اتوار 28 دسمبر 2025 - 13:58
مکتبِ اہل بیتؑ خواتین کو خاندان اور سماج کے درمیان انتخاب پر مجبور نہیں کرتا: مدیر جامعۃ الزہراء (س) قم

حوزہ/ جامعۃ الزہرا سلام‌اللہ‌علیہا کی مدیرہ محترمہ سیدہ زہرہ برقعی نے مکتبِ اہل بیت علیہم السلام میں عورت کے کردار کو جامع، متوازن اور تمدن ساز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس مکتب میں عورت کی شناخت ایمان، عقلانیت، عطوفت، مادری کردار اور سماجی ذمہ داری کے ہم آہنگ امتزاج پر قائم ہے، نہ کہ کسی ایک محدود دائرے تک۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جامعۃ الزہرا سلام‌اللہ‌علیہا کی مدیرہ محترمہ سیدہ زہرہ برقعی نے مکتبِ اہل بیت علیہم السلام میں عورت کے کردار کو جامع، متوازن اور تمدن ساز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس مکتب میں عورت کی شناخت ایمان، عقلانیت، عطوفت، مادری کردار اور سماجی ذمہ داری کے ہم آہنگ امتزاج پر قائم ہے، نہ کہ کسی ایک محدود دائرے تک۔

انہوں نے کہا کہ مکتبِ اہل بیتؑ میں ایمان صرف ذاتی یا باطنی معاملہ نہیں بلکہ عورت کے طرزِ زندگی، فیصلوں اور سماجی رویّوں کی رہنمائی کرتا ہے۔ اسی طرح عقلانیت ایمان کے مقابل نہیں بلکہ اس کا تسلسل ہے، جس کے ذریعے عورت بصیرت کے ساتھ درست فیصلے کرتی اور معاشرتی اقدار کے تحفظ میں فعال کردار ادا کرتی ہے۔

سیدہ زہرہ برقعی نے مادری کردار کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مکتبِ اہل بیتؑ میں مادری محض گھریلو ذمہ داری نہیں بلکہ ایک گہرا، تمدن ساز فریضہ ہے۔ نسل کی تربیت صرف علم یا مہارت کی منتقلی نہیں بلکہ توحیدی، اخلاقی اور ذمہ دار انسانوں کی تشکیل کا عمل ہے، جس میں ماں کا کردار بنیادی اور ناقابلِ بدل ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی معاشرے کا مستقبل درحقیقت ماؤں کے ہاتھوں تشکیل پاتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سماجی ذمہ داری عورت کے ایمان سے جدا نہیں۔ مکتبِ اہل بیتؑ میں عورت کی سماجی موجودگی مقصدی، اخلاقی اور باوقار ہوتی ہے، جو عفت و کرامت کے ساتھ معاشرے کی اصلاح اور اخلاقی سرمائے کے استحکام میں معاون بنتی ہے۔ اس نظرئیے میں عورت نہ خاندان سے کٹتی ہے اور نہ سماج سے الگ ہوتی ہے بلکہ دونوں کے درمیان درست توازن قائم رکھتی ہے۔

مدیر جامعۃ الزہرا سلام‌اللہ‌علیہا نے سیدہ فاطمہ زہرا سلام‌اللہ‌علیہا کی سیرت کو عورت کے لیے مثالی نمونہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ سیرۂ فاطمی خاندان اور سماج کے درمیان حکیمانہ توازن کی روشن مثال ہے۔ حضرت فاطمہؑ نے مکمل گھریلو ذمہ داریوں کے ساتھ سماجی شعور، حق طلبی اور عدل کے لیے مؤثر کردار ادا کیا اور اپنی اولاد کو بھی اسی شعور کے ساتھ پروان چڑھایا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha