پیر 15 دسمبر 2025 - 20:52
یونیورسٹیاں صرف تعلیمی ادارے نہیں، فکری تربیت کے مراکز ہیں: نمائندے ولی فقیہ ہند

حوزہ/ دخترِ رسولؐ حضرت فاطمہ زہراؑ کی ولادت باسعادت کے موقع پر آل کارگل (لداخ) اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن دہلی کے زیرِ اہتمام غالب انسٹی ٹیوٹ، نئی دہلی میں منعقدہ “فاطمہ ہی فاطمہ ہیں” کانفرنس میں علمائے کرام، دانشوروں اور طلبہ نے سیرتِ فاطمیؑ، خواتین کے مقام، سماجی ارتقا اور عصری چیلنجز پر بصیرت افروز گفتگو کی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نئی دہلی/ دخترِ رسولؐ حضرت فاطمہ زہراؑ کی ولادت باسعادت کی مناسبت سے آل کارگل (لداخ) اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن دہلی (AKSAD) کے زیرِ اہتمام “فاطمہ ہی فاطمہ ہیں” کے عنوان سے ایک شاندار، علمی و فکری کانفرنس غالب انسٹی ٹیوٹ، نئی دہلی میں منعقد ہوئی۔ کانفرنس کا مقصد سیدۂ کائناتؑ کی حیاتِ طیبہ کو موجودہ سماجی، فکری اور تعلیمی تناظر میں اجاگر کرنا اور خصوصاً خواتین کے مقام و کردار پر سنجیدہ مکالمہ قائم کرنا تھا۔

یونیورسٹیاں صرف تعلیمی ادارے نہیں، فکری تربیت کے مراکز ہیں: نمائندے ولی فقیہ ہند

کانفرنس میں خطۂ لداخ و کارگل سے تعلق رکھنے والے مختلف جامعات کے طلبہ و طالبات، اساتذۂ کرام اور علمی شخصیات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ پروگرام کا آغاز مدرسۂ قرآن آوا کے طلبہ کی پُرسوز تلاوتِ کلامِ پاک سے ہوا جس نے محفل کو روحانی فضا عطا کی۔ اس موقع پر طالبات کی جانب سے بھی مدلل اور مؤثر تقاریر پیش کی گئیں۔

کانفرنس کے مہمانِ خصوصی ملک ہندوستان میں نمائندے ولی فقیہ حجۃ الاسلام و المسلمین ڈاکٹر عبدالمجید حکیم الٰہی، مہمانِ اعزاز آغا سلطان چیئرمین سنٹرل ریلیف کمیٹی حکومتِ کرناٹک اور خصوصی مہمان حاجی حنیفہ جان رکنِ پارلیمنٹ، یو ٹی لداخ تھے، جب کہ مقررین میں غلام رسول دہلوی اسلامی شاعر و صوفی مصنف، حجت الاسلام شیخ مرزا امینی پرنسپل، مدرسۂ قرآنی، دسنا، اتر پردیش، اور محترمہ فزا عباس نقوی اسلامی اسکالر و آئی ٹی پروفیشنل ایم بی اے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی، کے اسماء قابل ذکر ہیں۔

خواتین سماجی ارتقا کی بنیاد ہیں:

اپنے کلیدی خطاب میں حجۃ الاسلام و المسلمین ڈاکٹر عبدالمجید حکیم الٰہی نے کہا کہ اسلام میں عورت سماج کے حاشیے پر نہیں بلکہ اس کی بنیاد اور ستون ہے۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹیاں صرف تعلیم کا مرکز نہیں بلکہ فکری تربیت اور سماجی شعور کی آماجگاہ ہوتی ہیں۔

انہوں نے رہبرِ معظم کے حوالے سے نوجوانوں کی تین بنیادی ذمہ داریوں، علم، اخلاق اور سماجی خدمت، پر زور دیا اور کہا کہ ہندوستان کے شیعہ نوجوان بین المذاہب ہم آہنگی اور بقائے باہمی میں نمایاں کردار ادا کر سکتے ہیں۔

یونیورسٹیاں صرف تعلیمی ادارے نہیں، فکری تربیت کے مراکز ہیں: نمائندے ولی فقیہ ہند

حضرت فاطمہ زہراؑ کو عورت کے کامل نمونے کے طور پر پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسلامی فکر میں انسانی کمال کا معیار جنس نہیں بلکہ علم، ارادہ اور قربِ الٰہی ہے، اور عورت نسلوں کی اخلاقی و روحانی تربیت کا سرچشمہ ہے۔

سادگیِ نکاح اور جہیز کے خلاف مؤثر پیغام:

مہمانِ اعزاز آغا سلطان چیئرمین سنٹرل ریلیف کمیٹی حکومتِ کرناٹک نے اپنے خطاب میں خود کو اہلِ بیتؑ کا ایک ادنیٰ خادم قرار دیتے ہوئے کہا کہ دنیاوی عہدے عارضی ہیں، اصل عظمت اہلِ بیتؑ سے وابستگی میں ہے

یونیورسٹیاں صرف تعلیمی ادارے نہیں، فکری تربیت کے مراکز ہیں: نمائندے ولی فقیہ ہند

۔

انہوں نے حضرت فاطمہ زہراؑ کی ولادت کے موقع پر معاشرے میں پھیلی جہیز کی لعنت پر شدید تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ حضرت فاطمہؑ اور امام علیؑ کا نکاح سادگی کی اعلیٰ مثال ہے، جس سے ہمیں شادیوں کو آسان بنانے کا درس ملتا ہے تاکہ والدین پر غیر ضروری معاشی بوجھ نہ پڑے۔

مغربی فکر میں عورت کا استحصال اور اسلامی خواتین:

اسلامی اسکالر و آئی ٹی پروفیشنل ایم بی اے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی محترمہ فزا عباس نقوی نے تقابلی انداز میں مغربی مکاتبِ فکر پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہاں عورت کو اشتہار اور منڈی کی شے بنا دیا گیا ہے، جس کے نتیجے میں اخلاقی زوال اور نفسیاتی امراض میں اضافہ ہو رہا ہے۔

یونیورسٹیاں صرف تعلیمی ادارے نہیں، فکری تربیت کے مراکز ہیں: نمائندے ولی فقیہ ہند

انہوں نے کہا کہ اسلام عورت کو بیٹی، ماں، بہن اور شریکِ حیات کے طور پر متوازن، باوقار اور فطری مقام عطا کرتا ہے، جو انسانی زندگی کے عین مطابق ہے۔

حضرت فاطمہؑ ایک ہمہ گیر نمونۂ عمل:

معروف اسلامی شاعر و صوفی مصنف غلام رسول دہلوی نے کہا کہ حضرت فاطمہ زہراؑ کی شخصیت صرف مذہبی تقدس تک محدود نہیں بلکہ وہ انسانی معاشرے کے لیے ایک زندہ اور عملی نمونہ ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ اگر آج کا انسان سیرتِ فاطمیؑ کو اپنائے تو اس کی دنیاوی، روحانی اور اخروی زندگی سنور سکتی ہے۔

یونیورسٹیاں صرف تعلیمی ادارے نہیں، فکری تربیت کے مراکز ہیں: نمائندے ولی فقیہ ہند

سیرتِ فاطمیؑ کو جامعات تک پہنچانے کی ضرورت:

حجت الاسلام شیخ مرزا امینی پرنسپل، مدرسۂ قرآنی، دسنا، اتر پردیش نے نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ دور میں یہ ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ حضرت فاطمہ زہراؑ کی تعلیمات، فرامین اور احادیث کو یونیورسٹیوں اور دانش گاہوں تک پہنچائیں اور ان پر فکری مکالمہ کو فروغ دیں، تاکہ نئی نسل سیرتِ فاطمیؑ سے عملی طور پر جڑ سکے۔

یونیورسٹیاں صرف تعلیمی ادارے نہیں، فکری تربیت کے مراکز ہیں: نمائندے ولی فقیہ ہند

خواتین کی تعلیمی ترقی قوم کی ترقی ہے:

رکنِ پارلیمنٹ حاجی حنیفہ جان نے حضرت فاطمہ زہراؑ کی ولادت پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ آج ہندوستان میں خواتین مختلف شعبوں میں نمایاں کامیابیاں حاصل کر رہی ہیں، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ تعلیم یافتہ خواتین نہ صرف خاندان بلکہ قوم اور ملک کی تعمیر میں کلیدی کردار ادا کرتی ہیں۔ انہوں نے خواتین کو سیرتِ فاطمیؑ کو مشعلِ راہ بناتے ہوئے علمی اور عملی میدانوں میں آگے بڑھنے کی تلقین کی۔

یونیورسٹیاں صرف تعلیمی ادارے نہیں، فکری تربیت کے مراکز ہیں: نمائندے ولی فقیہ ہند

اختتامی نشست میں نمایاں طلبہ کو ان کی علمی و تنظیمی خدمات کے اعتراف میں مومنٹوز پیش کیے گئے، جبکہ معزز مہمانوں کا روایتی انداز میں استقبال اور انہیں لوحِ تقدیر پیش کی گئی۔ کانفرنس مجموعی طور پر نہایت منظم، باوقار اور فکری اعتبار سے کامیاب رہی، جسے شرکاء نے ایک یادگار اور بامقصد علمی و ثقافتی اجتماع قرار دیا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha