حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، المصطفی انٹرنیشنل یونیورسٹی میں نمایندگان طلاب ہندوستان کے صدر حجۃ الاسلام والمسلمین نے کہا کہ قرآن کریم کائنات کی وہ عظیم ترین کتاب ہے جس میں تمام نوع انسان کی ہدایت و سعادت موجود ہے یہ انسانوں کے اللہ تعالی کا پیغام ہے جو انسانوں کی ہدایت کرتا ہے اور انھیں تاریکی سے نکال کر نور کی طرف لے جاتا ہے یہ وہ واحد کتاب ہے جو عالم انسانیت کے لئے بہترین رہنما ہے اس کے الفاظ بہت شیریں ہیں جنہوں نے انسانوں کو ایک دوسرے کے ساتھ پیار محبت سے رہنے کی تاکید کی ہے اس کے چھوٹے چھوٹے جملوں میں بے پناہ مفاہیم سمو دیا گیا وقت کے ساتھ ساتھ یہ مفاہیم تازہ ہو کر ہر انسان کی رہنمائی اور ہدایت کرتے ہیں اس میں ایسی کوئی بات نہیں جس سے کسی کو تکلیف ہو یہ وہ کتاب جس میں اللہ نے انبیاء علیھم السلام کو دنیا کے سامنے نمونہ عمل کے طور پر پیش کیا ہے یہ اللہ کی کتاب ہے لہذا کسی کو بھی اس میں رد و بدل کرنے کا حق نہیں ہے کوئی بھی آیت اس میں داخل نہیں کی گئی ہے ایسی عظیم اور آسمانی کتاب کی توہین کرنے والا نہ ہی انسان ہے اور نہ مسلمان بلکہ وہ شیطان ہے۔
حجۃ الاسلام والمسلمین مولنا سید اطہر حسین نے وسیم رضوی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وسیم شیطان نے قرآن کریم کے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر کے کروڑوں انسانوں کے دلوں کو مجرح کیا ہے انہوں نے کہا کہ امام خمینی کے فتوی کے مطابق یہ شخص مرتد ہو چکا ہے اور اس کا تشیع اور دین مبین اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے لہذا اس کو کسی ایک فرقے سے جوڑ کر غلط بیانی سے مسلمانوں کے اتحاد کو کمزور نہ کیا جائے ۔
انہوں نے کہا کہ وسیم شیطان کے بیان پر فرقہ وارانیت کو ہوا نہ دی جائے جو لوگ اس بیان سے مسلمانوں کے درمیان اختلاف ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں اصل میں وہ شیطانی آلہ کار بن کر وسیم رضوی کو اس کے مقصد میں کامیاب بنا رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وسیم رضوی نے یہ کام مسلمانوں کے درمیان اختلاف ڈالنے اور حکومت و قانون کے شکنجے سے خود کو بچانے کے لئے کیا ہے وسیم رضوی نے اپنی اس حرکت سے شیعہ اور سنی میں فتنہ پھیلانے کی کوشش کی ہے اور در حقیقت یہ شیطان کا آلہ کار ہے اور یہ شیطانی منصوبے پر کام کر رہا ہے۔
ان کے عللاوہ دوسرے نمایندوں نے بھی جن میں حجۃ الاسلام مولانا سید امان حیدر، مولانا سید محمد قاسم، مولانا علی ابن الحسین، میر مولانا مقبول، مولانا مرزا مصطفی علی خان، مولانا سید عباس موسوی کرگلی اور مولانا سید محمود رضوی نے وسیم رضوی کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