۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
علامہ باقر زیدی

امام نے اپنی جلاوطنی کے دور میں نجف اشرف میں ولایت فقیہ پر دروس دئیے تو انھیں مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا، قابل ذکر بات یہ ہے کہ اسلامی حکومت سے متعلق امام خمینی کی فکر کو وہاں کے علماء نے بھی تنقید کا نشانہ بنایا ۔مگر امام اسلام کے قوانین عملی طور پر معاشرے میں نافذ کرنے میں کامیاب ہوئے ۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،کراچی/ صوبائی سیکریٹریٹ مجلس وحدت مسلمین پاکستان سندھ و دعا کمیٹی کے تحت ہفتہ وار اجتماعی دعائے توسل اور 32 ویں برسی حضرت امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کے سلسلے میں محفل شاہ خراسان روڈ پر مجلس عزا منعقد ہوئی ۔دعا کی تلاوت مولانا اصغر حسین شہیدی نے کی ۔

مجلس عزا سےایم ڈبلیوایم کے صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ باقر عباس زیدی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نظریہ ولایت فقیہ پہلے سے  موجود تھا ،جسے امام خمینی نے کتابوں سے نکال کر معاشرے میں نافذ کیا ۔امام نے اپنی جلاوطنی کے دور میں نجف اشرف میں ولایت فقیہ پر دروس دئیے تو انھیں مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا ۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ اسلامی حکومت سے متعلق امام خمینی کی فکر کو وہاں کے علماء نے بھی تنقید کا نشانہ بنایا ۔مگر امام اسلام کے قوانین عملی طور پر معاشرے میں نافذ کرنے میں کامیاب ہوئے ۔

علامہ باقر عباس زیدی نے کہا کہ امام خمینی ایک ایسے لیڈر تھے جنہوں نے اپنی عوام کو نمایاں مقام تک پہنچایا. حقیقی قیادت وہی ہوتی ہے جو اپنی عوام کو مشکلات سے نکالتی ہے ۔امام نے ایرانی قوم کی سوچ اور کلچر کو یکسر تبدیل کردیا ۔ آج ایران کی عوام شہادت کو قابل افتخار سمجھتی ہے اور شہادت پر اہل خانہ کو مبارک باد پیش کرتی ہیں۔امام خمینی نے صرف 27 سال کی عمر میں چہل حدیث تحریر کی ،جس میں آئمہ اطہار ؑ اور دین حقہ سے متعلق شبہات کے مدلل جوابات دئیے ۔امام نے فلسطینیوں کو مزاحمت کا راستہ دکھلایا ۔امام خمینی کے مشن کو رہبر معظم آیت اللہ سید علی خامنہ ایٰ نے کامیابی سے آگے بڑھایا اور اب تک جاری رکھا ہے ۔

علامہ باقر عباس زیدی نے مرحوم آغا جعفر نقوی اور مرحوم علامہ عباس کمیلی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں ملی رہنما امام خمینی کے بلواسطہ شاگرد تھے۔اس موقع پر مومنین و مومنات کی بڑی تعداد نے شرکت کی اس کے علاوہ مذہبی، سیاسی، سماجی شخصیات، علماء ، شعراء کرام ، مولانا صادق جعفری، مولانا نشان حیدر ، مولانا بلاول حسین فائزی ، مولانا انصاف علی حیدری ، قمر عباس رضوی ، ابوطالب فاؤنڈیشن کے سیکرٹری جنرل علی حیدر شاہ ، ناصر حسینی ، ارشد اللہ متکبی ، ظہیر زیدی، دانش بخاری ، شبیر حسین ظہیر جارچوی، ثاقب رضا ثاقب، عزادار حسین کاظمی بھی موجود تھے۔ امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کو ثاقب رضا ثاقب، عزادار حسین کاظمی نے خراجِ عقیدت پیش کیا بعد از مجلس علی دیپ رضوی، عدنان جعفری نے نوحہ خوانی کی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .