۱۳ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۳ شوال ۱۴۴۵ | May 2, 2024
علامہ جواد نقوی

حوزہ/ تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے سربراہ کا "حرمت محرم کانفرنس" سے خطاب: سید الشہداء نے حرمتِ دین بچانے کیلئے ہی قیام کیا تھا،ہمارا مقصد وحدت ہے اور ہم وحدت سے ہی وحدت قائم کرنا چاہتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لاہور میں حرمت محرم کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ جامعہ عروۃ الوثقیٰ علامہ سید جواد نقوی نے کہا کہ یہ کانفرنس صرف علماء کے اظہار خیال کیلئے منعقد کی ہے، جس کا مقصد محرم الحرام کے دوران قیام امن کیلئے علماء کی ذمہ داریوں کا تذکرہ کرنا تھا۔

انہوں نے کہا کہ علماء و ذاکرین و مشائخ نے مجالس سے خطابات بھی کرنا ہیں، تو یہاں بہت سے علماء موجود ہیں جو پہلے روایتی مجالس پڑھتے تھے، مگر اب مقصد امام حسینؑ بیان کرتے ہیں۔ انہوں ںے کہا کہ محرم عزاء کا مہینہ ہے، حرمت کا مہینہ ہے اور کچھ ذاکروں کیلئے محرم کاروباری سیزن ہے، انہیں سوگ سے غرض نہیں ہوتی، یہ جو لین دین کرتے ہیں وہ محض کاروباری بنیادوں پر کرتے ہیں، پہلے یہ کوٹیشن دیتے ہیں، پھر پیسے طے کرتے ہیں۔

علامہ جواد نقوی کا کہنا تھا کہ حرمت محرم کانفرنس کا مقصد جہاں اتحاد امت ہے وہیں اس کا مقصد پیغام امام حسینؑ کا احیاء بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت دو طقبے ہیں، ایک کاروباری ہے اور دوسرا مقصدیت کا قائل ہے۔ علامہ جواد نقوی نے کہا کہ حرمت محرم کانفرنس میں علماء و مشائخ نے جو بھی بیان کیا ہے وہی ہمارا مقصد ہے، ملک کے حالات نہ گفتہ بہ ہیں، سیاسی بحران ہے، معاشی بحران ہے، پاکستان بحرانوں کی دلدل میں دھنسا ہوا ہے۔ انہوں ںے کہا کہ محرم کے آتے ہی نا امنی کا ماحول پیدا ہو جاتا ہے، حکومت اور میڈیا نے اس کو یہ رنگ دیدیا ہے کہ محرم ناامنی کا مہینہ ہے۔ ایسا نہیں، یہ ایک غلط تاثر دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ محرم میں لنگرعام ہوتا ہے، اس بار علماء و ذاکرین مومنین کو لنگر دیں، لنگر میں بریانی نہیں بلکہ پیغام امام حسینؑ کا لنگر دیں، سٹیج کو سوداگروں کے حوالے نہ کریں، ہم نے سٹیج غیر مہذب لوگوں کے حوالے کر دیا ہے، یہ فکر تبدیل کرنا ہوگی، احترام محرم کا تقاضا یہ ہے کہ مقصد امام حسینؑ کو آنیوالی نسلوں تک پہنچایا جائے۔انہوں نے کہا کہ امام حسینؑ کا پیغام شیعہ کیلئے نہیں تھا، بلکہ شیعہ سنی اور غیر مسلموں کیلئے بھی ہے، اس پیغام کو لازمی ہر فرد تک پہچنا چاہیئے۔

علامہ جواد نقوی نے کہا کہ کانفرنس میں آنیوالے علماء کا شکر گزار ہوں، جو دیگر مسالک کے علماء آتے ہیں، ان کے پیروکار ان کا محاسبہ بھی کرتے ہیں کہ آپ شیعہ مدرسے میں کیا کرنے گئے تھے، ایسا ہی ہمارے پیروکار بھی کرتے ہیں، یہاں تمام مسالک کے علماء تشریف لائے، یہ ان بزرگوں کی محبت ہے، جو تشریف لائے، یہ وحدت کا اثر ہے، ہم اپنی وحدت کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال نہیں کرتے بلکہ ہمارا مقصد وحدت ہے اور ہم وحدت سے ہی وحدت قائم کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تمام شیعہ سنی علماء کا مقصد ایک ہے کہ امت متحد ہو جائے، سید الشہداء نے حرمت دین بچانے کیلئے ہی قیام کیا تھا، حرمت محرم کا خیال رکھنا ہوگا، محرم کی حرمت بچ گئی تو اسلام بچ جائے گا، اسلام کو سازشوں سے بچانا ہے تو محرم کی حرمت کی حفاظت کرنا ہوگی۔

انہون نے کہا کہ محرم کی حفاظت میں اگر آپ پر کوئی تہمت آتی ہے تو آپ بھی انصارانِ امام حسینؑ میں شریک ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ دین کو فتنوں سے بچانا ہوگا، علماء و مشائخ لشکر امام کا حصہ ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .