مردم داری و انقلابی ہونے پر استوار تھی اور وہ بھی بغیر حب دنیا و دنیا والوں کی طرف توجہ کئے ہوئے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ حاج قاسم اپنی راہ جھادی و ایثار گری میں کئ بار دشمنوں اور مخالفین کے شکار ہوئے لیکن کبھی بھی اسلام و انقلاب کے راستے پر گامزن رہتے ہوئے پیروں میں لغزش نہ آسکی بلکہتمام مشکلوں میں بھی ہمیشہ مدافع اسلام و انقلاب رہے ،مکتب حاج قاسم سلیمانی کیروشن ا ور واضح ترین خصوصیت یہ ہے کہ صاحب بصیرت ہی اس مکتب کو اپنائیں گے، اس مرد خدا کا خلوص ہی تھا کہ جس کی شھادت بھی لوگوں کے لئے بصیرت و ھدایت کا سبب بنی یہ ایسی خصوصیات تھیں کہ جو انکی زندگی کے درخشندہ کارنامہ میں بطور آشکار نظر آتا ہے ،اور یہی وہ تمام خصوصیتیں تھیں کہ جس نے عام لوگوں اور مظلوموں کو بھی بصیرت میں بدل دیا ۔
انکا کہنا تھا کہ حاج قاسم لوگوں کی ھدایت و بصیرت میں ہمیشہ پیش پیش رہے ، نظام جمہوری اسلامی کے بحرانی و ہنگامی حالات میں بھی ہمیشہ سرنوشت ساز رہے تابع ولایت فقیہ و مدافع ولایت فقیہ رہے اور ولایت فقیہ کے ایسے سپاہی تھے کہ کبھی تھکن نہ آسکی ۔جس نے کبھی بھی تھکن محسوس نہیں کیا۔
معاون فرھنگی،تربیتی مجتمع آموزش عالی فقہ نے کہا کہ دنیا کے تمام لوگوں مخصوصا سربازان امام زمان عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کا فریضہ ہے کہ مکتب سلیمانی کو عام کریں دنیا والوں کو اس مکتب سے روشناس کرائیں بصیرت افزایی کے بہت سے راستے ہیں جیسے کہ پرپنٹنگ (نقاشی ) نظم و نثر وغیرہ بھی شامل ہیں اور ان کے دریعہ با آسانی مکتب سلیمانی دنیا تک پہنچایا جاسکتا ہے اور براساس آیہ کریمہ (فاستقم کما امرت و من تاب معک ولا تطغوا انه بما تعملون بصیر ) تمام مستضعفین جھان کے درمیان روحیہ مقاومت ایجاد کریں تاکہ ظہور امام زمان عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف فراہم ہوسکے چونکہ قرآن کریم نے مستضعفین عالم کو خوشخبری دے رکھی ہے کہ آیندہ مستضعفین عالم کا ہے و نرید ان نمن علی الذین استضعفوا فی الارض و نجعلہم ائمۃ و نجعلہم الوارثین ۔ آخر میں دبیرخانہ شہید سردارسلیمانیؒ میں اس آفس کوفعال کرنے والوں کولوح تقدیرسے بھی نوازاگیا ۔
اس موقع پرحجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید شمع محمد رضوی نے کہا کہ شہید سردارسلیمانی ؒ کے سلسلے سےرہبر معظم حضرت آیۃ اللہ العظمیٰ خامنہ ای نے فرمایا!آہ شہادت کی تمنا میں گریہ وزاری کرنے والے "شہید سردارسلیمانی" یقینا جہاد اکبرمیں کامیاب وکامران ہونے والے،ایشائی ، ،دنیا سے بےپرواہی اور میدان جنگ کے غازی، استقامت، ایثار،خلوص اورمتقی پرہیزگار،بین الاقوامی استقامت کے آئینہ دار،ہرمیدان میں ڈٹ کر مقابلہ کرنے والے،اپنی جان پر کھیل کردوسروں کے جان کی حفاظت کرنےوالے،بغض وعداوت کے چہروں سےنقاب ہٹانے والے،تشنہ عدالت کے ہردل عزیز ، آہ شہید سردار سلیمانی ہیں۔
مولانا موصوف نے رہبر عزیز کے قول کو نقل کرتے ہوئے کہا کہ یہ مرد مجاہد نیک اور صالح،مخلص،ایثارگر،زندہ شہید،شدت وسختی کے ساتھ انقلاب کی پابندی کرتے ہوئےامام خمینیؒ کی راہ پرگامزن رہا۔
مولانا سید شمع محمدرضوی نے کہا کہ مکتب امام خمینیؒ کاپروردہ،انقلاب میں ذوب ہوجانے والا، دنیائے اسلام اوربشریت کی خدمت کرنے والے،شہادت جیسی عظیم نعمت کے حقدار،دشمنوں کے محاصرہ توڑکرانہیں میدان جنگ سے بھگانے والے ،علاقے میں امریکہ کے تمام ناجایزمنصوبوں کو نقش برآب کردینے والے، شدیدانقلابی، دلیر،ہمت ور،بہادراورہمارے دل عزیزدوست شہیدسردارسلیمانی پروگرام کی ضرورت ہوسکتاہے لوگوں کے اذہان عالیہ میں یہ بات آئے کہ امام خمینیؒ کی یادیں منانا،آیۃ اللہ خوئی پرپروگرام کرنا،آیۃ اللہ بہجت اورشہیدسردارسلیمانی جیسے اہم اورمعتبر لوگ کوہمیشہ جامعہ میں پیش کیوں ہوں،اس کابہت ہی آسان ساجواب یہ ہے کہ جب لوگوں سے یہ کہاجاتا ہےکہ آپ سلمان،ابوذر،میثم تمار،مختار کی سیرت پہ عمل کیوں نہیں کرتے تاکہ دنیاو ی جال میں گرفتارنہیں ہوپائیں،تواس کاجواب بھی بہت ہی جلدی دیدیتے ہیں چونکہ یہ حضرات نبی اورامامان معصومین :کے زمانے میں حاضرتھے لہذاان کاعالی مرتبے پرفایزہونااظہرمن الشمس ہے،لیکن آج یہ مرتبہ کوئی کیسے پائے؟امام خمینی ؒ سے لیکرشہید سردارسلیمانی نےسیرت اہلبیت ؑپرچلکربتایااسےکہتے ہیں محب آل محمد [ص]ایسی محبت چاہیئے ایسی سیرت چاہیےایسی الفت چاہیئےجواس عصر میں بھی ممکن ہے،اب ایسے پاک اوربلندشخصیتوں کی یادیں منانا،انکے آثارکوباقی رکھنایہ ایک الٰہی کارنامہ ہےجوہرایک کونصیب نہیں، دبیرخانہ شہیدسردارسلیمانی ؟دنیائے بشریت نے سردارسلیمانی کی بہت ہی تکریم کی بہت ہی احترام کیا،آپکی محبتوں کودلوں میں بسایا،اورپھراسے عملی جامعہ پہنایاجوکہیں کانفرنس کی شکل میں توکہیں مجالس کے انعقادکی صورت میں توکہیں آڈیواورویڈیوتقاریروغیرہ میں دیکھنے کوملتی ہیں۔ اب ایسے عالم میں تمام بکھری باتوں یادوں اوراس عنوان سے بکھرے ہوئےمطالب کی جمع آوری کے لئے لازم ہوادبیرخانہ شہیدسردارسلیمانی تاکہ طول سال کی خدمت ہمیشہ پیش ہوسکیں الحمدللہ یہ بھی بطوراحسن عمل وجودمیں آیا ، دلوں کاسردارجہاں دنیائے بشریت نےشہیدسردارسلیمانی کی یادیں خوب منائیں وہیں دوسری برسی کےموقع پرشعروشاعری کاپروگرام بعنوان بزم مسالمہ دبیرخانہ شہیدسردارسلیمانی کی جانب سے منعقدہوا،لیجئےاب اسکی کتابی صورت بھی تمام قارئیں کے پیش خدمت ہے تشنہ عدالت کےعاشقین کادرودوسلام ہواےدلوںکےسردارشہیدقاسم سلیمانی دبیرخانہ'''سردارشہیدقاسم سلیمانی ؒ''''! سال گزشتہ ابوالمہدی مہندس،قاسم سلیمانی اورانکے ہمراہ ہونے والوں کی شہادت پرپوری دنیاغم وغصے کے عالم میں ہرطرف گریہ وزاری اورآہ وبکا،ماتم ونوحہ میں پوری دنیامشغول اورشہادت کاترانہ پڑھنے لگی،اسی اثنامیں پوری دنیاکے عاشقوں نے اپنی توانائیوں کے مطابق مجالس،بزم مسالمہ،مقالہ خوانی، تقاریر،انٹرویو،مصاحبہ،اوردیگرایثارواستقامت کے پروگرام کا انعقاد ہوتا رہا۔
مولانا موصوف نےاس دبیرخانے کے سلسلےسے کہا کہ ایران کے مقدس شہرمیں ''قرآن وعترت فاونڈیشن ''نے سال قبل ایک دبیرخانہ کی تاسیس کی تاکہ اردوزبان کے لئےیہ آسانی ہوسکے کہ مذکورہ عنوان سے بھرپورآشنائی ہوسکے ،، خوشی کی بات یہ ہے کہ اس سال مجمع مرکزی علماء ہندوستان کے برجستہ لوگوں نے اس عنوان کا بھرپور استقبال کیا جسکی وجہ سے اب اس دبیرخانہ کی ذمہ داری انکے کاندھوں پہ سونپی گئی تاکہ فعالیت عمومی طور پر بنحو احسن ہوسکے۔