منگل 30 دسمبر 2025 - 11:32
امام جواد علیہ السلام کی روایت میں مؤمن کی کامیابی کے تین بنیادی اصول

حوزہ/ حجت‌الاسلام والمسلمین رضا بہرامی نے امام محمد تقی الجواد علیہ السلام کی ایک روایت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایک مؤمن انسان کی تین بنیادی ضرورتیں ہیں: توفیق الہی، اندرونی واعظ (زندہ ضمیر) اور نصیحت کو قبول کرنے کا جذبہ۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجت‌الاسلام والمسلمین رضا بہرامی نے جواد الائمہ حضرت امام محمد تقی علیہ السلام کی ولادت باسعادت کی مناسبت سے مبارک باد پیش کی اور کہا کہ کتاب تحف العقول میں نقل ہونے والی ایک اہم روایت میں امام جواد علیہ السلام نے مومن انسان کی فکری و اخلاقی بنیادوں کو نہایت جامع انداز میں بیان فرمایا ہے۔

انہوں نے روایت نقل کرتے ہوئے کہا کہ امام جواد علیہ السلام فرماتے ہیں:

“مؤمن کو تین چیزوں کی ضرورت ہوتی ہے: اللہ کی جانب سے توفیق، اپنے نفس کی طرف سے نصیحت کرنے والا ضمیر، اور اس شخص کی بات کو قبول کرنے کا جذبہ جو اسے نصیحت کرے۔”

حجت‌الاسلام والمسلمین بہرامی نے وضاحت کی کہ مؤمن کے لیے سب سے پہلی اور بنیادی ضرورت اللہ تعالیٰ کی خاص توفیق اور مدد ہے۔ اس کے بعد انسان کے اندر ایسا بیدار ضمیر ہونا چاہیے جو اسے نیکی کی طرف بلائے اور برائی سے روکے۔ تیسری اور نہایت اہم شرط یہ ہے کہ انسان خیرخواہوں کی نصیحت کو کھلے دل سے قبول کرے۔

انہوں نے کہا کہ نصیحت کو قبول کرنا ایک نہایت اہم اور فیصلہ کن مرحلہ ہے۔ حکمت سے بھرپور بات کو سننا اور اس پر عمل کرنا انسان کی روحانی ترقی میں گہرا اثر رکھتا ہے۔ اسی وجہ سے اکابر علما اور اساتذۂ اخلاق ہمیشہ صاحبانِ دل اور اولیائے الٰہی کی صحبت اختیار کرنے اور ان کی نصیحتوں سے استفادہ پر زور دیتے رہے ہیں۔

استادِ حوزہ نے گفتگو کے دوران امام جواد علیہ السلام کی مختصر سیرت پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ مشہور قول کے مطابق آپ علیہ السلام کی ولادت 10 رجب 195 ہجری قمری کو مدینہ منورہ میں ہوئی۔ آپ نے آٹھ برس کی عمر میں اپنے والد گرامی امام رضا علیہ السلام کی شہادت کے بعد منصبِ امامت سنبھالا۔

انہوں نے کہا کہ عباسی خلیفہ مأمون نے سیاسی چال کے تحت اپنی بیٹی ام‌الفضل کا نکاح امام جواد علیہ السلام سے کیا تاکہ شیعہ تحریک کو قابو میں رکھا جا سکے، تاہم یہ سازش بھی ناکام رہی۔ امام جواد علیہ السلام کی امامت کا دورانیہ سترہ برس پر مشتمل تھا اور بالآخر معتصم عباسی کے حکم پر آپ کو کم عمری، یعنی 25 برس کی عمر میں شہادت نصیب ہوئی۔

حجت‌الاسلام والمسلمین بہرامی نے مزید کہا کہ امام جواد علیہ السلام کے درباری علما، خصوصاً قاضی القضات یحییٰ بن اکثم کے ساتھ ہونے والے علمی مناظرے، اہل بیت علیہم السلام کے علمِ الٰہی اور فکری عظمت کا روشن ثبوت ہیں، جن میں مخالفین کو ہر بار شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha