حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حرم مطہر حضرت معصومہ قم سلام اللہ علیہا میں منعقدہ ایک دینی نشست سے خطاب کرتے ہوئے رکن مجلس خبرگان رہبری، حجت الاسلام والمسلمین سید محمد مہدی میر باقری نے کہا کہ انبیائے کرام کی بنیادی ذمہ داری توحید کا قیام اور ایک موحد امت کی تشکیل ہے، اور یہ عظیم مشن صبر، استقامت اور دشمن کے مقابلے کے بغیر کامیابی حاصل نہیں کرسکتا۔
انہوں نے کہا کہ انبیاء کی بعثت کا مقصد صرف روشنگری اور ہدایت نہیں بلکہ کفار اور باطل طاقتوں سے سخت مقابلہ بھی ہے، اور اس راہ میں نبی، ان کے اوصیاء اور اصحاب کو پائیداری کا مظاہرہ کرنا پڑتا ہے تاکہ الٰہی منصوبہ ثمرآور ہو۔
حجت الاسلام میر باقری نے واضح کیا کہ اگرچہ کئی انبیاء محدود قوموں کی ہدایت کے لیے مبعوث ہوئے، لیکن رسول اکرم (ص) کو اللہ تعالیٰ نے پوری انسانیت کا امام اور رہبر قرار دیا۔ انہوں نے حضرت ابراہیم علیہ السلام کی قربانی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنی اہلیہ اور فرزند کو بےآب و گیاہ وادی مکہ میں چھوڑا تاکہ صدیوں بعد اسی نسل سے امت اسلام تشکیل پائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ خداوند مؤمنین کو دشمنوں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑتا بلکہ ایسے حالات پیدا کرتا ہے جن میں حق و باطل کی صفیں الگ ہوجائیں۔ واقعۂ عاشورا بھی انہی مواقع میں سے ایک ہے۔
سید میر باقری نے کہا کہ خدا کے منصوبے میں غیبی پردے ہیں جنہیں ہم نہیں دیکھ سکتے، البتہ اللہ اپنے منتخب نمائندوں کے ذریعے اس منصوبے کو آگے بڑھاتا ہے اور انسانوں کو چاہیے کہ ان پر ایمان لائیں اور ان کی پیروی کریں تاکہ گمراہی سے بچ سکیں۔
انہوں نے آخر میں کہا کہ انسان جب تک پاکیزگی حاصل نہ کرے جنت میں داخل نہیں ہوسکتا، اور انبیاء و اوصیاء کی دعوت اسی تزکیہ اور نجات کے لیے ہے۔









آپ کا تبصرہ