حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، کہتے ہیں کہ محبت زمان و مکان کی سرحدوں میں محدود نہیں ہوتی؛ البتہ اگر محبوب سے منسوب کوئی خاص اور یادگار مقام و منزل اور نشانی تک رسائی ہو جاتی ہے تو عشق و محبت میں مزید جوش پیدا ہو جاتا ہے، کعبہ تو وہ خدا کا گھر ہے مگر اس میں سوائے مولا علی علیہ السلام کے کوئی دوسرا نہ پیدا ہوا ہے نہ ہوگا۔
کعبہ میں حیدر ؑ کے لیے نیا در بنا تھا جس کی نشانی آج تک باقی ہے۔ وہ مولا علی ؑ کی تین دن کی کمسنی کا عالم تھا جب حضرت رسول خدا نے اپنے دونوں ہاتھوں پرعلیؑ کو لے کر سینہ سے لگا کر زبان چوسائی تھی اور حکم رسولؐ سے علیؑ نے توریت و زبور و انجیل اور قرآن مجید کی تلاوت کی تھی۔
اس کے بعد سنہ ۱۰ہجری میں حجۃ الوداع کے موقع پر میدان غدیر میں حدود ایک لاکھ چالیس ہزار حاجیوں کے مجمع میں مولا علی ؑ کو رسول خدا نے پالان شتر کے منبر پر اپنے دونوں ہاتھوں سے بلند کر کے فرمایا ’’من کنت مولاہ فھٰذا علی مولاہ‘‘ ’’جس کا میں مولا ہوں اس کا یہ علیؑ بھی مولا ہے‘‘کون بھول سکتا ہے میدان غدیر کا وہ دلکش منظر جس میں ولایت علیؑکا اعلان کیا گیا اور سب نے علیؑ کو مبارکباد دی۔کون بھول سکتا ہے کہ اکمال دین اور اتمام نعمت اور رضایت اسلام کی سند اسی مقام غدیر میں نازل ہوئی۔کون بھول سکتا ہے بخ بخ لک یابن ابی طالب انت مولائی و مولای کل مومن و مومنہ کی تاریخی مبارکباد کو۔
انھیں قرآنی اور تاریخی ایمان افروز لمحوں اور یادوں کو مزید تازگی اور بالیدگی عطا کرنے کی غرض سے بتاریخ ۱۴؍جون بروز سنیچر بوقت ۱۰؍بجے دن مکہ مکرمہ میں عزیزیہ علاقہ میں واقع بلڈنگ نمبر121جہاں لکھنؤ ایمبارکیشن کے شیعہ حجاج کرام قیام پذیر ہیں یہاں بھی الحاج ماسٹر ساغر حسینی املوی(حج انسپکٹر حج کمیٹی آف انڈیا) کی سربراہی میں سب نے مل کر جشن عید غدیر کا شاندار اہتمام کیا۔جس میں قصیدہ خوانی اور نذر مولا کا پروگرام بخیر و خوبی انجام پایا۔
آخر میں اعمال عید غدیر بجا لایا گیا اور تمام مومنین نے ایک دوسرے کو ان الفاظ کے ساتھ مبارکباد پیش کی : الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِی جَعَلَنَا مِنَ الْمُتَمَسِّکِینَ بِوِلاَیَهِ أَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ وَ الْأَئِمَّهِ عَلَیْهِمُ السَّلاَمُ۔
اس موقع پر مبارکپور میں بنارسی ساڑیوں کے مشہور و معروف تاجر الحاج ماسٹر امیر حیدر کربلائی ان کے دو پوتے،دو بیٹیاں ایک بیٹا اور ایک بہو سمیت سات افراد ایک ہی کے گھر کے حج میں گئے ہوئے ہیں موجود تھے نیز ڈاکٹر سلمان اختر،وفادار حسین،عابد اصغر مئو، محمد مہدی مئو،ماسٹر قیصر رضا (ایس ایچ آئی)وغیرہ شریک رہے۔









آپ کا تبصرہ