۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
مولانا سید فیض عباس مشہدی

حوزہ/ مجلس کو خطاب کرتے ہوئے مولانا نے کہا کہ ہمیں زیارت جامعہ میں بھی یہی بتایا گیا ہے کہ جب ہم ان پر صلوات پڑھتے ہیں تو انکی ولایت کا سایہ ہمارے سروں پر آتا ہے اس کے 4 اثر ظاہر ہوتے ہیں: خُلقت پاک، نفس طاہر، تزکیہ نفس اور گناہوں کا کفارہ بنتا ہے اب ہمیں یہ دیکھنا چاہیئے کی جو ہم محبت کا دعویٰ کرتے ہیں کیا اسکے بعد انکی ولایت کا اثر ہم پر دکھ رہا  ہے یا نہیں، کیا ہم پاک ہوئے یا نہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لکھنؤ/ صحافی ضرگام رضوی کے والد محترم مرحوم سید وجیہ حیدر ابن سید علی اکبر مرحوم کے بیسویں کی مجلس گولہ گنج واقع مسجد حیدر مرزا میں منعقد ہوئی جسکو مولانا سید فیض عباس مشہدی نے خطاب کرتے ہوئے بیان کیا کہ انسان کو اپنی موت کے بعد والی زندگی کے بارے میں غووفکر کرنا چاہیئے اسلئے کے اصل زندگی وہی ہے جو مرنے کے بعد ملنے والی ہے اور ہمیشہ اللہ پر اطمینان کے ساتھ اسکی بندگی میں زندگی گزارنی چاہیئے۔

مولانا سید فیض عباس مشہدی نے مزید بیان کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کی رحمت کا تقاضہ یہ ہے کہ اس نے جنت میں 8 دروازے بنائے تو جہنم میں صرف 7 دروازے رکھے یہ اسکے ارحم الراحمین ہونے کی دلیل ہے اور اہل بیت علیہم السلام واحد راستہ اور ذریعہ ہیں عبدو معبود کے درمیان لہذا اہل بیت علیہم السلام کی سیرت پر ہمیشہ عمل کرتے رہیں۔

مولانا سید فیض عباس مشہدی نے کہا کہ ہمیں زیارت جامعہ میں بھی یہی بتایا گیا ہے کہ جب ہم ان پر صلوات پڑھتے ہیں تو انکی ولایت کا سایہ ہمارے سروں پر آتا ہے اس کے 4 اثر ظاہر ہوتے ہیں: خُلقت پاک، نفس طاہر، تزکیہ نفس اور گناہوں کا کفارہ بنتا ہے اب ہمیں یہ دیکھنا چاہیئے کی جو ہم محبت کا دعویٰ کرتے ہیں کیا اسکے بعد انکی ولایت کا اثر ہم پر دکھ رہا ہے یا نہیں، کیا ہم پاک ہوئے یا نہیں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .