جمعہ 14 نومبر 2025 - 11:23
خواتین اپنے وقار کی حفاظت کریں گی تو نسلیں محفوظ ہوں گی، محترمہ سیدہ شمسہ فاطمہ

حوزہ/ مدرسہ بنتُ الہدیٰ سید چھپرہ ہریانہ ہندوستان کے زیر اہتمام ہفتہ وار درسِ اخلاق و تمرینِ خطابت بعنوانِ “خواتین کی فکری بیداری اور اصلاح” نہایت کامیابی اور بابرکت انداز میں منعقد ہوا۔ آنلائن درسِ اخلاق و تمرینِ خطابت کا انعقاد گوگل میٹ پلیٹ فارم پر کیا گیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مدرسہ بنتُ الہدیٰ سید چھپرہ ہریانہ ہندوستان کے زیر اہتمام ہفتہ وار درسِ اخلاق و تمرینِ خطابت بعنوانِ “خواتین کی فکری بیداری اور اصلاح” نہایت کامیابی اور بابرکت انداز میں منعقد ہوا۔ آنلائن درسِ اخلاق و تمرینِ خطابت کا انعقاد گوگل میٹ پلیٹ فارم پر کیا گیا۔

یہ پروگرام محترمہ سیدہ علقمہ بتول (معلمہ مدرسہ بنت الہدیٰ) اور محترمہ سیدہ علی فاطمہ صاحبہ (ناظمہ تعلیم) کی زیرِ نگرانی منعقد ہوا۔

خواتین اپنے وقار کی حفاظت کریں گی تو نسلیں محفوظ ہوں گی، محترمہ سیدہ شمسہ فاطمہ

پروگرام کا آغاز تلاوتِ کلامِ پاک سے ہوا، جس کا شرف خواہر سیدہ شفا بتول (ضبطی چھپرہ) نے حاصل کیا، جبکہ نعتِ پاک خواہر ثانی زہراء اور خواہر فرحانہ بتول نے پیش کی اور نظامت کے فرائض خواہر درخشاں فاطمہ (جمنانگر) نے نہایت خوش اسلوبی سے انجام دیئے۔

تمرینِ خطابت کے حصے میں آنلائن کلاسز کی طالبات خواہر نہاں فاطمہ (بڈولی سادات) اور خواہر ارین فاطمہ (دہلی) نے پرجوش اور متاثر کن تقاریر پیش کیں۔

بعد ازاں فاضلہ جامعۃ الزہراء لکھنؤ، مبلغہ محترمہ سیدہ شمسہ فاطمہ (فیض آباد) نے گوگل میٹ کے ذریعے خواتین و طالبات سے خطاب کیا۔

انہوں نے خواتین کی علمی بیداری، اصلاحِ نفس، کردار سازی اور معاشرتی ذمہ داری جیسے اہم موضوعات پر مؤثر انداز میں روشنی ڈالی۔

خواتین اپنے وقار کی حفاظت کریں گی تو نسلیں محفوظ ہوں گی، محترمہ سیدہ شمسہ فاطمہ

ذیل میں محترمہ سیدہ شمسہ فاطمہ کا مکمل درسِ اخلاق پیش ہے:

بسمہ تعالیٰ

تمام حمد و ثنا اس ربّ کریم کے لیے شایانِ شان ہے جس نے انسان کو شعور کی نعمت عطا فرمائی، فکر کی روشنی دی، اور حق کی پہچان کا چراغ اس کے دل میں روشن رکھا۔
درود و سلام اس ہستی پر جو دنیا کو اخلاقِ حسنہ کی بلند ترین مثال عطا کر کے گئی اور جن کی تعلیمات میں ہر دور کی عورت کے لیے رہنمائی کے در وا ہیں۔

محترم خواتین و طالبات!

