حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ نے ایک بیانیہ صادر کرکے رہبر شیعیان نائیجیریا کی غیر قانونی قید کی مذمت کی ہے۔
اس بیانیہ کا متن اس طرح ہے:
بسم اللہ الرحمن الرحیم
شیخ ابراہیم زکزاکی کی صحت دن بدن تشویشناک حد تک بگڑتی جارہی ہے لیکن ان کے علاج کی طرف توجہ کئے بغیر حکومت نائیجیریا نے انہیں جیل منتقل کردیا ہے۔ ان کے علاج کی طرف عدم توجہ کی ذمہ داری حکومت نائیجیریا پر ہے۔
اس بیانیہ میں مزید آیا ہے کہ حکومت نائیجیریا کو چاہیے کہ ان پر عائد غیر قانونی پابندیاں ختم کرے اور انھیں علاج معالجے کی سہولیات مہیا کرے۔
ایک ایسی حکومت کو کہ جو آزادی اور اپنے شہریوں کے حقوق کا احترام کرنے کا دعوی کرتی ہے، زیب نہیں دیتا کہ وہ ایک ایسے شخص کو غیر قانونی طور پر شکنجے میں رکھے جو اپنے ملک اور نائیجیریا کی عوام کی بھلائی کے سوا کچھ نہیں چاہتا ہے۔
جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ قم حکومت اسلامی جمہوریہ ایران اور بالخصوص وزیر امور خارجہ سے اپیل کرتی ہے کہ وہ ڈپلومیٹک ذرائع کو استعمال کرتے ہوئے حکومت نائیجیر یا پر دباؤ ڈالیں کہ وہ ملت نائیجیریا کے اس خیرخواہ عالم دین کی انتہائی تشویشناک صحت کو مد نظر رکھتے ہوئے ان کے علاج معالجے کی طرف توجہ دے اور ان پر عائد غیر قانونی پابندیوں کو ختم کرتے ہوئے انہیں آزاد کیا جائے۔
والسلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
محمد یزدی
مدیر جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ قم