حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، حرم مطہر حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کے خطیب نے کہا: عصرِ غیبت میں نجات اور عاقبت بخیری کا واحد راستہ اہل بیت (ع) کی محبت سے وابستگی میں ہے۔
انہوں نے کہا: تاریخ میں بہت سے افراد عاقبت بخیری کے راستے پر تھے لیکن جب انہوں نے ولایت سے دوری اختیار کی تو دشمن کے صف میں شامل ہو گئے اور شیطان ان پر غالب آ گیا، جس کے نتیجے میں وہ عاقبتِ بد سے دوچار ہوئے۔
حجتالاسلام مؤمنی نے واقعہ کربلا کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا: واقعہ کربلا کسی خاص زمانے یا نسل تک محدود نہیں ہے بلکہ یہ تمام ادوار کے لیے درس آموز ہے۔
انہوں نے مزید کہا: جو کوئی بھی تاریخ کے کسی بھی دور میں امام حسین (ع) کی ہدایت کے چراغ کو مشاہدہ کیا اور ان کی نجات کی کشتی پر سوار ہوا تو اس نے سعادت پائی۔
انہوں نے مزید کہا: امام حسین علیہ السلام کے مصائب پر گریہ و عزاداری کے بے شمار فوائد اور برکات ہیں، جن کا ذکر خود اہل بیت علیہم السلام نے بھی اپنے فرامین میں کیا ہے۔
حجت الاسلام مؤمنی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے فرمان کو ذکر کرتے ہوئے کہا: امام حسین علیہ السلام کا عرشِ الٰہی پر مقام و منزلت زمین سے کہیں زیادہ بلند ہے اور عرش الہی کے ایک گوشے میں لکھا ہوا ہے: "حسین (ع)، نورِ ہدایت اور کشتی نجات ہیں"۔
انہوں نے کہا: زمانہ غیبت میں تنہا راہ نجات محبت اہلبیت علیہم السلام سے تمسک میں ہے۔