۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
کراچی میں عشرہ مجالس، علامہ علی رضا رضوی کا خطاب

حوزہ/ دین کا مخاطب مسلمان نہیں انسان ہے لہٰذا دین اسلام کا دامن اس قدر وسیع اور گہرائی و گیرائی پر محیط ہے جس کے ذریعہ ہر طرح کے انسانی نقائص و عیوب کا تدارک ممکن ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،کراچی/ شہدائے کربلا ٹرسٹ کے زیرِ اہتمام عشرہ محرم الحرام کی پہلی مرکزی مجلس عزاء سے خطیبِ اہلبیت علیہم السلام علامہ سید علی رضا رضوی نے کہا کہ آسمانی ادیان کی آمد کا مقصد انسان کے معیار زندگی کو بلند اور نقائص و عیوب کو برطرف کرنا ہے جبکہ اسلام تمام آسمانی ادیان میں خداوندِ متعال کا پسندیدہ ترین دین ہے جسے اس نے اپنے محبوب ترین بندے خاتم الانبیاء حضرتِ محمد مصطفٰی(ص) پر نازل فرمایا جسکا مقصد انسانوں کے انفرادی و اجتماعی امور کو منظم کرنا اور اخلاقی و روحانی و معاشی پہلوؤں کو تقوت فراہم کرنا ہے۔

علامہ علی رضا رضوی نے مزید کہا کہ خداوندِ متعال کے مشخص کردہ قوانین کی پاسداری کرتے ہوئے پیغمبر گرامی قدر نے دین کی اشاعت تبلیغ اور دعوت کی بنیاد حکمت و دانائی کو قرار دیا اور اپنے عمل و کردار شعور و منطق پر مبنی ایسا انتظام فرمایا کہ دین اسلام ہر دور کے انسان کی فکری شعوری نظریاتی رہنمائی اور قیادت کرتا رہے گا۔

علامہ علی رضا رضوی نے کہا کہ دین کا مخاطب مسلمان نہیں انسان ہے لہٰذا دین اسلام کا دامن اس قدر وسیع اور گہرائی و گیرائی پر محیط ہے جس کے ذریعہ ہر طرح کے انسانی نقائص و عیوب کا تدارک ممکن ہے جبکہ دین کی آمد کا ایک دوسرا پہلو یہ بھی ہے کہ انسانیت کو ایک مرکز پر جمع کیا جائے جبکہ اختلافات و انحرافات اور رنگ و نسل کے بت توڑ کر تنگ فکری و جمود کا قلع قمع کیا جائے تاکہ معاشروں میں سماجی انصاف قائم ہوسکے حقوق کی یکساں فراہمی ممکن ہو اور انسانوں کو عدل کا خوگر بنایا جاسکے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .