حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حضرت بی بی فاطمہ (س) کے یوم شہادت کے موقع پہ اپنے پیغام میں مرکزی صدر امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان عارف حسین الجانی نے کہا کہ حضرت فاطمہ (س) کی سیرت عالم اسلام کی خواتین کیلئے اسوہ حسنہ ہے، اس عظیم ہستی کی کوئی اور مثال نہیں ملتی، ان معارف و حقائق سے آگاہ ہو کر انسان آپ کے اخلاق و کردار سے آشنا ہوتا ہے، صدیقہ کبریٰ حضرت فاطمہ (س) تاریخ بشر کی سب سے عظیم خاتون، افتخار اسلام، اس دین و قوم کیلئے مایہ ناز ہستی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حضرت فاطمہ کا مقام و منزلت اس قدر بلند ہے کہ ہم جسے معمولی انسانوں کیلئے اس کا تصور ناممکن ہے، کیونکہ وہ معصوم ہیں، ان کا نام آئمہ معصومین ادب و احترام سے لیتے تھے۔
عارف حسین کا کہنا تھا کہ صحیفہ فاطمیہ کے معارف و تعلیمات کو بیان کرتے تھے اور یہی باتیں حضرت فاطمہ (س) کے مرتبہ کو ظاہر کرتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ حضرت فاطمہ زہرا (س) کی سیرت خواتین کیلئے مشعل راہ ہے، ہمیں ان کی سیرت مبارکہ پر عمل کرکے اپنی ذمہ داریوں کا تعین کرتے ہوئے انہیں احسن طریقہ سے انجام دینا ہوگا، دختر رسول حضرت فاطمہ الزہراء سلام اللہ علیہا دنیا بھر کی خواتین کیلئے نمونہ عمل ہیں، مغرب کی تقلید میں تعلیمات اسلامی سے دوری اختیار کرنے کی بجائے بتول معظمہ کی سیرت کی پیروی کرنا ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ خواتین کو بالخصوص اپنا رول ماڈل دختر رسول (س) کو بنانا ہوگا، تاکہ دنیا و آخرت کی زندگی میں کامیاب ہوسکیں۔ انہون نے کہا کہ سیدہ کائنات (س) کی زندگی ہر مرتبے میں مثالی ہے، آپ نے بطور بیٹی، بطور بیوی اور پھر بطور والدہ بہترین کردار ادا کیا، ان کے کردار پر والد، شوہر اور بچوں کو فخر ہے۔