حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لکھنؤ/ عالم ربانی فقیہ صمدانی مفسر و فیلسوف آیۃ اللہ شیخ محمد تقی مصباح یزدی رحمۃ اللہ علیہ کی رحلت کے سلسلہ میں تنظیم المکاتب میں قرآن خوانی اور جلسہ تعزیت منعقد ہوا۔ جلسہ کا آغاز مبلغ و استاد جامعہ امامیہ مولانا محمد عباس معروفی صاحب نے تلاوت قرآن مجید سے کیا ۔
استاد جامعہ امامیہ مولانا سید علی ہاشم عابدی صاحب نے بیان کیا کہ مرحوم آیۃ اللہ مصباح یزدی ؒ ایک عظیم شخصیت تھے کہ رہبر کبیر انقلاب حضرت امام خمینی قدس سرہ نے آپ کوذوالشہادتین کے لقب سے یاد کیا اور رہبر انقلاب حضرت آٰیۃ اللہ العظمیٰ خامنہ ای دام ظلہ نے نےفرمایا کہ ہماری نئی نسل جس نے علامہ طباطبائی ؒ اور شہید مطہریؒ کو نہیں دیکھاہے ان کے لئے آج آقای مصباح موجود ہیں۔
انچارج جامعہ امامیہ مولانا سید منور حسین صاحب نے بیان کیا کہ آیۃ اللہ مصباح یزدیؒنے جہاں طلاب علوم دینیہ کی دینی تعلیم و تربیت فرمائی وہیں یونیورسٹی کے جوانوں کی فکری تربیت فرمائی، آپ اسلام و انقلاب کی برجستہ حمایت اور تبلیغ فرماتے تھے۔
استاد جامعہ امامیہ مولانا سید تہذیب الحسن صاحب نے آیۃ اللہ مصباح یزدیؒ کی تعلیمی خدمات کو ذکر کرتے ہوئے بیان کیا کہ آج آپ کے موسسہ میں پڑھنے والے طلاب پوری دنیا میں اسلام کی نشر واشاعت کر رہے ہیں۔
مولانا سید علی مہذب نقوی خرد صاحب نے بیان کیا کہ آیۃ اللہ مصباح یزدیؒ کو فلسفہ اور کلام جیسے علمی مباحث پر کمال مہارت حاصل تھی اور آپ نے ان مباحث کو آسان لفظوں میںبیان کیا تا کہ مبتدی طالب علم بھی ان مباحث سے محروم نہ رہے۔
آخر میں سربراہ تنظیم المکاتب حجۃالاسلام والمسلمین مولانا سید صفی حیدر زیدی صاحب قبلہ نے حدیث شریف إذا مات العالم ثُلم في الإسلام ثَلمة لا يسدّها شيء إلى يوم القيامة کی روشنی میں بیان کیا کہ بعض شخصتیں جب اٹھتی ہیں تو اس کرب کا شدت سے احساس ہوتا ہے انہیں میں مرحوم استاد آیۃ اللہ مصباح یزدی ؒ ہیں۔
مولانا سید صفی حیدر زیدی صاحب نے فرمایا کہ عراق میں آیۃ اللہ شہید باقرالصدرؒ اور ایران میں علامہ طباطبائی ؒ اور شہید مطہریؒ کے بعد اسی انداز سےجس نے اسلام کو پیش کیا وہ آیۃ اللہ مصباح یزدیؒ تھے۔ مرحوم استاد حقیقی اسلام شناس اور ایک جامع علمی شخصیت تھے فقہ، اصول، تفسیر ، فلسفہ و کلام جیسے تمام حوزوی علوم پر آپ کو مہارت حاصل تھی۔
سکریٹری تنظیم المکاتب نے فرمایا کہ جب آیۃاللہ مصباح یزدی ؒ تنظیم المکاتب تشریف لائے تو ادارہ کی خدمات کو دیکھ کر اس طرح خوش ہوئے جیسے ایک باپ چمن میں آ کر خوش ہوتا ہے۔ تواضع اور انکساری آپ کی شخصیت کا خاصہ تھا ۔
جلسہ میں خادمان و کارکنان ادارہ اور اساتذہ جامعہ امامیہ نے شرکت کی۔