۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
علامہ علی رضا رضوی

حوزہ/ ایک عاقل انسان ہی صحیح معنوں میں مسلمان کہلانے کا مستحق ہے جس کی سوچ ، عمل ، طرزِ تفکر اور ذاتی و معاشرتی زندگی میں اسلام کی صحت مند تعلیمات کی جھلک دیکھائی دے ورنہ معاشرے میں ایسے افراد کی کمی نہیں جو بے بنیاد ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،کراچی/شہدائے کربلا ٹرسٹ اور خیر العمل ورکنگ کمیٹی کے زیرِ اہتمام عشرہ محرم الحرام کی چوتھی مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے علامہ سید علی رضا رضوی کا کہنا تھا کہ اسلام کی بنیاد عقل و منطق پر استوار ہے اور اس کے پیش کردہ تمام نظریات کا تعلق معقولات سے ہے کیونکہ یہ کسی فرد یا جماعت کے تجربات ، تجزیات ، سوچ و فکر کا نتیجہ نہیں بلکہ اسکا مصدر و منبہ وحی الہٰی ہے لہٰذا بغیر کسی فاصلے کے اسلام حکمت اور حکمت اسلام سے وابستہ ہے اب انسان کی ذمہ داری ہے کہ وہ کس حد تک ان تعلیمات سے استفادہ کرتے ہوئے اپنی اور معاشرے کی کمزوریوں کا تدارک کرتا ہے۔

علامہ علی رضا رضوی کا کہنا تھا کہ ایک عاقل انسان ہی صحیح معنوں میں مسلمان کہلانے کا مستحق ہے جس کی سوچ ، عمل ، طرزِ تفکر اور ذاتی و معاشرتی زندگی میں اسلام کی صحت مند تعلیمات کی جھلک دیکھائی دے ورنہ معاشرے میں ایسے افراد کی کمی نہیں جو بے بنیاد ہیں۔

علامہ علی رضا رضوی نے مزید کہا کہ صرف اس حد تک مسلمان نہ بنیں کہ مسائل کو سمجھ سکتے ہوں لیکن ان مسائل اور پیچیدگیوں کو برطرف کرنے کی قوت اور صلاحیت سے محروم ہوں حقیقی مسلمان اپنے ماحول، حالات اور زمان و مکان کا عارف ہوتا ہے اور معاشرے کی اصلاح میں سرگرم اور نقائص کے تدارک کے لئے حکمت عملیاں اور پروگرام وضع کرنے کی قوت سے مالامال ہوتا ہے اور اسلامی تعلیمات اور اس کے پیش کردہ نظام پر عملدرآمد کے سلسلے میں بھی استعداد رکھتا ہے۔

مزید بیان میں کہا کہ اسلام آپ کے پاس موجود ہے اس پر عمل کریں بار بار مشق کریں تاکہ عقلی طور پر مسائل کو درک کرسکیں اور عملی طور پر انکا راستہ روک سکیں آخر میں مولانا علی رضا رضوی نے پاک آرمی کے شہداء کے کئے دعائے مغفرت کی اپیل کی۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .