اتوار 16 مارچ 2025 - 15:46
۳۲ویں بین الاقوامی قرآن نمائش: خواتین کی قرآنی تحقیق اور کردار پر خصوصی گفتگو

حوزہ/ ۳۲ویں بین الاقوامی قرآن نمائش میں خواتین کی قرآنی تحقیق اور کردار پر گہری گفتگو ہوئی۔ مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی خواتین نے اس بات پر زور دیا کہ قرآن کو سمجھنا اور اس پر عمل کرنا خواتین کے لیے نہ صرف انفرادی طور پر بلکہ سماج میں بھی بہتری کا ذریعہ بن سکتا ہے۔ اس مقصد کے لیے خواتین کے لیے قرآنی تعلیمات کو مزید عام کرنے، تحقیق کے مواقع بڑھانے اور جدید ذرائع سے استفادہ کرنے کی ضرورت ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تہران/ تہران مصلیٰ میں منعقدہ ۳۲ویں بین الاقوامی قرآن نمائش ایک ایسا علمی اور ثقافتی پلیٹ فارم ہے جہاں قرآن اور اسلامی ثقافت کے مختلف پہلوؤں پر تحقیق، مکالمہ اور تبادلہ خیال کیا جاتا ہے۔ اس سال کی نمائش میں "خواتین کی قرآنی تحقیق اور ان کے سماجی کردار" کو خصوصی اہمیت دی گئی ہے۔

اس حوالے سے حوزہ نیوز کے نمائندے نے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی خواتین سے گفتگو کی تاکہ معلوم ہو کہ قرآن کے مطالعے اور تحقیق میں خواتین کا کردار کس حد تک مؤثر اور نمایاں ہے۔

۳۲ویں بین الاقوامی قرآن نمائش: خواتین کی قرآنی تحقیق اور کردار پر خصوصی گفتگو

قرآن کی تفسیر اور فکری مباحث میں خواتین کا کردار

سوال: آپ کے خیال میں خواتین کا قرآن کی تفسیر اور فکری مباحث میں کیا کردار ہے؟

جواب: (فعال محققہ اور اسلامیات کی استاد): "خواتین کا قرآن کی تفسیر اور اسلامی فکری مباحث میں کردار بہت اہم ہے۔ قرآن صرف مردوں کے لیے نہیں بلکہ پوری انسانیت کے لیے ہدایت کا سرچشمہ ہے۔ خواتین اپنے منفرد تجربات، مشاہدات اور احساسات کی روشنی میں قرآن کے معانی کو بہتر طور پر سمجھنے اور بیان کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔"

جواب: (ہاوس وائف): "میں سمجھتی ہوں کہ ایک ماں اور بیوی ہونے کے ناطے، خواتین قرآن کی تعلیمات کو عملی زندگی میں نافذ کرنے میں سب سے مؤثر ثابت ہو سکتی ہیں۔ جب ایک عورت خود قرآنی تعلیمات سیکھتی ہے تو وہ اپنی اولاد اور گھر کے دیگر افراد تک اس روشنی کو پہنچاتی ہے، جو ایک مثبت اور متوازن خاندان کی بنیاد رکھتا ہے۔"

۳۲ویں بین الاقوامی قرآن نمائش: خواتین کی قرآنی تحقیق اور کردار پر خصوصی گفتگو

خواتین کو قرآنی تصورات سے مزید آشنا کرنے کے اقدامات

سوال: خواتین کو قرآن کی تعلیمات سے مزید روشناس کرنے کے لیے کیا اقدامات کیے جا سکتے ہیں؟

جواب: (یونیورسٹی کی ایک طالبہ): "ہمیں خواتین کے لیے خصوصی قرآنی کلاسز، آن لائن کورسز اور سیمینارز کا انعقاد کرنا چاہیے تاکہ وہ اپنی مصروفیات کے ساتھ ساتھ قرآن کی تفہیم حاصل کر سکیں۔"

جواب: (ایک محققہ): "خواتین قرآنی اسکالرز کی تحریریں اور تحقیق زیادہ سے زیادہ عام کی جانی چاہیے۔ اگر خواتین خود قرآنی تحقیق میں آگے آئیں گی تو وہ دیگر خواتین کو بھی اس سمت میں ترغیب دے سکیں گی۔"

۳۲ویں بین الاقوامی قرآن نمائش: خواتین کی قرآنی تحقیق اور کردار پر خصوصی گفتگو

کن موضوعات پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے؟

سوال: خواتین کی قرآنی تحقیق میں کن پہلوؤں پر مزید کام کرنے کی ضرورت ہے؟

جواب: (ایک محققہ): "ہمیں قرآن میں خواتین کے حقوق اور ان کی سماجی حیثیت پر مزید گہرائی سے تحقیق کرنی چاہیے، تاکہ یہ واضح ہو کہ اسلام نے خواتین کو کس قدر عزت اور مقام دیا ہے۔"

جواب: (ایک معلمہ): "قرآن میں خاندانی زندگی کے حوالے سے جو اصول بیان کیے گئے ہیں، ان پر خواتین کے تناظر سے زیادہ تحقیق ہونی چاہیے تاکہ آج کے معاشرتی مسائل کا بہتر حل نکالا جا سکے۔"

سوال: قرآن کریم خواتین کی خاندانی اور سماجی زندگی میں کیسے راہنمائی کرتا ہے؟

جواب: (ایک سماجی کارکن) "قرآن عورت کو عزت، حقوق اور ذمہ داریوں کا ایک متوازن تصور دیتا ہے۔ یہ عورت کو ماں، بیٹی، بہن اور بیوی کی حیثیت سے اس کے حقوق اور فرائض سے آگاہ کرتا ہے، جس سے خاندانی نظام مستحکم ہوتا ہے۔"

جواب: (ہاؤس وائف): "مجھے لگتا ہے کہ اگر خواتین قرآن کے احکامات کو اپنے گھریلو معاملات میں لاگو کریں، تو گھروں میں زیادہ سکون اور برکت ہوگی۔ ہمیں چاہیے کہ ہم خود بھی قرآنی احکامات پر عمل کریں اور اپنی اگلی نسل کو بھی اس کی تعلیم دیں۔"

۳۲ویں بین الاقوامی قرآن نمائش: خواتین کی قرآنی تحقیق اور کردار پر خصوصی گفتگو

خواتین کے لیے قرآنی تحقیقات کے مواقع میں اضافہ؟

سوال: کیا حالیہ برسوں میں خواتین کے لیے قرآنی تحقیق کے مواقع بڑھے ہیں؟

جواب: (ایک طالبہ): "جی ہاں، آج کل دنیا بھر میں قرآنی تعلیمات میں خواتین کی شرکت بڑھ رہی ہے۔ اسلامی یونیورسٹیاں اور ریسرچ سینٹرز خواتین محققین کو مواقع دے رہے ہیں، لیکن ابھی مزید مواقع پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔"

جواب: (ایک اسکالر): "ہم دیکھتے ہیں کہ کئی عالمی کانفرنسز اور سیمینارز میں خواتین قرآنی تحقیق میں بھرپور حصہ لے رہی ہیں، لیکن اس میدان میں مزید وسعت اور ترقی کی ضرورت ہے تاکہ خواتین اپنی علمی صلاحیتوں کو مکمل طور پر بروئے کار لا سکیں۔"

۳۲ویں بین الاقوامی قرآن نمائش: خواتین کی قرآنی تحقیق اور کردار پر خصوصی گفتگو

۳۲ویں بین الاقوامی قرآن نمائش میں خواتین کی قرآنی تحقیق اور کردار پر گہری گفتگو ہوئی۔ مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی خواتین نے اس بات پر زور دیا کہ قرآن کو سمجھنا اور اس پر عمل کرنا خواتین کے لیے نہ صرف انفرادی طور پر بلکہ سماج میں بھی بہتری کا ذریعہ بن سکتا ہے۔ اس مقصد کے لیے خواتین کے لیے قرآنی تعلیمات کو مزید عام کرنے، تحقیق کے مواقع بڑھانے اور جدید ذرائع سے استفادہ کرنے کی ضرورت ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha