ہفتہ 29 مارچ 2025 - 05:00
مظلوموں کا متحد ہونا ضروری: مولانا سید روح ظفر رضوی

حوزہ/ دور حاضر میں اتحاد کی سخت ضرورت ہے۔ کبھی بھی اسلام نے تفرقہ اور جدائی کو پسند نہیں کیا ہے. 

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ممبئی/ خوجہ شیعہ اثناء عشری جامع مسجد پالا گلی میں 28 مارچ 2025 کو نماز جمعہ حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید روح ظفر رضوی کی اقتدا میں ادا کی گئی۔

مولانا سید روح ظفر رضوی نے نمازیوں کو تقوی الہی کی نصیحت کرتے ہوئے فرمایا: تقوی الہی ہماری عظیم ذمہ داری ہے اور ہمیں کوشش کرنا چاہیے کہ ہم اپنے عمل میں، اپنی رفتار میں، اپنی گفتگو میں، باتوں میں ہر جگہ اس بات کا خیال رکھیں، حفاظت کریں، مراقبت کریں خود اپنے نگہبان بن جائیں کہ کہیں سے بھی اللہ کے حکم کی خلاف ورزی نہ ہو، سب سے عظیم تقوی یہی ہے کہ ہم اپنے آپ کو حرام الہی سے بچا کر محفوظ رکھیں اور ہمیشہ اپنے پروردگار سے اس بات کو طلب کرتے رہیں کہ وہ اس تقوی کی طرف قدم بڑھانے میں ہماری مدد کرتا رہے۔

مولانا سید روح ظفر رضوی نے سورہ توبہ آیت 71 "مومن مرد اور مومن عورتیں آپس میں ایک دوسرے کے ولی اور مددگار ہیں کہ یہ ایک دوسرے کو نیکیوں کا حکم دیتے ہیں اور برائیوں سے روکتے ہیں، نماز قائم کرتے ہیں، زکوٰۃ ادا کرتے ہیں، اللہ اور رسول کی اطاعت کرتے ہیں۔ یہی وہ لوگ ہیں جن پر عنقریب خدا رحمت نازل کرے گا کہ وہ ہر شے پر غالب اور صاحبِ حکمت ہے۔" کو بیان کرتے ہوئے فرمایا: جب مومنین ایک دوسرے سے مل کر، متحد ہو کر رہتے ہیں تو اللہ کی رحمت بھی ان کو نصیب ہوتی ہے۔ جس کے نتیجے میں ان کو شکست نہیں ہوتی بلکہ کامیابی ملتی ہے۔

مولانا سید روح ظفر رضوی نے مزید فرمایا: اگر مومنین آپس میں متحد ہو کر رہیں تو جہاں ان کو اللہ کی رحمت نصیب ہوگی وہیں ان کو کامیابی اور فتح بھی ملے گی۔

مولانا سید روح ظفر رضوی نے زور دے کر فرمایا: دور حاضر میں اتحاد کی سخت ضرورت ہے۔ کبھی بھی اسلام نے تفرقہ اور جدائی کو پسند نہیں کیا ہے.

مولانا سید روح ظفر رضوی نے فرمایا: قرآن کریم چاہتا ہے کہ ہم متحد رہیں جبکہ دشمن یہ چاہتا ہے کہ ہم آپس میں لڑتے رہیں، چاہے ہم اس سازش کو سمجھیں یا نہ سمجھیں، ہمارے ذہنوں پر غفلت کے پردے پڑے ہوں لیکن حقیقت یہی ہے۔

مولانا سید روح ظفر رضوی نے وضاحت کرتے ہوئے فرمایا: دنیا میں ظلم و ستم کا بازار گرم ہے، لیکن دوسری جانب مظلوم اور مظلوم کے حامی آپس میں متحد نہیں ہیں، جس کا دشمن فائدہ اٹھا رہا ہے۔ کیونکہ اگر آپ غور کریں تو جہاں جہاں ظلم ہو رہا ہے اگرچہ ظالم الگ الگ ہیں لیکن وہ آپس میں کسی نہ کسی صورت متحد ہیں لیکن مظلومین متحد نہیں ہیں۔

مولانا سید روح ظفر رضوی نے امیر المومنین امام علی علیہ السلام کے پانچ سال سے کم مدت عادلانہ نظام کا تذکرہ کرتے ہوئے فرمایا: اگر تاریخ اسلام سے امیر المومنین امام علی علیہ السلام کا دور حکومت ہٹا دیا جائے تو ہمارے پاس کوئی عادلانہ نظام حکومت کا نمونہ نہیں رہ جائے گا۔‌

مولانا سید روح ظفر رضوی نے بیت المقدس کا تذکرہ کرتے ہوئے فرمایا: مسجد اقصی ہمارا قبلہ اول ہے، ہمارا‌ ایمان و ہماری عقیدت اس سے جڑی ہوئی ہے، لہذا جب تک وہ مسجد دشمنوں کے قبضے میں ہیں تب تک ہم احتجاج کرتے رہیں گے اور ہم اسی لئے فلسطینیوں کی حمایت کر رہے ہیں کیونکہ وہ اس مسجد کی حفاظت کی کوشش کر رہے ہیں۔ نیز ظالم سے دشمنی اور مظلوم کی حمایت امیر المومنین علیہ السلام کی وصیت ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha