تحریر: مولانا اجمل حسین قاسمی
حوزہ نیوز ایجنسی। حضرت زینب سلام اللہ علیہا امیرالمومنین حضرت علی علیہ السلام کی بیٹی، امام حسین اور امام حسن علیہ السلام کی بہن ہیں۔ وہ چھ سال تک پیغمبر اسلام کی گود میں پلی بڑھی، آپ کے بعد امام علی، امام حسن اور امام حسین کے زیر سایہ رہیں۔ جبکہ واقعہ عاشورا کے بعد امام زین العابدین کی غمخوار بنی۔ شام اور کوفہ میں اپنے بابا علی ابن ابیطالب کے لہجے میں خطبے دے کر دنیا کو حیران اور اموی حکومت کو لرزہ براندام کردیا۔ مسلمانوں کے درمیان ان کی الہی تحریک نے ان کی شخصیت کو چار چاند لگادئے ہیں۔ اسلامی اور انسانی اقدار کے تحفظ کیلئے ان کے بروقت اقدامات، فیصلے اور موقف نے ان کو بے مثال عظمت عطا کی ہے۔ حضرت زینب (س) وہ عظیم اور دلیر خاتون ہے جس نے تاریخ کے بہت ہی اہم حصے میں انتہائی سخت واقعات کا قریب سے مشاہدہ کیا۔ جس نے عقیلہ بنی ہاشم کا لقب پایا، خاندان نبوت میں اعلی ترین مقام پر فائز رہیں۔
تقوی، پاکیزگی، اسلامی اور انسانی اقدار کو اہمیت دینا، علم و معرفت پر توجہ، لوگوں کی مدد کرنا، سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لینا، گھر کے ماحول اور خاندان کے معیار کو بلند کرنا حضرت زینب (س) کی خاص صفات ہیں۔ مسلمان خواتین کیلئے گھریلو ماحول اور خاندان سے لے کر، اجتماعی، معاشرتی، سیاسی اور اخلاقی حوالے سے حضرت زینب (س) اسوہ کامل ہیں۔ حجاب، عبادت اور صبر کو تاریخ میں حضرت زینب (س) کی تین نمایاں خصوصیات کے طور پر بیان کی گئی ہیں جنہیں انہوں نے اپنی زندگی میں مکمل طور پر نافذ کیا تھا اور جس دن آپ کی وفات ہوئی اس دن تک یہ تین خصوصیات آپ کے جسم و روح میں سرایت کرگئیں تھیں۔ حضرت زینب (س) تمام انسانوں بالخصوص خواتین کیلئے نمونہ کامل ہیں۔ آپ اعلی ترین علوم اور خالص ترین معرفت کی مالک تھیں۔ آپ کی عفت، پاکدامنی اور حجاب مغرب زدہ اور ان تمام افراد کیلئے دندان شکن جواب ہے جو خواتین کی حمایت اور آزادی کے کھوکھلے نعروں کے ذریعے ان سے عفت، پاکدامنی اور حجاب سمیت دین کو چھیننا چاہتے ہیں۔
حضرت زینب (س) کی زندگی کے مطالعے سے پتا چلتا ہے کہ واقعہ کربلا سے پہلے ان کی کوئی خاص سیاسی سرگرمی نہیں تھی۔ لیکن واقعہ عاشورا اور اس کے بعد آپ کا کردار نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ اور آپ کا طرز عمل آگاہی اور بصیرت سے سرشار ہے۔ قیام امام حسین کے اہداف اور یزید لعین کے مذموم مقاصد کو آپ نے بہترین انداز میں عوام تک پہنچایا۔ فاسق و فاجر حکومت کا تختہ الٹنے کیلئے عوام کو تیار کیا۔ آپ کے ایثار و قربانی، لگن، صبر و تحمل، وسیع علم، حساس مواقع میں دانشمندانہ اور عقلی فیصلوں نے آپ کو منفرد کردار کی حامل، بہادر جنگجو اور بے بدیل خطیب کے طور پر دنیا کے سامنے پیش کیا ہے۔ جب تک زمین پر نسلیں زندہ رہیں گی، جب تک زمین سورج کے گرد گھومتی رہے گی، حضرت زینب کا نام، سیرت اور بے مثال کردار حق کے متلاشی انسانوں، دنیا اور آنے والی نسلوں کے لیے ایک چمکتے ستارے کی مانند روشن رہے گا۔