حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،آج کی عورت اور کردار زینبی کے موضوع پر معروف سوشل ایکٹیوسٹ خانم ثوبیہ کے ساتھ باہمی امور میں دلچسپی کے حوالے سے سیر حاصل گفتگو ہوئی۔اس موقع پر معروف کالم نگار اور تجزیہ کار سویرا بتول سے خصوصی طور پر گفتگو کرتے ہوئے آپ کا کہنا تھا کہ آج کی خواتین کو مثل ثانی زہراء زندگی کے ہر شعبے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ایک مذہبی خاتون جس کے حوالے سے یہ خیال کیا جاتا ہے کہ وہ معاشرے سے جدا صنف ہے سراسر غلط ہے۔یوسف زہراء کے اعوان و انصار تیار کرنے میں آج کی خواتین اہم کردار ادا کر سکتیں ہیں اور اس شعبہ میں بہت زیادہ کام کرنے کی ضرورت ہے۔اس موقع پر مزید گفتگو کرتے ہوئے آپ کا کہنا تھا کہ امام زمانہ علیہ سلام کی فوج میں خواتین کا ایک خاص مقام اور کردار ہے اور آج ایک مہدوی سماج کی تشکیل کے لیے آپ خواہران بہت موثر انداز میں اپنا کلیدی کردار ادا کر سکتیں ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں آپ کا مزید کہنا تھا کہ ناصران امام تیار کرنے کے لیے بچوں پر بالخصوص کام کرنے کی ضرورت ہے۔بچوں کو قرآن دوست بنائیں۔امام عالی مقام کے قیام کا مقصد اپنے جد رسول خدا کی امت کی اصلاح اور امر بالمعروف و نہی عن المنکر کرنا تھا امام علیہ سلام کے اس مقصد کو قائم آل محمد کے ظہور کے ساتھ منسلک کریں۔سید الشہداء علیہ سلام قرآن سے خاص انسیت رکھتے تھے ان ایام اعزاء میں بچوں کو قرآن اور خدا کا عاشق بنائیں۔
ادارہ التنزیل کے زیر سایہ ٹیم یوسف زہراء کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے آپ کا مزید کہنا تھا کہ آپ جیسی خواتین رول ماڈل ہیں جو ناصران امام تیار کرنے میں اپنا کلیدی کردار ادا کررہی ہیں اور اس پرآشوب زمانے میں اپنی معاشرتی ذمہ داریوں کو بھی باخوبی انجام دے رہیں ہیں۔بلاشبہ آپ جیسی خواتین ناصران امام کی فوج میں اپنا کردار ادا کرکےامام کے ظہور کے لیے زمینہ سازی کر رہی ہیں۔نشست کے اختتام پر ٹیم یوسف زہراء کو بہترین آراء اور تجاویز سے نوازا گیا۔