۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۴ شوال ۱۴۴۵ | Apr 23, 2024
مرکزی سیکرٹری جنرل شیعہ علماءکونسل پاکستان

حوزه/ مرکزی سیکرٹری جنرل شیعہ علماءکونسل پاکستان حجت الاسلام والمسلمین عارف حسین واحدی کا کہنا ہے کہ اسلامی معاشرہ میں عورت کو ایک خاص مقام حاصل ہے اور پاکستان کا آئین خواتین کو مکمل تحفظ فراہم کر تاہے.

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شیعہ علماءکونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل حجت الاسلام والمسلمین عارف حسین واحدی کا کہنا ہے کہ اسلامی معاشرہ میں عورت کو ایک خاص مقام حاصل ہے اور پاکستان کا آئین خواتین کو مکمل تحفظ فراہم کر تاہے ، اسلام آباد میںعالمی یوم خواتین کے موقع پر مظاہر ہ کرنے والی خواتین کا طریقہ کار غیر اسلامی و غیر اخلاقی تھا، اسلامی جمہوریہ پاکستان میں یوم نسواں کے موقع پر ہونے والے مظاہرے میں خواتین کے ہاتھوں میں اٹھائے گئے کتبوں پر تحریر اسلامی معاشرہ نہیں بلکہ یورپی کلچر کی عکاس نظر آئی اس سلسلے میں حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ذمہ داری بنتی ہے کہ منتظمین کےخلاف کارروائی عمل میں لائی جائے اس لئے کہ اسلامی ملک میں آزدی نسواں کی آڑ میں فحاشی قابل قبول نہیں ۔

حجت الاسلام والمسلمین عارف حسین واحدی کا مزید کہنا تھا کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کی بنیاد ہی کلمہ طیبہ اور اسلام پر ہے اور ہمیں اپنے معاشرے میں بیگاڑ پید ا کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دینی چاہیے ، انہوںنے مزید کہاکہ حضرت فاطمةالزہرا خواتین کیلئے قیامت تک نمونہ عمل ہیں ،سیرت زہرا ؑپر عمل کرتے ہوئے عورت حقیقی معنوں میںعظمت حاصل کرسکتی ہے ۔ آزادی نسواںکے عالمی نعروں کو اگر حضرت سیدہ فاطمہ زہراؑ کے کردار کی روشنی میں دیکھیں تو موجودہ نعرے فریب اور دھوکے کے سوا کچھ نہیں البتہ سیرت زہرا کی روشنی میں عظمت خواتین کے تصور اور نظریے پر عمل کرنے سے عورت حقیقی معنوں میںعظمت حاصل کرسکتی ہے ۔ معاشروں کی تعمیر کرسکتی ہے نئی نسلوں کی کردار سازی کرسکتی ہے ،سوسائٹی کو سنوارنے میں اپنا کردار ادا کرسکتی ہے اپنے ذاتی‘ اجتماعی اور معاشرتی مسائل کا حل تلاش کرسکتی ہے۔ خواتین کو چاہیے کہ وہ اپنے خاندانی‘ ذاتی معاملات سے لے کر اجتماعی وسیاسی معاملات تک ہر موقع پر سیدہؑ کی شخصیت کو مدنظر رکھیں اور حیاءکا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں.

حجت الاسلام والمسلمین عارف واحدی کا کہنا تھا کہ اسلام آنے سے قبل دور جاہلیت میں خواتین کو توہین و رسوائی کا سبب سمجھا جا تا تھا اور لڑکی پید ا ہونے پر اسے زندہ درگورکر دیا جاتا تھا مگر اسلام نے حقیقی معنوں میں عورت کو عزت و عظمت عطاکی ، پر دہ اسلام کی ایک اہم اصل اور ضروریات دین میں سے ہے، یو رپ نے عورت کے سر سے پردہ اتار کر عزت نہیں بخشی بلکہ توہین کی ہے لیکن قرآن پاک ہمیں درس دیتا ہے کہ ”مسلمان عورتوں سے کہو کہ وہ بھی اپنی نگاہیں نیچی رکھیں اور اپنی عصمت میں فرق نہ آنے دیںاور اپنی زینت کو ظاہر نہ کریں سوائے اس کے کہ جو ظاہر ہے اور اپنے گریبانوں پر اپنی اوڑھنیاں ڈالے رکھیںاور اپنی آرائش کو کسی کے سامنے ظاہر نہ کریں“ لہذا ہم سب پر لازم ہے کہ ہم اسلام کے بتائے ہوئے راستے پرعمل پیراں ہوتے ہوئے معاشرے کو بگڑنے سے بچائیں ۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .