۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
ایام فاطمیہ

حوزہ/ ہندوستان کے مختلف شہروں میں ایام فاطمیہ کی مناسبت الجواد فاونڈیشن کی جانب سے عزائے فاطمیہ کی مجالس کا سلسلہ جاری ہے، اور مومنین اپنے وقت کے امام کو انکی جدہ ماجدہ کا پرسہ پیش کر رہے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستان کے مختلف شہروں میں ایام فاطمیہ کی مناسبت الجواد فاونڈیشن کی جانب سے عزائے فاطمیہ کی مجالس کا سلسلہ جاری ہے، اور مومنین اپنے وقت کے امام کو انکی جدہ ماجدہ کا پرسہ پیش کر رہے ہیں۔

موصولہ خبروں کے مطابق ملک کے ہر صوبہ میں مجالس و غم منایا جارہا ہے آج لکھنو میں بھی ہر عزا خانہ میں مجالس و ماتم کا آغاز ہوگیا ہے، درگاہ حضرت عباس میں الجواد فاونڈیشن کی آٹھارویں دور کی پہلی مجلس کو مولانا سید محمد حسین حسینی نے خطاب کیا مولانا نے سیرت بنت رسول پر روشنی ڈالتے ہوئے فرمایا کہ جناب فاطمہ وہ شہزادی ہیں کہ اگر کوئی انکی سیرت پاک کو اچھی طرح سے اپنی زندگی میں نمونہ عمل بنالے تو بچوں کی تربیت اور شوہر کی اطاعت میں کامیاب نظر آئے گا دوسری طرف کربلا عباس باغ میں مولانا مظاہر صاحب نے مجلس کو خطاب فرمایا اور عزا خانہ زہرا توپ خانہ بالاگنج میں مولانا سید اطہر عباس زیدی مظفر نگری نے مجلس خطاب کیا۔

مولانا اطہر زیدی نے جناب فاطمہ کے فصائل بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ خاتون جنت حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی سیرت و کردار اور طرز زندگی پوری انسانیت کیلئے مشعل راہ ہے۔ آپ رسول اکرم کی چہیتی بیٹی، علی مرتضیٰ کی زوجہ اور حسن و حسین کی والدہ ماجدہ ہونے کے ساتھ ساتھ وہ عظیم مجاہدہ تھیں، جنہوں نے ہر محاذ پر دفاع اسلام کیلئے رسالت ماب کے شانہ بشانہ سخت اور طویل جدوجہد کی اور اسلام کی جڑوں کو ہمیشہ کیلئے مضبوط اور مستحکم کیا۔

مجلس کے آخر میں مولانا نے بنت رسول پر گذرے مصائب بیان کرتے ہوئے فرمایا رسول کی وفات کے بعد آپ پر بہت مصائب ڈاھائےگئے آپ کے بیت الشرف کے دروازہ پر ظالمون نے آگ لگادی اور جلتا ہوا دروازہ آپ کے اوپر گرا دیا گیا، جس سے آپ کی پسلیاں ٹوٹ گئیں اور شہزادی نے فرمایا اے بابا آپ کے بعد ہم پر وہ مصائب ڈاھائے گے اگر دن پر پڑتے تو رات میں تبدیل ہو جاتے یہ سنتے ہی ہزارون مومنین اور مومنات کی آنکھوں سے اشک جارہی ہوگئے اور آہ و بکا کے سے عزا خانہ گوجنے لگا اور یا زہرا کی صدائیں فلک گیر ہونے لگیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .