حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، رانگون (میانمار)/ میانمار کے شہر رانگون میں شیعہ خواتین کے لیے ایک اہم علمی و فکری نشست منعقد ہوئی، جس میں خواتین کے دینی، اخلاقی اور سماجی کردار پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔
یہ نشست شیعہ جامع مسجد کے مغول ہال میں منعقد کی گئی، جس میں شیعہ مذہبی اداروں سے وابستہ شخصیات اور مختلف سماجی حلقوں کی خواتین نے شرکت کی۔
اس علمی اجلاس کا مقصد خواتین میں دینی شعور کو فروغ دینا، خاندانی نظام کے استحکام پر توجہ دینا، اور قرآن و اہلِ بیتؑ کی تعلیمات کی روشنی میں خواتین کے حقوق اور ذمہ داریوں کو واضح کرنا، تاکہ خواتین معاشرے میں ایک مثبت، باوقار اور مؤثر کردار ادا کر سکیں۔
نشست کے دوران متعدد علمی موضوعات پر گفتگو کی گئی، جن میں خواتین کے لیے اسوۂ اہلِ بیتؑ، پاکدامنی اور اخلاقی اقدار، قرآن و روایات کی روشنی میں عورت کا مقام، حیاتِ طیبہ کا تصور، اور اسلامی تربیت کے اصول شامل تھے۔
اس موقع پر محترمہ زینب مدینہ بیگ اسوۂ حضرت فاطمہؑ کے عنوان پر اپنے خطاب میں کہا کہ حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کی سیرت آج کی خواتین کے لیے ایک مکمل اور قابلِ عمل نمونہ ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ عبادت، خاندانی ذمہ داری، سماجی شعور اور حق گوئی میں حضرت فاطمہؑ کا کردار عصرِ حاضر کی عورت کے لیے واضح رہنمائی فراہم کرتا ہے۔ اختتام پر انہوں نے کہا کہ اگر خواتین اپنی زندگی میں سیرتِ فاطمہؑ کو معیار بنا لیں تو معاشرہ فکری اور اخلاقی استحکام کی جانب بڑھ سکتا ہے۔
محترمہ سیدہ مہرین حسینی پاکدامنی کے موضوع پر اپنے تاثرات میں حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کی زندگی کو پاکدامنی، حیا اور اخلاقی عظمت کا اعلیٰ نمونہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ حضرت فاطمہؑ کی عفت صرف ایک ذاتی صفت نہیں بلکہ ایک مضبوط اسلامی معاشرے کی بنیاد ہے۔ اپنے اختتامی کلمات میں انہوں نے اس امر پر زور دیا کہ آج کی خواتین کو پاکدامنی کو اپنی شناخت اور قوت کے طور پر اپنانا چاہیے۔
اسی طرح حیاتِ طیبہ کے موضوع پر محترمہ سیدہ راضیہ حسینی اپنے تاثرات پیش کرتے ہوئے کہا کہ اسلام عورت کو عزت، ذمہ داری اور معنوی ارتقا کے ساتھ معاشرے میں فعال کردار ادا کرنے کا موقع دیتا ہے۔ خطاب کے اختتام پر انہوں نے کہا کہ حیاتِ طیبہ اسی وقت ممکن ہے جب خواتین دینی اقدار کے ساتھ اپنی سماجی ذمہ داریوں کو بھی شعور کے ساتھ ادا کریں۔
آخر میں محترمہ سیدہ ناظرہ حسینی نے خواتین کی تربیت سے متعلق ایک تحقیقی مقالہ پیش کیا۔ نشست کے انتظامی امور کی نگرانی محترمہ زینب مدینہ بیگ نے انجام دی۔
شرکاء نے اس نشست کو خواتین کی فکری تربیت، دینی آگاہی اور معاشرتی اصلاح کے لیے نہایت مؤثر قرار دیا اور اس امید کا اظہار کیا کہ اس نوعیت کی علمی نشستیں میانمار میں خواتین کے حقوق، خاندانی اقدار اور سماجی ہم آہنگی کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کریں گی۔









آپ کا تبصرہ