جمعہ 30 مئی 2025 - 11:21
کوئی بھی نیک عمل، اہل بیت(ع) کی ولایت کو قبول کرنے سے زیادہ قیمتی نہیں: حجت الاسلام میرشفیعی

حوزہ/ حرم مطہر حضرت معصومہؑ کے مقرر نے کہا کہ اہل بیت علیہم السلام زمین پر خدا کی مکمل نشانی ہیں اور ان سے محبت و ادب دراصل خدا سے محبت اور ادب ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور ان کے اہل بیت کی ولایت کو قبول کرنا وہ سب سے بڑی نیکی ہے جو ایک مؤمن اپنی زندگی میں انجام دے سکتا ہے، اور کوئی بھی نیک عمل اہل بیتؑ سے محبت اور ان کی ولایت کو قبول کرنے کے برابر نہیں ہو سکتا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام و المسلمین سید صادق میرشفیعی نے حرم مطہر حضرت معصومہؑ میں خطاب کرتے ہوئے کہا: بعض نیک اعمال انسان کے گناہوں کو مٹا دیتے ہیں۔ ان میں امام حسین علیہ السلام پر گریہ کرنا اور اولیاء خدا کی زیارت شامل ہیں۔ انہوں نے امام جواد علیہ السلام کی حدیث نقل کرتے ہوئے فرمایا: "میرے والد (امام رضا علیہ السلام) کی ہر بار زیارت کا ثواب ہزار ہزار حج و عمرہ مقبول سے افضل ہے۔"

انہوں نے کہا: کوئی بھی نیک عمل، حجتِ خدا کی زیارت کے برابر نہیں ہو سکتا۔ جب ہم کسی امام معصومؑ کی زیارت کو جاتے ہیں تو در حقیقت ہم خداوند سے بیعت کرتے ہیں۔ ایک روایت میں آیا ہے کہ جو شخص امام حسین علیہ السلام کی زیارت کے لیے جاتا ہے، گویا اس نے خداوند کو عرش پر زیارت کیا ہو۔

سخنران حرم مطہر نے مزید کہا: حجتِ خدا سے محبت اور ان کا احترام کرنا دراصل خدا سے محبت اور احترام کرنا ہے؛ کیونکہ معصومین علیہم السلام زمین پر خدا کی مکمل تصویر اور نمائندہ ہیں۔ جو بھی ان سے دوستی کرتا ہے، وہ گویا خدا سے دوستی کرتا ہے۔

انہوں نے بیان کیا کہ زیارتِ جامعہ کبیرہ میں بھی آیا ہے کہ جو کوئی بھی خدا کی طرف جانا چاہے، اسے اہل بیت علیہم السلام کے ذریعے جانا ہوگا۔ پھر انہوں نے حضرت علی علیہ السلام کا قول نقل کیا کہ آپ نے ابو عبد الله جدلی سے اس آیت کی تفسیر میں فرمایا:

"جو کوئی قیامت کے دن ایک نیک عمل لے کر آئے گا، وہ عذاب سے محفوظ رہے گا اور اس کا اجر کئی گنا ہوگا۔ اور جو ایک گناہ لے کر آئے گا، وہ جہنم کا مستحق ہوگا۔"

حضرت علیؑ نے فرمایا کہ اس آیت میں "نیک عمل" سے مراد نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور اہل بیتؑ کی ولایت کو قبول کرنا ہے، اور "گناہ" سے مراد ان کی ولایت کا انکار ہے۔

حجت الاسلام میرشفیعی نے زور دیتے ہوئے کہا: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور اہل بیتؑ کی ولایت کو قبول کرنا ایک مؤمن کے لیے سب سے بڑی نیکی ہے، اور کوئی بھی نیک عمل اس قدر قیمتی نہیں جو محبتِ اہل بیتؑ اور ان کی ولایت کے برابر ہو، کیونکہ یہ دنیا و آخرت میں بے شمار برکات کا سبب ہے۔

انہوں نے مزید کہا: قرآن میں خدا فرماتا ہے کہ "نبی مؤمنین پر ان کی جانوں سے بھی زیادہ حق رکھتے ہیں"۔ لہٰذا جب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حضرت علی علیہ السلام سے فرماتے ہیں: "میں دنیا و آخرت میں تم سے بے نیاز نہیں ہوں" تو ہماری ذمہ داری واضح ہو جاتی ہے۔ یعنی ہدایت اور نجات کا واحد راستہ امیر المؤمنین علیہ السلام اور ان کی اولاد کی ولایت کو قبول کرنا ہے۔

آخر میں انہوں نے بیان کیا: ماہِ ذی الحجہ کو "ماہ ولایت" کہا جاتا ہے، کیونکہ اس مہینے میں خاص طور پر نو ذی الحجہ سے پچیس ذی الحجہ تک ولایت سے متعلق بہت سی اہم مناسبتیں موجود ہیں۔ لہٰذا ہم جہاں کہیں بھی ہوں، ولایتِ اہل بیتؑ کے پیغام کو زندہ کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha