حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجت الاسلام والمسلمین میر باقری نے مشہد مقدس میں مدرسہ علمیہ میرزا جعفر میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عصرِ غیبت میں تمام مادی، معنوی اور علمی وسائل کو امام زمانہ (عج) کی ولایت کے راستے میں استعمال کرنا مؤمنین کی اخلاقی اور اجتماعی ذمہ داری ہے، تاکہ محاذ حق تقویت پائے۔
انہوں نے دربار یزیدی میں امام سجاد علیہ السلام کی تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ آپؑ نے نہایت حکمت کے ساتھ اہلبیتؑ کی عصمت اور دینِ حق کی صداقت واضح فرمائی۔ حضرتؑ نے قرآن کریم کی آیات کے ذریعے یزید کی سرزنش کا جواب دیا اور یہ ثابت کیا کہ اہلبیتؑ مصائب کے سزاوار نہیں، بلکہ وہ مقام زہد حقیقی پر فائز ہیں۔
استاد محترم نے سورۂ حدید کی ابتدائی آیات کی روشنی میں مؤمنین کی ذمہ داریوں کی وضاحت کی اور کہا کہ انفاق صرف مالی عطا نہیں، بلکہ اپنے تمام وسائل کو رسالتِ نبی کریم (صلی اللہ علیہ و آلہ) کے منصوبے میں پیش کرنا سچا ایمان ہے۔
انہوں نے عصرِ غیبت میں انفاق، قرضِ حسنہ اور امام حق کی نصرت کو قیامت میں نجات کا ذریعہ قرار دیا اور کہا کہ جو مؤمن ولایتِ امام کے ساتھ دنیا سے رخصت ہوتا ہے، وہ شہداء کے اجر میں شریک ہوگا، اگرچہ بستر پر وفات پائے۔
حجت الاسلام میر باقری نے دنیا کی حقیقت کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ قرآن دنیا کو لہو، لعب، زینت، تفاخر اور تکاثر قرار دیتا ہے۔ اس دنیا سے عبور اور زہد و انفاق کی روش اپنانا ہی فلاح کا راستہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیاوی مال و مقام کو امانت جاننا اور اسے جبهۂ حق میں صرف کرنا ہی مؤمن کی پہچان ہے۔
انہوں نے اختتام پر کہا کہ اہل ایمان کو چاہیے کہ تدبیرِ الٰہی پر ایمان رکھتے ہوئے، دنیا کے فریب سے بچیں، زہد و انفاق کا راستہ اپنائیں اور اپنے تمام امکانات امام زمانہ (عجل اللہ فرجہ) کے ظہور کے لیے آمادہ کریں۔









آپ کا تبصرہ