ہفتہ 14 جون 2025 - 21:08
ہندوستانی حجاج کرام کا مکہ مکرمہ میں جشنِ غدیر؛ حجاج مکہ کی زیارت گاہوں میں مقام غدیر کو بھی شامل کریں، ماسٹر ساغر حسینی املوی

حوزہ/ ہندوستانی حجاج کرام نے غدیر کی مناسبت سے جشنِ غدیر کا اہتمام، مکہ مکرمہ میں کیا، جس میں حجاج کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستانی حجاج کرام نے غدیر کی مناسبت سے جشنِ غدیر کا اہتمام، مکہ مکرمہ میں کیا، جس میں حجاج کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

کسی شاعر نے کہا ہے کہ ’’ہرجا علیٰ ملیں گے نہ دامن بچائیے ۔۔۔۔‘‘مکہ تو مولا علیٰ کا آبائی شہر ہے، مکہ میں آباد کعبہ تو مولا علیٰ کا زچہ خانہ ہے، پھر مکہ میں علی ؑ علیؑ کے نام کا زمزمہ کیوں نہ گونجے۔

بزم غدیر سج گئی فصل بہار میں‘‘ کا حسین و دلکش نظارہ پیش کررہا تھا موسم حج کے دوران عزیزیہ علاقہ میں عید غدیر کی مناسبت سے منعقد ہونے والا درج ذیل پروگرام۔

بتاریخ ۱۳؍جون بروز جمعہ بوقت بعد نماز مغربین مکہ مکرمہ میں عزیزیہ علاقہ میں واقع بلڈنگ نمبر 437 میں مقیم ہندوستانی حجاج کرام جس میں ممبئی ایمبارکیشن کے قریب 370 شیعہ حاجی شامل ہیں نے عظیم الشان پیمانہ پر جشن عید غدیر اہتمام کیا گیاجس میں اولاً شعراء حضرات نے مدح علی ؑ میں منظوم کلام پیش کئے اور حجۃ الاسلام مولانا سید سطو ت حیدر صاحب قبلہ نے عید غدیر کے تعلق سے قرآن و احادیث و تاریخ کی روشنی میں مختصر مگر جامع تقریر فرمائی۔

اس موقع پر ممبئی ایمبارکیشن کے حجاج کرام کے لئے متعین حج انسپکٹر جناب الحاج ماسٹر ساغر حسینی املوی نے حج 2025ء نہایت کامیابی کے ساتھ پر امن اور پرسکون طریقے سے اختتام پذیر ہوا اس کے لئے تمام حجاج کرام اور حج کمیٹی آف انڈیا نیز سعودی وزارت حج کا شکریہ ادا کیا اور پرخلوص مبارکباد پیش کی۔

حج کمیٹی آف انڈیا کی جانب سے منتخب حج انسپکٹر جناب الحاج ماسٹر ساغر حسینی املوی نے تمام محبان حیدر کرار سے گزارش کی کہ آپ مکہ میں جن زیارت گاہوں کی زیارت کے لئے جاتے ہیں ان میں سر فہرست مقام غدیر (جحفۃ) کو بھی شامل کریں کیونکہ یہی وہ مقام ہے جہا ں اکمال دین و اتمام نعمت کی آیت ناز ل ہوئی اور نبیؐ نے علیؑ کو اپنا جانشین بنایا اور تاریخ اسلام میں اتنا بڑا کوئی اجتماع نہیں ہوا جس سے رسول خدا نے خطاب فرمایا ہو۔پیغام غدیر کو عام کرنے کے لئے خود رسول اسلام نے فرمایا تھا کہ ‘‘حاضرین غائبین تک اعلان غدیر کو پہونچائیں‘‘۔ اگر پہلی وحی کے نزول کے سبب سے مکہ میں" جبل حراء" اور" خطبۃ الوداع‘‘ یا جبل رحمت کے دامن میں پیغمبر اسلام کے وقوف فرمانے کی نسبت سے میدان عرفات میں"جبل رحمت" مسلمانان عالم کے لئے عموما اور حجاج کرام کے لئے خصوصا زیارت اور ثواب اور دعاء کا مرکز ہیں تو اپنی بے پناہ مذہبی و تاریخی خصوصیات کے باوجود "میدان غدیر خم" اکمال دین و اتمام نعمت کی آیات کے نزول کے اعتبار سے کتنی عظمتوں اور برکتوں کا مقام ہونا چاہئیے ؟ اور آئندہ جب بھی جو بھی عازمین حج حج کی درخواست دیں اور فارم کی خانہ پری کریں تو میقات کے خانہ میں ’’جحفہ ‘‘ پر yes کا نشان بنائیں اس سے شیعہ حجاج کا واٹس ایپ گروپ تشکیل کرنے والے رضاکاروں کو شیعہ حجاج کی فہرست بنانے میں بہت آسانی ہوتی ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha