حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، الجواد فاؤنڈیشن کی جانب سے ہندوستان کے مختلف مقامات پر بڑے زوروں سے جاری ہے اسی سلسلے سے کشمیر کے بہوری پورہ سوپور میں عزائے فاطمیہ کی مجلس کو خطاب کرتے ہوئے مولانا ارشد حسین آرمو نے بیان کیا کہ جناب فاطمہ زہراء (س) کی نگاہ میں ایک عورت کو اپنے خدا کا سب سے زیادہ قرب اس وقت نصیب ہوتا ہے جب وہ خود کو نامحرموں کی نگاہوں سے محفوظ رکھے اور امور خانہ، تربیت فرزند و شوہر کی عزت وتکریم میں مصروف ہو۔ امام صادق (ع) جناب زہراء (س) سے روایت نقل کرتے ہوئے فرماتے ہیں: ان ادنی ما تکون من ربھا ان تلزم قعر بیتھا۔ "ایک خاتون اپنے پروردگار سے اس وقت سب سے زیادہ نزدیک ہوتی ہے جب وہ اپنے گھر میں موجود ہو اور امور خانہ کی انجام دہی وتربیت فرزند میں مشغول ہو"۔
انہوں نے مزید کہا کہ یقینا مستورات جہان اسلام اپنی عصمت و عفت کے تحفظ کے سلسلے میں ہرگز فرمان خداوندی کی مخالفت نہیں کرتی، اپنی پوری زندگی گوہر نایاب کے مانند اپنے پردہ کی حفاظت کرتی ہیں اور شرم وحیا کو اپنی حیات کا زیور قرار دیتی ہیں۔ ملکہ عصمت و طہارت ( س) کا یہ مشہور قول معاشرہ کی پایداری و مضبوطی کا ضامن ہے، جس پہ تمام صنف نسواں خصوصا جوان لڑکیوں کو خصوصی توجہ کرنا چاہئے کہ بی بی دو جہاں(س) نے فرمایا: خیر النساء ان لا یرین الرجال ولا یراھن الرجال ۔
بہترین عورت وہ ہے جو ( بغیر ضرورت نامحرم) مردوں کو نہ دیکھے اور (نامحرم) مرد (بغیر ضرورت ) اس کو نہ دیکھے۔
مجلس میں کثیر تعداد میں عزاداران حضرت فاطمہ زہراء موجود تھے مولانا نے اپنے بیان کے آخر میں شہزادی پر گزرے مصائب کو بیان کیا جس سے مومنین کی آنکھیں نم ہوگیں، نم آنکھون کے ساتھ امام وقت کی بارگاہ میں انکی جد ماجدہ کا پرسا پیش کیا۔