حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مکہ مکرمہ/حجۃ الاسلام والمسلمین عمولانا سید ابوالقاسم رضوی امام جمعہ و جماعت ملبورن آسٹریلیا و صدر شیعہ امام کونسل آف آسٹریلیا نے آج مکہ مکرمہ میں عزیزیہ علاقہ میں واقع بلڈنگ نمبر437میں ہندوستانی حجاج کرام بالخصوص الحاج ماسٹر ساغر حسینی املوی(SHI) اسٹیٹ حج انسپکٹر حج کمیٹی آف انڈیا سے ملاقات کے لئے تشریف لائے جو اس سال مسلسل تیسری بار حج بیت اللہ کی سعادت حاصل کر رہےہیں۔اس موقع پر آپ نے نماز مغربین باجماعت پڑھائی۔اور امام محمد باقر علیہ السلام کی شہادت کی مناسبت سے علمائے دین،مومنین کرام و مراجع عظام بالخصوص حضرت امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف کی خدمت میں تعزیت و تسلیت ٘پیش کی۔اور لوگوں کے حج سے متعلق سوالوں کے جوابات دئیے۔آپ نے حجاج کرام سے خطاب کے دوران کہا کہ حج بے مثال ولاجواب عالمی اسلامی اسمبلی ہے جہاں دنیا بھر سے آئے ہوئے بلا تفریق رنگ و نسل مسلمانان عالم ایک مرکز پر جمع ہوتے ہیں اور مخصوص انداز میں اللہ کی عبادت کرتے ہیں۔

مولانا نے فرمایا وقت کے امام کی معرفت کے بغیر حج حج نہیں ہے ہر سال امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف حج کے لئے تشریف لاتے ہیں مگر یہ کہ امام زمانہ لوگوں کو دیکھ رہے ہوتے ہیں امام ہمیں پہنچانتے ہیں مگر ہم انھیں نہیں پہنچانتے ہیں۔ کربلا کا واقعہ وقت کے امام کو نہ پہنچاننے کی وجہ سے رونما ہوا ۔جو بھی غدیری اور حسینی ہے اسے حج کی ادائیگی میں تاخیر نہیں کرنی چاہئے ۔ولایت اور عزاداری دونوں ہی حج سے جڑے ہوئے ہیں۔

ان روشن فکر نام نہاد مصلحین سے خبردار رہئے جو کہتے ہیں حج بہت مہنگا ہوگیا ہے اب واجب نہیں رہا بلکہ ان پیسوں سے یتیموں اور بیواؤں کی مدد کیجئے قوم کو اسکول اور کالج کی ضرورت ہے تو ان بے خبر لوگوں کو بتا دینا ضروری ہے حج کا تعلق استطاعت سے ہے استطاعت کے بعد اگر کوئی حج کیے بغیر مرگیا تو اس کی موت یہودی و نصرانی کی موت ہے مسلمان مرنے کے لئے اسلام پر جینا بھی ضروری ہے ۔حدیث میں ہے کہ جس نے تین حج کئے اس پر آتش جہنم حرام ہو جاتی ہے۔ بے شک اسکول کھولئے کالج کھولئے مگر واجب کو روک کر نہیں ۔یاد رکھئے کہ حج لوگوں سے خدمت لینے کا نام نہیں ہے بلکہ لوگوں کی خدمت کا نام ہے۔ کوشش کیجئے فرسٹ کلاس یا vip حج وہی ہے جو قبول ہوجائے جس حج سے امام راضی ہو جائیں۔

مولانا سید ابوالقاسم رضوی امام جمعہ و جماعت ملبورن آسٹریلیا و صدر شیعہ امام کونسل آف آسٹریلیا جو بحمد اللہ آسٹریلیا اور برطانیہ کے حجاج کرام کی قیادت و رہنمائی کررہے ہیں اپنے ہندوستانی حجاج سے سب لوگوں سے نہایت خندہ پیشانی سے پرتپاک انداز میں ملے اور ان کی احوال پرسی کی۔الحمد للہ مکہ میں ابھی تک سب امور حج بخیر وخوبی انجام پارہے ہیں۔سب حاجی بخیریت ہیں۔اب آٹھویں ذی الحجہ(یعنی یوم ترویہ)کے اعمال و مناسک کی ادائیگی کے لئے حجاج کرام مکہ سے حج تمتع کا احرام پہن کر قافلہ در قافلہ منی کی جانب کوچ کررہےہیں۔

الحاج ماسٹر ساغر حسینی املوی SHI نے مولانا ابوالقاسم کا مومنین سے تعارف کراتے ہوئے بتایا کہ مولانا ابوالقاسم رضوی اصل میں ہمارے والد محترم مولانا ابن حسن املوی واعظ کے گہرے دوست اور ہمارے وطن املو اور مولانا کے آبائی وطن خطیب پور کے اعتبار سے قدیمی ہمسایہ ہیں۔ مولانا ابوالقاسم کی شخصیت محتاج تعارف نہیں ہے۔آپ اپنے علم و اخلاق اور تعلیم و تبلیغ دین کے حوالہ سے بین الاقوامی شہرت کے مالک ہیں۔خدا آپ کو سلامت رکھے۔

واضح رہے کہ حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید ابوالقاسم رضوی آسٹریلیا اور برطانیہ کے حجاج کے معلم کارواں کی حیثیت سے قابل قدر خدمات انجام دے رہے ہیں اور اس تعلق سے دیگر مختلف اہل زبان وفود سے مکہ میں دوران حج رابطہ بنا ئے ہوئے ہیں۔









آپ کا تبصرہ