حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ممبئی/ خوجہ شیعہ اثناء عشری جامع مسجد پالا گلی میں 13 جون 2025 کو نماز جمعہ حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید روح ظفر رضوی کی اقتدا میں ادا کی گئی۔
مولانا سید روح ظفر رضوی نے نمازیوں کو تقوی الہی کی نصیحت کرتے ہوئے فرمایا: تقوی الہی کا حکم امیر المومنین امام علی علیہ السلام نے دیا ہے اور آپ نے تقوی اور اطاعت کی اہمیت کے پیش نظر قسم کھا کر فرمایا: "میں اس وقت تک تم کو کسی بات کا حکم نہیں دیتا جب تک کہ اس پر خود عمل نہ کر لوں اور میں تمہیں کسی بات سے اس وقت تک نہیں روکتا جب تک کہ اس کام سے خود نہ روک لوں۔"
مولانا سید روح ظفر رضوی نے مزید فرمایا: اگر امیر المومنین امام علی علیہ السلام کسی کام کا حکم دے رہے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ خدا اس کام سے راضی ہے اور اگر کسی کام سے روک رہے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ خدا اس کام سے ناراض ہے۔ یہی حقیقی تقوی ہے۔
انسان کی دو زبان کے نقصان کے سلسلہ میں مولانا سید روح ظفر رضوی نے فرمایا: امیر المومنین امام علی علیہ السلام کی حدیث ہے کہ "انسان کی ایک زبان ہو۔" کیونکہ دو زبان منافقت کی علامت ہے اور اس سے سماج میں برائیاں پھیلتی ہیں۔ اعتبار و اتحاد اور محبت ختم ہو جاتی ہے۔
عید غدیر کے جشن اور خوشی کے سلسلہ میں مولانا سید روح ظفر رضوی نے فرمایا: عید غدیر ہماری شناخت، ہماری پہچان، ہماری سعادت اور ہماری نجات ہے۔ اس عید میں اس طرح خوشی منائیں، جشن منائیں، جلوس نکالیں کہ جو لوگ امیر المومنین علیہ السلام سے دور ہیں وہ ہمارے عمل کے ذریعہ ان سے نزدیک ہو جائیں۔
مولانا سید روح ظفر رضوی نے احمد آباد جہاز حادثہ پر اظہار غم کرتے ہوئے فرمایا: ہم جاں بحق ہونے والوں کے غم میں شریک ہیں اور ان کے گھر والوں سے اظہار تعزیت کرتے ہیں۔
مولانا سید روح ظفر رضوی نے اس سال زیارت عرفہ کے موقع پر عراق گئے ایک بزرگ زائر کا بیان نقل کرتے ہوئے فرمایا: "بعض ہندوستانی زائرین سے آیۃ اللہ العظمیٰ سید علی حسینی سیستانی دام ظلہ کی ملاقات ہوئی تو انہوں نے فرمایا کہ ہم آپ مومنین ہندوستان کے حالات سے واقف ہیں اور ہم آپ کے لئے دعا کرتے ہیں۔" اس سے واضح ہوتا ہے کہ ہمارے مراجع کرام ہم سے غافل نہیں ہیں وہ ہماری خبر رکھتے ہیں اور ہمارے لئے دعا کرتے ہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران پر اسرائیلی حملے کا ذکر کرتے ہوئے مولانا سید روح ظفر رضوی نے فرمایا: عالمی برادری خاص طور سے مسلم ممالک کی خاموشی کے سبب جو حال فلسطین اور یمن کا ہوا وہ سب کے سامنے ہے۔ آج صبح ایران کے رہائشی علاقوں پر حملہ ہوا۔ جس میں ذمہ داران اور عام شہری حتی خواتین اور کمسن بچے بھی شہید ہو گئے۔ جس کی ہم مذمت کرتے ہیں اور تمام اسلامی ممالک کے حکمرانوں سے کہتے ہیں کہ تم کس پر تکیہ کیے ہوئے ہو؟ کس پر بھروسہ کئے ہو، یہ ظالم تمہارے عیش و آرام اور تمہاری دولت کی پرواہ نہیں کریں گے۔ تمہیں بھی نقصان پہنچائیں گے۔ لہذا متحد ہو جاؤ اور متحد ہو کر ان سے مقابلہ کرو۔









آپ کا تبصرہ