حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حج محض ایک عبادت نہیں بلکہ عشقِ الٰہی کا وہ روحانی سفر ہے جہاں بندہ قدم قدم پر "شعائر اللہ" اور "آیات بینات" کے جلووں میں خود کو محسوس کرتا ہے۔ مسلسل تین سال حج کی سعادت حاصل کرنے والے اتر پردیش سے تعلق رکھنے والے اسٹیٹ حج انسپکٹر الحاج ماسٹر ساغر حسینی املوی کا کہنا ہے کہ یہ سفر ہر سال ایک نئی روحانی کیفیت، نئی ذمہ داری اور بندگی کا نیا شعور لے کر آتا ہے۔

حوزہ نیوز کے نمائندے سے خصوصی گفتگو کے دوران الحاج ماسٹر ساغر حسینی املوی نے اپنے حج کے تجربات اور تاثرات بیان کیے، جنہیں ہم سوال و جواب کی صورت میں پیش کر رہے ہیں۔

حوزہ نیوز: الحاج ماسٹر ساغر حسینی صاحب، آپ نے مسلسل تین سال حج کی سعادت حاصل کی۔ اس سفر کی ابتدا اور تسلسل کے بارے میں بتائیں۔
ماسٹر ساغر حسینی: الحمدللہ، میں نے اپنا پہلا حج 2023ء میں اپنی طرف سے واجب کی نیت سے ادا کیا۔ پھر 2024ء میں اتر پردیش اسٹیٹ حج کمیٹی کی جانب سے قرعہ اندازی کے ذریعے "خادم الحجاج" منتخب ہوا اور اپنی دادی مرحومہ عزیز النساء بنت حاجی صفدر حسین مرحوم کی نیابت کی نیت سے حج ادا کیا۔ اس سال، یعنی 2025ء میں، دوسری بار اترپردیش اسٹیٹ حج کمیٹی کی طرف سے "اسٹیٹ حج انسپکٹر" کے ٹیسٹ اور انٹرویو میں کامیاب ہو کر حج پر جانے کا موقع ملا، اور میں نے اپنی پردادی مرحومہ ام کلثوم اہلیہ حاجی عبد المجید مرحوم کی نیابت کی نیت سے حج ادا کیا۔

حوزہ نیوز: اس سال حج کے دوران آپ کی ذمہ داریاں کیا تھیں؟
ماسٹر ساغر حسینی: اس سال، میں نے اسٹیٹ حج انسپکٹر کی حیثیت سے پوری محنت اور لگن سے اپنی ڈیوٹی انجام دی۔ عزیزیہ میں واقع بلڈنگ نمبر 121 میں مبارکپور، اعظم گڑھ، مئو، لکھنؤ وغیرہ کے عازمین حج کے ساتھ میٹنگ کی اور ضروری امور پر تبادلۂ خیال کیا۔ عزیزیہ بلڈنگ نمبر 437 میں ممبئی ایمبارکیشن کے شیعہ علماء و حجاج کے ساتھ بھی تبادلۂ خیال کیا۔
حوزہ نیوز: حج کے دوران آپ کی کچھ یادگار ملاقاتوں کے بارے میں بتائیں۔
ماسٹر ساغر حسینی: حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید ابوالقاسم رضوی صاحب قبلہ جو امام جمعہ میلبورن اور شیعہ علماء کونسل آف آسٹریلیا کے صدر ہیں وہ خصوصی ملاقات کے لیے تشریف لائے اور نماز مغربین با جماعت پڑھائی۔ یہ ملاقات میرے لیے بہت یادگار رہی۔

حوزہ نیوز: منیٰ اور عرفات کے میدانوں میں آپ کی سرگرمیاں کیا رہیں؟
ماسٹر ساغر حسینی: یوم ترویہ یعنی آٹھ ذی الحجہ سے دو روز قبل میدان منیٰ کا دورہ کیا، خیموں کا جائزہ لیا اور مکتب نمبر 43، جس میں ممبئی ایمبارکیشن کے تقریباً 370 عازمین حج شیعہ حضرات ہیں، ان کے خیموں تک آسانی سے پہنچنے کے لیے لوکیشن کی ویڈیو بنا کر گروپ میں شیئر کی۔ میدان عرفات میں ممبئی ایمبارکیشن کے شیعہ عازمین حج کے ہمراہ وقوف عرفات کی نیت کرنے کے بعد نماز ظہرین باجماعت ادا کی اور اعمال عرفہ انجام دیے۔

حوزہ نیوز: حج کے سفر کو آپ کس طرح بیان کریں گے؟
ماسٹر ساغر حسینی: حج کے سفر میں قدم قدم پر "شعائر اللہ" اور "آیات بینات" کی عقیدت آمیز یادیں اور یادگاریں سفر حج کو پر کیف و پرکشش بناتی ہیں، جن سے روح و جسم کو تازگی و بالیدگی حاصل ہوتی ہے۔ ان لذات و کیفیات کے احساس کے اعتبار سے یہ کہنا بے جا نہ ہوگا کہ حج زندگی اور بندگی کے روح پرور اور ایمان افروز سفرِ عشقِ خدا کا نام ہے۔

حوزہ نیوز: اس سال حج کے انتظامات کے بارے میں آپ کی رائے کیا ہے؟
ماسٹر ساغر حسینی: الحمدللہ! اس سال، جب میں منیٰ سے بوقت شام یہ خبر ارسال کر رہا ہوں، ابھی تک کہیں سے کسی حادثہ کی اطلاع نہیں ہے۔ سب حاجی بشمول جملہ ہندوستانی حجاج بخریت اور سلامت ہیں۔ حج کمیٹی آف انڈیا اور سعودی حکومت دونوں کی طرف سے اس سال پہلے برسوں کے مقابلے میں اطمینان بخش اور بہت اچھے انتظامات کیے گئے ہیں۔ جس کے لیے میں حج کمیٹی آف انڈیا اور سعودی وزارت حج کا شکریہ ادا کرتے ہوئے مبارکباد پیش کرتا ہوں اور تمام حجاج کرام اور تمام اہل اسلام کو حج 2025ء اور عید سعید قربان کی بہت بہت مبارکباد پیش کرتا ہوں۔









آپ کا تبصرہ