خواتین کی فکری بیداری دراصل کسی ایک میدان کا عنوان نہیں، بلکہ شعور، تربیت، اخلاق، عزتِ نفس، معاشرتی وقار اور عملی زندگی کے حسنِ توازن کا مجموعہ ہے۔ جب کسی خاتون کے اندر صحیح فکر پروان چڑھتی ہے تو اس کا اثر صرف اس کی ذاتی زندگی تک محدود نہیں رہتا بلکہ گھر، خاندان، معاشرہ اور آئندہ نسلوں تک منتقل ہوتا ہے۔ اسی وجہ سے اہلِ بیت علیہم السلام نے عورت کی تربیت، اس کی اصلاح اور اس کی علمی و اخلاقی بیداری کو ایک عظیم امانت قرار دیا ہے۔

فکری بیداری کی بنیادیں

خواتین کی فکری بیداری کے تین بنیادی ستون ہیں:

۱۔ صحیح فہمِ دین

علمِ دین خاتون کی شخصیت کو جس لطافت اور وقار کے ساتھ سنوارتا ہے، وہ کسی اور علم کا حاصل نہیں۔ ایک باشعور خاتون جانتی ہے کہ عبادت صرف ظاہری ادائیگی کا نام نہیں بلکہ وہ اصلاحِ باطن کے ساتھ مربوط ہے۔

۲۔ فکری آزادی اور شعوری انتخاب

فکری بیداری بے لگام آزادی نہیں بلکہ شعوری آزادی ہے جس میں بصیرت، ذمہ داری اور وقار شامل ہو۔ جب خاتون اپنے فیصلوں کی بنیاد جذبات کے بجائے حکمت پر رکھتی ہے تو شخصیت میں استحکام پیدا ہوتا ہے۔

۳۔ مثبت خودشناسی

خودشناسی کا مطلب یہ ہے کہ عورت اپنی قدر پہچانے، اپنی عزت محسوس کرے اور اپنی صلاحیتوں سے آگاہ ہو۔ جو عورت خود کو پہچان لے، وہ دوسروں کی نگاہوں کی محتاج نہیں رہتی۔

اصلاحِ خواتین کا مفہوم

اصلاح کا آغاز بیرونی طاقت سے نہیں بلکہ درونِ نفس کی اُس لطیف آواز سے ہوتا ہے جو کہتی ہے:
“اپنے کردار کو اس طرح سنوار جیسے خدا دیکھ رہا ہے۔”

اصلاح کے چند بنیادی گوشے:

۱۔ اخلاقی تزکیہ
غیبت، حسد، کینہ اور بے صبری روحانی جمال کو دھندلا دیتے ہیں۔
۲۔ قوتِ ضبط و صبر
بردباری خاتون کے باطن میں وقار پیدا کرتی ہے۔
۳۔ زبان کی تہذیب
نرمی اور شائستگی خاتون کی روشن پہچان ہیں۔
۴۔ اولاد کی تربیت
نسلوں کی فکری تشکیل ماں کی آغوش میں ہوتی ہے۔

خواتین کی فکری بیداری کا معاشرتی اثر

جب عورت بیدار ہوتی ہے تو معاشرہ بیدار ہوتا ہے۔
جب عورت سنورتی ہے تو خاندان سنورتا ہے۔
جب عورت اپنے وقار کی حفاظت کرتی ہے تو نسلیں محفوظ ہو جاتی ہیں۔

دین کی آواز: کردار قبل از گفتار

اہلِ بیتؑ کی تعلیمات میں کردار کو ہمیشہ گفتار پر مقدم رکھا گیا ہے۔

محترم خواتین و طالبات!

آج عورت کو سب سے زیادہ ضرورت اپنی فکر کو پاکیزگی، بصیرت، تدبر اور شعور کی روشنی سے منور کرنے کی ہے۔

اللہ کریم تمام خواتین کو فہمِ دین، حسنِ عمل، مضبوط کردار اور روشن فکر عطا فرمائے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha