۲۹ شهریور ۱۴۰۳ |۱۵ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Sep 19, 2024
حجت الاسلام والمسلمین مجتبی کلباسی

حوزہ/ حجت الاسلام والمسلمین کلباسی نے امام زمان (عج) کے لوگوں کی ہدایت و رہنمائی میں سے ایک کو انسانوں کی باطنی رہنمائی قرار دیتے ہوئے کہا: جو کوئی بھی چاہے اس ہدایت سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے نامہ نگار کے مطابق، مرکز تخصصی مهدویت حوزه های علمیه کے مدیر حجت الاسلام والمسلمین مجتبی کلباسی نے انٹرنیٹ ٹی وی کے ایک پروگرام میں ناظرین کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے کہا: امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کے زمانۂ غیبت میں ان کی امامت کے متحقق ہونے کے متعلق ہمارے پاس صغروی اور کبروی دو ابحاث ہیں۔

انہوں نے مزید کہا: روایات کے مطابق زمین پرایک لاکھ چوبیس ہزار انبیاء اور اوصیاء آئے اور چلے گئے۔ اب آیا مثلاً حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جیسی عظیم ہستی کے بارے میں کیا یہ کہا جاسکتا ہے کہ چونکہ وہ موجود نہیں ہیں اس لیے اب ان کی ہدایت اور رہنمائی یا اثر و رسوخ بھی باقی نہیں رہا؟!

مرکز تخصصی مهدویت حوزه های علمیه کے مدیر نے مزید کہا: دوسری طرف ہم دیکھتے ہیں کہ مثلاً ایک فلاسفر یا شاعر جو کئی سال پہلے زندگی کیا کرتا تھا اور اس نے تالیفات پیش کیں، تو وہ آج بھی انسانی معاشرے پر اثر انداز ہو رہی ہیں۔

حجت الاسلام والمسلمین کلباسی نے زمانۂ غیبت میں بھی امام زمانہ عجل کو ہدایت کا محور قرار دیتے ہوئے کہا: سب سے پہلے ہمیں ہدایت کی تعریف اور اس کی وسعت کو اچھی طرح جان لینا چاہیے۔ کیا پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یا ائمہ علیہم السلام کے زمانے میں رہنے والے تمام افراد کو ان کی عظمت اور بزرگی کا علم اور درک حاصل تھا؟ دوسری طرف اہل بیت علیہم السلام کے بہت سے پیروکاروں نے ان کی خدمت میں حاضر ہوئے بغیر ہی ہدایت اور رہنمائی پا لی۔

انہوں نے کہا: امام زمان (عج) کے لوگوں کی ہدایت و رہنمائی میں سے ایک انسانوں کی باطنی رہنمائی کرنا ہے اور جو کوئی بھی چاہے اس ہدایت سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ ہمیں چاہئے کہ ہم اپنی زندگیوں میں خدا پر توکل اور امام سے ہدایت کو فراموش نہ کریں اور صبر و حوصلہ کے ساتھ دشمنانِ اسلام کو مایوس کریں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .