۲ آذر ۱۴۰۳ |۲۰ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 22, 2024
فاطمیہ فاونڈیشن اور جشنِ فاطمیہؑ

حوزہ/ جمادع الثانی کا دن مسلمان خواتین کیلئے ایک عالمی دن ہے۔ فاطمیہ فاونڈیشن قم نے اس روز کی مناسبت سے قم المقدس میں ایک جشن کا اہتمام کیا۔

رپورٹ: آفتاب اتحادی

حوزہ نیوز ایجنسی | 20 جمادع الثانی کا دن مسلمان خواتین کیلئے ایک عالمی دن ہے۔ فاطمیہ فاونڈیشن قم نے اس روز کی مناسبت سے قم المقدس میں ایک جشن کا اہتمام کیا۔ پروگرام کی جامعیت کے پیشِ نظر بہترین منقبت خوانوں اور مواعظ ِ حسنہ کیلئے مولانا یوسف رضا عابدی صاحب سے استفادہ کیا گیا۔پروگرام کی نظامت اور مہانوں کی دلچسپی پر فاطمیہ فاونڈیشن کے مسئول حجۃ السلام سید پرویز شاہ صاحب اور ان کی کابینہ یقینا مبارکباد کی مستحق ہے۔

یہ دن، عالمین کی سردار اور خواتین کیلئے ایک رول ماڈل کی حیثیت رکھنے والی ہستی کے اس دنیا میں متولد ہونے کا دن ہے۔ اس روز مسلمانوں کے آخری نبی ﷺ کے گھر ایک ایسی بیٹی متولد ہوئی جس نے عالمی بشریت کو ظلم، جبر، استحصال اور دھونس کے خلاف بولنا سکھایا۔ یہ ہستی ایک بیٹی، بیوی، ماں اور رہبر ہونے کے حوالے سے اُسوہِ کامل اور نمونہ عمل ہے۔

اس ہستی کو مسلمانوں کے یہاں مختلف ناموں سے یاد کیا جاتا ہے ، کبھی بتول تو کبھی زہراؑ تو کبھی مرضیہ ؑاور کبھی فاطمہ ؑ کے نام سے پکارا جاتا ، ہر نام اس شخصیت پر سجتا ہے ، ان سب ناموں کی باوجودِ قرآن کریم نے اس اپنی انداز میں اپنے نام سے پکارا ہے ۔ قرآن مجید نے اس ہستی کو کوثر کا لقب عطا کیا ہے ۔ کوثر یعنی ایسی ہستی جس سے عالم بشریت کو قیامت تک فیض ہی فیض پہنچے گا۔ اس کی زندگی کا ہر پہلو کامل سے کامل تر نظر آتا ہے، گھریلو زندگی پر نظر کریں تو بھی کامل ، اور تبلیغ اسلام میں تو اس کا کوئی جواب نہیں ملتا ، میدان جنگ میں بھی اپنی بابا اور شوہر کیساتھ کھڑی نظر آتی ہیں، سخاوت میں تو آپ کی کوئی مثل نہیں ، عبادت میں آپ کا ثانی نہیں، ،صبر میں تو کمال ہی کمال ہیں ، تربیت اولاد میں آپ حسنین کریمین اور زینب کبریٰ جیسی اولاد کی مربّی ہیں۔

حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام فرماتے ہیں ، کہ ہم امت پر خداوند متعال کی طرف سے حجت ہیں ، اور ہم پر ہماری دادی فاطمہ زہراؑ حجت ہیں ۔ آپ اتنی عظیم المرتبت ہیں کہ سرورِ دوعالم ﷺ آپ کا استقبال اُٹھ کر کیا کرتے تھے۔ میری دعا ہے کہ فاطمیہ فاونڈیشن اسی طرح ترقی اور ارتقا کی منازل طے کرتی رہے اور دینِ اسلام کی ترویج و اشاعت میں اپنا حصّہ ڈالتی رہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .